بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 1
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ جَعَلَ الظُّلُمٰتِ وَ النُّوْرَ١ؕ۬ ثُمَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِرَبِّهِمْ یَعْدِلُوْنَ
اَلْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الَّذِيْ : وہ جس نے خَلَقَ : پیدا کیا السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین وَجَعَلَ : اور بنایا الظُّلُمٰتِ : اندھیروں وَالنُّوْرَ : اور روشنی ثُمَّ : پھر الَّذِيْنَ : جنہوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا (کافر) بِرَبِّهِمْ : اپنے رب کے ساتھ يَعْدِلُوْنَ : برابر کرتے ہیں
ہر طرح کی تعریف خدا ہی کو سزا وار ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور اندھیرا اور روشنی بنائی۔ پھر بھی کافر (اور چیزوں کو) خدا کے برابر ٹھہراتے ہیں۔
(6:1) ثم حرف عطف ہے۔ لیکن کوئی دوسرا حرف عطف اس کے قائمقام نہیں ہوسکتا کیونکہ یہ معنی عطف پر دلالت کے ساتھ ساتھ کفار کی نادانی اور ان کے عقیدہ کی قبحت کو بھی عیال کر رہا ہے ثم دالۃ علی قبح فعل الکافرین (قرطبی) ۔ یعدلون۔ مضارع جمع مذکر غائب عدل مصدر۔ (باب ضرب) ۔ یعنی وہ الوہیت میں اپنے معبودان باطل کو خدا تعالیٰ کا ہمسر اور اس کے برابر بنائے ہوئے ہیں ۔ (وہ عدل و انصاف کرتے ہیں یہاں یہ معنی مراد نہیں) یہاں بربھم یعدلون کو وہم بہ مشرکون (16:100) کے ہم معنی لیا گیا ہے۔ بعض نے اس کو عدول سے مشتق لیا ہے اور بدبھم میں ب بمعنی عن مراد لیا ہے یعنی عن ہم قوم یعدلون (27:60) بلکہ یہ لوگ راستہ سے الگ ہو رہے ہیں۔
Top