بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Bayan-ul-Quran - Al-An'aam : 1
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ جَعَلَ الظُّلُمٰتِ وَ النُّوْرَ١ؕ۬ ثُمَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِرَبِّهِمْ یَعْدِلُوْنَ
اَلْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الَّذِيْ : وہ جس نے خَلَقَ : پیدا کیا السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین وَجَعَلَ : اور بنایا الظُّلُمٰتِ : اندھیروں وَالنُّوْرَ : اور روشنی ثُمَّ : پھر الَّذِيْنَ : جنہوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا (کافر) بِرَبِّهِمْ : اپنے رب کے ساتھ يَعْدِلُوْنَ : برابر کرتے ہیں
1) تمام تعریفیں اللہ ہی کے لائق ہیں جس نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا اور تاریکیوں کو اور نور کو بنایا پھر بھی کافر لوگ (دوسروں کو) اپنے رب کے برابر قرار دیتے ہیں۔ (1)
1۔ سورت سابقہ کے انجام اور اس کے آغاز میں تو مناسبت ہے کہ دونوں مشتمل میں ابطال شراک اور اثبات توحید اور اس کے دلائل پر اور ان دونوں کے مجموعہ میں یہ مناسبت ہے کہ دونوں مشتمل میں شرائع پر گوسورت سابقہ میں شرائع سے فروع بھی مثل اصول کے کثیر ہیں چناچہ بیس تک ان کا شمار پہنچا ہوا اور یہ اس میں تقریبا تمام سورت میں اصول ہی زیادہ ہیں فروع بہت کم ہیں کہ عدد مذکور کے ثلث یا ربع سے متجاوز نہیں اور خود اس سورت کے باہم اجزاء میں مناسبت وارتباط یہ ہے کہ حاصل سورت کا چند امور ہیں اثبات توحید اثبات رسالت توحید و رسالت کی تائید کے لیے بعض قصص انبیاء کے اثبات قرآنی اثبات بعث ان کے منکرین کا عناد قلی وفعلی ان منکرین پر وعیدیں ان وعیدوں کی تائید کے لیے بعض امم مکذبین کا حال ہلاکت ان منکرین سے مکالمت ومحاجہ کود ان کے رسول و عادات کی تقتیح ان کے ساتھ معاملہ رکھنے میں اعتدال کی تعلیم کو تبلیغ میں کی نہ ہو تشدد میں حد شرعی سے تجاوز ہو مخالطت میں مداہنت نہ ہو دلجوئی یا فکر ہدایت میں مبالغہ نہ ہو ان کے رسول جہالت کے مقابلہ میں بعض مکارم اخلاق اسلامیہ کا بیان اور یہ تمام تر گفتگو مشرکین سے ہے صرف دو تین جگہ مسئلہ نبوت و قرآن یاحلت و حرمت اشیاء کی بحث مناسبت سے ضمنا اہل کتاب خصوص یہود کی تقبیح آگئی ہے یہ حاصل ہے سورت کا اور ان سب مضامین میں وجہ تعلق وربط مخفی نہیں پس سب سے اول توحید کی آیتیں ہیں۔
Top