Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 275
اَلَّذِیْنَ یَاْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطٰنُ مِنَ الْمَسِّ١ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَالُوْۤا اِنَّمَا الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبٰوا١ۘ وَ اَحَلَّ اللّٰهُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰوا١ؕ فَمَنْ جَآءَهٗ مَوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ فَانْتَهٰى فَلَهٗ مَا سَلَفَ١ؕ وَ اَمْرُهٗۤ اِلَى اللّٰهِ١ؕ وَ مَنْ عَادَ فَاُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
اَلَّذِيْنَ
: جو لوگ
يَاْكُلُوْنَ
: کھاتے ہیں
الرِّبٰوا
: سود
لَا يَقُوْمُوْنَ
: نہ کھڑے ہوں گے
اِلَّا
: مگر
كَمَا
: جیسے
يَقُوْمُ
: کھڑا ہوتا ہے
الَّذِيْ
: وہ شخص جو
يَتَخَبَّطُهُ
: اس کے حواس کھو دئیے ہوں
الشَّيْطٰنُ
: شیطان
مِنَ الْمَسِّ
: چھونے سے
ذٰلِكَ
: یہ
بِاَنَّھُمْ
: اس لیے کہ وہ
قَالُوْٓا
: انہوں نے کہا
اِنَّمَا
: در حقیقت
الْبَيْعُ
: تجارت
مِثْلُ
: مانند
الرِّبٰوا
: سود
وَاَحَلَّ
: حالانکہ حلال کیا
اللّٰهُ
: اللہ
الْبَيْعَ
: تجارت
وَحَرَّمَ
: اور حرام کیا
الرِّبٰوا
: سود
فَمَنْ
: پس جس
جَآءَهٗ
: پہنچے اس کو
مَوْعِظَةٌ
: نصیحت
مِّنْ
: سے
رَّبِّهٖ
: اس کا رب
فَانْتَهٰى
: پھر وہ باز آگیا
فَلَهٗ
: تو اس کے لیے
مَا سَلَفَ
: جو ہوچکا
وَاَمْرُهٗٓ
: اور اس کا معاملہ
اِلَى
: طرف
اللّٰهِ
: اللہ
وَمَنْ
: اور جو
عَادَ
: پھر لوٹے
فَاُولٰٓئِكَ
: تو وہی
اَصْحٰبُ النَّارِ
: دوزخ والے
ھُمْ
: وہ
فِيْهَا
: اس میں
خٰلِدُوْنَ
: ہمیشہ رہیں گے
جو لوگ گھاتے ہیں سود وہ نہیں کھڑے ہوں گے مگر جیسے کہ کھڑا ہوتا ہے وہ شخص جسے شیطان لپٹ کر مخبوط بنا دے، یہ اس لئے کہ انہوں نے کہا کہ بیع تو سود ہی کی طرح سے ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ نے بیع کو حلال قرار دیا اور سود کو حرام قرار دیا، سو جس کے پاس آگئی نصیحت اس کے رب کی طرف سے پھر وہ باز آگیا تو اس کے لئے وہ ہے جو گزر چکا، اور اس کا معاملہ اللہ کی طرف ہے اور جو شخص پھر عود کرے سو یہ لوگ دوزخ والے ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
سود خوری کی مذمت (1) ابو یعلی نے کلبی کے طریق سے ابو صالح سے اور انہوں نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” الذین یاکلون الربوا لا یقومون الا کما یقوم الذی یتخبطہ الشیطن من المس “ سے مراد ہے کہ وہ لوگ اس کے ساتھ قیامت کے دن پہچانے جائیں گے وہ کھڑے نہیں ہو سکیں گے مگر اس شخص کی طرح کھڑے ہوں گے جیسے خبطی اور گلا گھٹا ہوا کھڑا ہوتا ہے۔ (پھر فرمایا) لفظ آیت ” ذلک بانہم قالوا انما البیع مثل الربوا “ (یعنی یہ اس وجہ سے کہ انہوں نے کہا خریدو فروخت سود کی طرح ہے) اور انہوں نے (یہ کہہ کر) اللہ پر جھوٹ بولا ( پھر فرمایا) لفظ آیت ” واحل اللہ البیع وحر م الربوا “ (یعنی اللہ تعالیٰ نے خریدو فروخت کو حلال فرمایا اور سود کو حرام فرمایا) اور جو آدمی (حرام ہونے کے بعد) پھر سود کھائے گا لفظ آیت ” فاولئک اصحب النار ہم فیھا خلدون “ یعنی یہی لوگ (دوزخ والے ہیں جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے) اور اس آیت ” یایھا الذین امنوا اتقوا اللہ وذروا ما بقی من الربوا “ کے بارے میں ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ یہ آیت قبیلہ بنو ثقیف کے بنو عمرو بن عوف اور قبیلہ بنو مخزوم کے بنو صغیرہ کے بارے میں نازل ہوئی اور بنو صغیرہ سود لیتے تھے ثقیف والوں سے جب اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کو مکہ پر غلبہ عطا فرمایا اور اس دن تمام سود ختم کر دئیے گئے طائف والوں نے اس شرط پر صلح کرلی کہ ان کے لیے سود ہوگا اور جو ان پر سود ہے وہ ختم ہوگا اور رسول اللہ ﷺ نے ان کی کتاب کے آخر میں یہ لکھ دیا کہ ان کے لیے وہ تمام حقوق ہیں جو مسلمانوں کے لیے ہے اور ان پر دہ تمام واجبات ہوں گے جو مسلمانوں پر ہے کہ وہ نہ سود کھائیں گے اور نہ کھلائیں گے (اس کے بعد) بنو عمر و بن عمیرہ بنو صغیرہ کے ساتھ عتاب بن اسید ؓ کے پاس آئے جو مکہ کے حکمران تھے بنو صغیرہ نے کہا ہم نے لوگوں سے سود ختم کردیا بنو عمرو بن عمیر نے کہا انہوں نے ہم سے اس بات پر صلح کرلی کہ ہمارے لیے ہمارا سود ہوگا عتاب بن اسید ؓ نے یہ بات رسول اللہ ﷺ کو لکھ کر بھیجی تو اس پر یہ آیتیں نازل ہوئیں لفظ آیت ” فان لم تفعلوا فاذنوا بحرب “ آخر تک۔ (2) الاصبہانی نے ترغیب میں انس ؓ سے کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سود کھانے والا قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے عضو بیکار ہوں گے اور اپنی دونوں جانبوں کو کھینچ رہا ہوگا پھر یہ آیت آپ نے تلاوت فرمائی لفظ آیت ” لا یقومون الا کما یقوم الذی یتخبطہ الشیطن من المس “۔ (3) ابن جریر، ابن المنذر، ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ سود کھانے والا قیامت کے دن مجنون اور گلا گھٹے ہوئے کی طرح اٹھایا جائے گا۔ (4) عبد بن حمید، ابن جریر اور ابن المنذر نے وجہ آخر سے حضرت ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ یہ اس وقت ہوگا جب وہ اپنی قبر سے اٹھایا جائے گا۔ (5) ابن ابی الدنیا اور بیہقی (رح) نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ ہم کو رسول اللہ ﷺ نے خطبہ ارشاد فرمایا اور سود کا قبیح ہونا بیان فرمایا پھر فرمایا ایک آدمی سود میں سے ایک درہم پاتا ہے یہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک کسی آدمی کا چھتیس بار زنا کرنے سے زیادہ سخت ہے اور سب سے بڑھ کر سود کسی مسلمان کی ناحق عزت بگاڑتا ہے۔ (6) عبد الرزاق، ابن ابی الدنیا، اور بیہقی نے شعب الایمان میں روایت کیا کہ عبد اللہ بن سلام ؓ نے فرمایا کہ خوری بہتر گناہوں کے برابر ہے سب سے چھوٹا گناہ ایسے ہے جیسے کوئی شخص مسلمان ہوتے ہوئے اپنی ماں سے زنا کرے۔ اور سود کا ایک درہم تیس سے زائد مرتبہ زنا کرنے سے زیادہ سخت ہے پھر فرمایا قیامت کے دن نیک اور گنہگار لوگوں کو کھڑے ہونے کی اجازت دی جائے گی مگر سود کھانے والے کو نہیں کیونکہ وہ کھڑے نہیں ہو سکیں مگر اس شخص کی طرف جس کو شیطان نے چھونے سے خبطی بنا دیا ہو۔ (7) بیہقی نے روایت کیا کہ عبداللہ بن سلام ؓ نے فرمایا کہ سود خوری ستر گناہوں کے برابر ہے اس کا اور سب سے بڑھ کر سود یہ ہے کہ کسی مسلمان بھائی کی ناحق عزت بگاڑے۔ (8) عبد الرزاق، احمد، اور بیہقی نے روایت کیا کہ کعب ؓ نے فرمایا کہ میں تینتیس (33) مرتبہ زنا کروں گا یہ مجھے زیادہ محبوب ہے اس سے کہ میں ایک درہم سود کا کھاؤں اور اللہ تعالیٰ جانتے ہیں کہ وہ درہم میں نے بطور سود کھایا ہے۔ (9) طبرانی نے اوسط میں اور بیہقی نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا سود کا ایک درہم اللہ تعالیٰ کے نزدیک چھتیس بار زنا کرنے سے زیادہ سخت ہے اور فرمایا کہ جس شخص کے گوشت نے حرام مال سے پرورش پائی ہو تو آگ اس کے لیے زیادہ لائق ہے۔ (10) حاکم اور بیہقی نے عبد اللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا سود کے تہتر دروازے ہیں ان میں سے آسان ترین کی مثال یہ ہے کہ انسان اپنی ماں سے بدکاری کرلے اور سب سے بڑھ کر سود یہ ہے کہ کسی مسلمان کی ناحق عزت بگاڑے۔ (11) حاکم اور بیہقی نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سود کے ستر دروازے ہیں (یعنی ستر قسم کے گناہ ہیں) اس میں سے سب سے کم درجے کا گناہ مثل اس آدمی کے ہے جو اپنی ماں پر واقع ہوجائے اور سب سے بڑھ کر یہ سود ہے کہ کسی مسلمان کی ناحق عزت بگاڑے۔ سود کا ایک درہم چھتیس مرتبہ زنا سے بڑا گناہ ہے (12) ابن ابی الدنیا نے کتاب ذم الغیبۃ میں اور بیہقی نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (ایک مرتبہ) خطبہ ارشاد فرمایا اور سود کا بڑا گناہ ہونا بیان فرمایا پھر فرمایا کہ ایک درہم جو آدمی کو سود میں سے پہنچتا ہے یہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک کسی آدمی کا چھتیس بار زنا کرنے سے زیادہ سخت ہے اور سب سے بڑھ کر سود کسی مسلمان کی ناحق عزت بگاڑتا ہے۔ (13) الطبرانی نے عوف بن مالک ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ان گناہوں سے بچو جن کی مغفرت نہیں کی جاتی مال غنیمت میں خیانت کرنا جو شخص کسی چیز کی خیانت کرے گا وہ قیامت کے دن اس کو لے آئے گا اور سود کھانے سے بچو جو شخص سود کھائے گا وہ مجنون اور خبطی ہو کر اٹھایا جائے گا پھر یہ آیت پڑھی لفظ آیت ” الذین یاکلون الربوا لا یقومون الا کما یقوم الذی یتخبطہ الشیطن من المس “۔ (14) ابو عبیدہ اور ابن ابی حاتم نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ وہ اس کو اس طرح پڑھتے تھے لفظ آیت ” الذین یاکلون الربوا لا یقومون الا کما یقوم الذی یتخبطہ الشیطن من المس “ فرمایا کہ یہ قیامت کے دن ایسا ہوگا۔ (15) ابن جریر نے ربیع (رح) سے اس آیت میں روایت کیا ہے کہ (وہ لوگ) قیامت کے دن اٹھائے جائیں گے (اس حال میں) کہ شیطان کے چھونے کی وجہ سے ان کے اعضاء بیکار ہوں گے بعض قراۃ میں یوں ہے لفظ آیت ” لا یقومون یوم القیمۃ “ کہ وہ قیامت کے دن نہیں کھڑے ہو سکیں گے۔ (16) عبد الرزاق احمد بخاری اور مسلم اور ابن المنذر نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب سورة بقرۃ کی آخری آیات سود کے بارے میں نازل ہوئیں تو رسول اللہ ﷺ نے مسجد کی طرف تشریف لے گئے اور ان آیات کو لوگوں کے سامنے پڑھیں پھر شراب کی تجارت بھی حرام کردی گئی۔ (17) الخطیب نے اپنی تاریخ میں حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب سورة بقرہ نازل ہوئی تو اس شراب کی حرمت بھی نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے اس سے منع فرمایا۔ (18) ابو داؤد اور حاکم نے (اس کو صحیح کہا) حضرت جابر ؓ سے روایت کیا ہے کہ جب یہ آیت ” الذین یاکلون الربوا لا یقومون الا کما یقوم الذی یتخبطہ الشیطن من المس “ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس آدمی نے مخابرہ (یعنی زمین کو بٹائی پر دینا) نہ چھوڑا تو اس کے ساتھ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی جنگ ہے۔ (19) احمد، ابن ماجہ، ابن الضریس، ابن جریر اور ابن المنذر نے حضرت عمر ؓ سے روایت کیا ہے کہ سب سے آخر میں نازل ہونے والی سود کی آیت ہے اور رسول اللہ ﷺ اس کی تفسیر ہم کو بتلانے سے پہلے اس دنیا سے چلے گئے۔ اس لیے سود اور جس میں سود کا شبہ ہو دونوں کو چھوڑ دو ۔ (20) ابن جریر، ابن مردودیہ نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ نزول کے اعتبار سے آخری آیت ہے۔ (21) ابن جریر، ابن مردودیہ نے حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ قرآن کی آخری آیت نازل ہونے کے اعتبار سے سود کی آیت ہے اور رسول اللہ ﷺ اس دنیا سے کوچ فرما گئے۔ جبکہ آپ نے ہمارے لیے اس کی وضاحت نہ بیان فرمائی۔ سو چھوڑو تم اس چیز کو جو شک میں ڈالے اور اس چیز کو اختیار کرو جو شک میں نہ ڈالے۔ (22) بخاری، ابو عبیدہ، ابن جریر، بیہقی نے دلائل میں شعبی کے طریق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آخری آیت جو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول پر نازل فرمائی وہ سود والی آیت ہے۔ (23) بیہقی نے دلائل میں سعید بن المسیب (رح) کے طریق سے روایت کیا کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے فرمایا آخری آیت جو اللہ تعالیٰ نے نازل فرمائی وہ سود کی آیت ہے۔ قرض میں زائد رقم وصول کرنا بھی سود ہے (24) ابن جریر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ زمانہ جاہلیت میں کسی آدمی کا قرض ہوتا تھا تو مقروض قرض خواہ سے کہتا تھا میں تجھ کو اتنا زائد دوں گا تو مجھ سے (قرض کو) مؤخر کر دے تو وہ اس سے مؤخر کردیتا تھا۔ یہ سود ہے جس سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے۔ (25) ابن جریر نے قتادہ (رح) سے روایت کیا زمانہ جاہلیت میں سود اس طرح سے ہوتا تھا کہ ایک آدمی ایک مدت تک کوئی چیز بیچ دیتا تھا۔ جب مدت پوری ہوجاتی اور قرض دار کے پاس کوئی چیز ادا کرنے کو نہ ہوتی وہ رقم میں اضافہ کردیتا تھا اور قرض کی مدت کو مؤخر کردیتا (26) ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر (رح) سے روایت کہ لفظ آیت ” الذین یاکلون الربوا “ یعنی وہ لوگ جو سود کو حلال سمجھ کر کھاتے ہیں لفظ آیت ” لا یقومون “ یعنی وہ کھڑے نہ ہوں گے یعنی قیامت کے دن اور یہ اس وجہ سے ان پر مصیبت آئے گی کیونکہ انہوں نے کہا کہ خریدوفروخت بھی سود کی طرح سے ہے۔ اس کی صورت یہ تھی جب قرض کی ادائیگی کا وقت ہوجاتا تو مقروض قرض خواہ سے یہ کہتا تھا میرے لیے مدت زیادہ کر دے تو میں تیرا مال زیادہ کر دوں گا، جب اس نے ایسا کردیا تو ان سے کہا گیا کہ یہ (زیادہ کرنا) سود ہے، وہ کہتے ہم پر برابر ہے کہ ہم اول بیع میں زیادہ کردیں یا مال کے ادا کرنے کے وقت زیادہ کردیں دونوں صورتیں برابر ہیں (اس پر) اللہ تعالیٰ نے ان کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے فرمایا لفظ آیت ” واحل اللہ البیع وحرم الربوا فمن جاءہ موعظۃ من ربہ “ (اللہ تعالیٰ نے بیع کو حلال فرمایا اور سود کو حرام فرمایا سو کون شخص ہے جو اپنے رب کی نصیحت پر آئے) یعنی یہ وہ بیان ہے جو سود کے حرام ہونے کے بارے میں قرآن میں ہے (پھر فرمایا) لفظ آیت ” فانتھی فلہ ما سلف “ یعنی حرمت سود سے پہلے جو کچھ وہ لے چکا ہے وہ اسی کا ہے لفظ آیت ” وامرہ الی اللہ “ (اس کا معاملہ اللہ تعالیٰ کی طرف ہے) یعنی حرمت کے بعد اور اس کے ترک کرنے کے بعد بھی۔ اگر چاہے اس سے بچا لے اور اور چاہے تو نہ بچائے۔ لفظ آیت ” ومن عاد “ یعنی جس آدمی نے سود کے حرام کیے جانے کے بعد سود کو زمانہ جاہلیت کے لوگوں کی وجہ سے حلال کرلیا کہ خریدوفروخت مثل سود کے ہے (پھر فرمایا) لفظ آیت ” فاولئک اصحب النار ہم فیھا خلدون “ (یہی لوگ ہیں دوزخ والے اور وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے) اور وہاں ان پر موت طاری نہ ہوگی۔ (27) احمد اور البزار نے رافع بن خدیج ؓ سے روایت کیا پوچھا گیا یا رسول اللہ ؟ کون سی کمائی سب سے زیادہ پاکیزہ ہے ؟ آپ نے فرمایا آدمی کا اپنے ہاتھ سے کام کرنا اور ہر خرید وفروکت جو (شرعا) قبول ہو۔ (28) مسلم اور بیہقی نے ابو سعید ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کھجور لائی گئی آپ نے فرمایا یہ ہماری کھجوروں میں سے تو نہیں ہیں تو آدمی نے کہا یا رسول اللہ ہم نے اپنی دو صاع کھجوروں کے دو صاع اس کھجور کے ایک صاع کے بدلے میں بیچے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ سود ہے اس کو لوٹا دو پہلے اپنی کھجوروں کو بیچو پھر اس کی قیمت سے ہمارے لیے اس سے کھجورخریدو۔ (29) عبد الرزاق اور ابن ابی حاتم نے حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ ایک عورت نے ان سے کہا میں نے ایک غلام زید بن ارقم کو ادھار آٹھ سو میں بیچا ہے پھر زید بن ارقم کو اس غلام کی قیمت کی ضرورت پڑگئی تو میں نے ادھار کی مدت مکمل ہونے سے پہلے اس کو چھ سو میں خرید لیا حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا برا کیا جو تو نے بیچا اور برا کیا جو تو نے خریدا زید ؓ کو یہ پیغام پہنچا دو کہ اگر اس نے توبہ نہ کی تو جو انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جہاد کیا تھا اس کو وہ ضائع کر رہے ہیں اس عورت نے کہا آپ مجھے بتائیے اگر میں دو سو چھوڑ دوں اور صرف چھ سو لوں ؟ تو حضرت عائشہ ؓ نے فرمایا ہاں (یہ ٹھیک ہے) (اور یہ آیت پڑھی) لفظ آیت ” فمن جاءہ موعظۃ من ربہ فانتھی فلہ ما سلف “ (یعنی جس کے پاس اس کے رب کی طرف نصیحت آگئی اور وہ اس سے باز آگیا تو حرمت سود سے پہلے جو کچھ وہ لے چکا ہے وہ اسی کا ہے۔ (30) ابو نعیم نے الحلیہ میں جعفر بن محمد (رح) سے روایت کیا کہ ان سے پوچھا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے سود کو کیوں حرام فرمایا۔ انہوں نے فرمایا تاکہ لوگ نیکی کرنے سے نہ رک جائیں۔
Top