Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 275
اَلَّذِیْنَ یَاْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطٰنُ مِنَ الْمَسِّ١ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَالُوْۤا اِنَّمَا الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبٰوا١ۘ وَ اَحَلَّ اللّٰهُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰوا١ؕ فَمَنْ جَآءَهٗ مَوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ فَانْتَهٰى فَلَهٗ مَا سَلَفَ١ؕ وَ اَمْرُهٗۤ اِلَى اللّٰهِ١ؕ وَ مَنْ عَادَ فَاُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
اَلَّذِيْنَ
: جو لوگ
يَاْكُلُوْنَ
: کھاتے ہیں
الرِّبٰوا
: سود
لَا يَقُوْمُوْنَ
: نہ کھڑے ہوں گے
اِلَّا
: مگر
كَمَا
: جیسے
يَقُوْمُ
: کھڑا ہوتا ہے
الَّذِيْ
: وہ شخص جو
يَتَخَبَّطُهُ
: اس کے حواس کھو دئیے ہوں
الشَّيْطٰنُ
: شیطان
مِنَ الْمَسِّ
: چھونے سے
ذٰلِكَ
: یہ
بِاَنَّھُمْ
: اس لیے کہ وہ
قَالُوْٓا
: انہوں نے کہا
اِنَّمَا
: در حقیقت
الْبَيْعُ
: تجارت
مِثْلُ
: مانند
الرِّبٰوا
: سود
وَاَحَلَّ
: حالانکہ حلال کیا
اللّٰهُ
: اللہ
الْبَيْعَ
: تجارت
وَحَرَّمَ
: اور حرام کیا
الرِّبٰوا
: سود
فَمَنْ
: پس جس
جَآءَهٗ
: پہنچے اس کو
مَوْعِظَةٌ
: نصیحت
مِّنْ
: سے
رَّبِّهٖ
: اس کا رب
فَانْتَهٰى
: پھر وہ باز آگیا
فَلَهٗ
: تو اس کے لیے
مَا سَلَفَ
: جو ہوچکا
وَاَمْرُهٗٓ
: اور اس کا معاملہ
اِلَى
: طرف
اللّٰهِ
: اللہ
وَمَنْ
: اور جو
عَادَ
: پھر لوٹے
فَاُولٰٓئِكَ
: تو وہی
اَصْحٰبُ النَّارِ
: دوزخ والے
ھُمْ
: وہ
فِيْهَا
: اس میں
خٰلِدُوْنَ
: ہمیشہ رہیں گے
جو لوگ کھاتے ہیں سود وہ نہیں کھڑے ہوں گے مگر جیسے کہ کھڑا ہوتا ہے وہ شخص جسے شیطان لپٹ کر مخبوط بنا دے، یہ اس لیے کہ انہوں نے کہا کہ بیع تو سود ہی کی طرح سے ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ نے بیع کو حلال قرار دیا اور سود کو حرام قرار دیا، سو جس کے پاس آگئی نصیحت اس کے رب کی طرف سے پھر وہ باز آگیا تو اس کے لیے وہ ہے جو گزر چکا، اور اس کا معاملہ اللہ کی طرف ہے، اور جو شخص پھر عود کرے سو یہ لوگ دوزخ والے ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔
سود خوروں کی مذمت ان آیات میں سود خوروں کی مذمت بیان فرمائی ہے اور ان کا حال بیان فرمایا ہے جو قیامت کے دن ان کو پیش آئے گا یعنی وہ قیامت کے دن قبروں سے اس طرح حیران اور مدہوش کھڑے ہوں گے جیسے کسی کو شیطان لپٹ چپٹ جائے اور وہ اس کی وجہ سے مخبوط ہوجائے یعنی اس کے ہوش خطا ہوجائیں، مبہوت ہوجائے۔ بہکی بہکی باتیں کرے اس کا دل اور دماغ کام نہ کرسکے۔ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس رات مجھے معراج کرائی گئی میں ایسے لوگوں پر گزرا جس کے پیٹ بیوت یعنی گھروں کی طرح سے تھے ان میں سانپ بھرے ہوئے تھے جو ان کے پیٹوں کے باہر سے نظر آ رہے تھے۔ میں نے کہا، اے جبریل یہ کون لوگ ہیں ؟ انہوں نے جواب دیا کہ یہ سود کھانے والے ہیں۔ (مشکوٰۃ المصابیح ص 246 بحوالہ احمد و ابن ماجہ) جس کے سامنے ایک سانپ ہو اس کی حیرانی اور پریشانی کا تصور کرو، پھر یہ سوچو کہ اگر کسی کے پیٹ میں ایک سانپ ہو تو اس کا کیا حال ہوگا اور اس کے بعد یہ غور کرو کہ جس کا پیٹ گھر کے برابر ہو اور اس میں سانپ بھرے ہوئے ہوں اس کا کیا حال ہوگا اور کیا ہوش برقرار رہے گا۔ سود خوروں کی قیامت کے دن کی حالت بتا کر یہ بتایا کہ یہ لوگ سود کو حلال قرار دینے کے لیے یوں کہتے ہیں کہ سود میں اور بیع میں فرق کیا ہے کاروبار کرنے میں بھی زیادہ مال ملتا ہے۔ اور سود کے لین دین میں بھی زیادہ مال ملتا ہے۔ لہٰذا بیع کی طرح سود لینا بھی صحیح ہوا۔ اس بات کو سود لینے والے مختلف الفاظ میں ادا کرتے ہیں۔ بعض لوگ اس کو نفع کے نام سے کھا جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ ہمارے پیسے کا نفع ہے حالانکہ کسی چیز کا نام بدلنے سے حقیقت نہیں بدل جاتی اور حرام حلال نہیں ہوجاتا۔ اللہ تعالیٰ نے سود کو حرام قرار دیا ہے وہ ہمیشہ حرام ہی رہے گا، جب سے بینکوں کا نظام جاری ہوا ہے لوگوں کو سود لینے کی عادت ہوگئی ہے اور جب تک سود نہ کھائیں ان کے نفس کو تسلی ہی نہیں ہوتی اور علماء کو خصوصیت کے ساتھ ہدف ملامت بناتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مولویوں نے قوم کو سود لینے سے اور سودی کاروبار سے روک دیا جس کی وجہ سے قوم بہت نیچے چلی گئی اور دوسری قومیں سودی کار و بار کرکے بام عروج پر پہنچ گئیں۔ بھلا مولوی کی کیا مجال ہے کہ وہ اپنے پاس سے خود کچھ کہے۔ وہ تو حکم سنانے والا ہے۔ حلال چیز کو حرام قرار دینا اس کے عہدہ میں کب ہے۔ ؟ جن لوگوں کو حرام کا ذوق ہے وہ اللہ پر اور اس کے رسول ﷺ پر اعتراض کرتے ہیں کہ بیع اور سود میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : (وَ اَحَلَّ اللّٰہُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰوا) کہ اللہ نے بیع کو حلال قرار دیا اور سود کو حرام قرار دیا پھر کیسے فرق نہیں ہے ؟ ایک چیز حلال ہے دوسری چیز حرام ہے یہ بہت بڑا فرق ہے اور بیع اور سود کی حقیقت میں بھی فرق ہے۔ بیع تو مال سے مال کے مبادلہ کو کہا جاتا ہے پوری قیمت کے بدلہ مال آجاتا ہے اور سود میں یہ ہوتا ہے کہ جتنا قرض دیا وہ پورا وصول کرلیا جاتا ہے اور اس کے سوا الگ سے بھی زائد رقم لی جاتی ہے، فقہاء نے لکھا ہے کہ ہر وہ قرض جو ذرا سا بھی زائد کچھ لے کر آئے تو وہ سود ہے۔ (کل قرض جرنفعا فھو ربوا) حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص کسی کو کچھ قرض دے پھر قرض لینے والا کچھ ہدیہ دے یا اپنے جانور پر سوار کرلے تو نہ سوار ہو نہ ہدیہ قبول کرے۔ ہاں اگر ان کے درمیان اس سے پہلے ہدیہ لینے دینے کا تعلق تھا تو وہ اور بات ہے۔ (رواہ ابن ماجہ البیہقی فی شعب الایمان کمافی المشکوٰۃ ص 246) حضرت ابو بردہ ؓ نے بیان فرمایا کہ میں مدینہ منورہ میں حاضر ہوا۔ حضرت عبداللہ بن سلام ؓ سے ملاقات کی انہوں نے فرمایا کہ تم ایسی سر زمین میں رہتے ہو جہاں سود کا لین دین رواج پائے ہوئے ہے جب کسی پر کچھ قرض ہو پھر وہ تمہیں بھوسہ کی ایک گٹھڑی یا جو کی گٹھڑی یا رسی میں بندھی ہوئی سبزی بھی دینا چاہے تو اس کو مت لینا کیونکہ وہ سود ہے۔ (رواہ البخاری) حضرت امام ابوحنیفہ (رح) کی احتیاط کا تو یہ عالم تھا کہ جب کسی قرضدار سے تقاضا کرنے کے لیے تشریف لے جاتے تھے تو اس کی دیوار کے سایہ میں کھڑے نہ ہوتے تھے تاکہ قرضدار کی کسی چیز سے انتفاع نہ ہو جس کو قرض دیا ہو اس سے ہدیہ لینے کی ممانعت سے اس بات کا جواب بھی نکل آیا کہ جو شخص سود دیتا ہے۔ وہ اپنی خوشی سے دیتا ہے پھر اس کے لینے پر کیوں پابندی ہے ؟ ہدیہ لینے کی ممانعت سے معلوم ہوا کہ خوشی سے دینے پر بھی سود لینا حلال نہیں ہے۔ جبکہ قرضدار سے ہدیہ لینا بھی حلال نہیں ہے تو سود کے نام سے اور سود کے عنوان سے جو کچھ طے کر کے لیا جائے اس کے حلال ہونے کا ذکر ہی کیا ہے ؟ باہمی رضا مندی سے نہ سود حلال ہے نہ رشوت حلال ہے نہ زنا حلال ہے۔ سود کا لین دین پرانی امتوں میں بھی حرام تھا۔ سورة نساء میں فرمایا : (فَبِظُلْمٍ مِّنَ الَّذِیْنَ ھَادُوْا حَرَّمْنَا عَلَیْھِمْ طَیِّبٰتٍ اُحِلَّتْ لَھُمْ وَ بِصَدِّھِمْ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ کَثِیْرًا وَّ اَخْذِھِمُ الرِّبٰوا وَ قَدْ نُھُوْا عَنْہُ وَ اَکْلِھِمْ اَمْوَال النَّاس بالْبَاطِلِ وَ اَعْتَدْنَا لِلْکٰفِرِیْنَ مِنْھُمْ عَذَابًا اَلِیْمًا) (سو یہودیوں کے ظلم کی وجہ سے ہم نے ان پر پاکیزہ چیزیں حرام کردیں جو ان کے لیے حلال تھیں اور اس وجہ سے کہ وہ کثرت سے اللہ کے راستہ سے روکنے کا کام کرتے تھے اور ان کے سود لینے کی وجہ سے حالانکہ ان کو اس سے روکا گیا تھا، اور باطل طریقوں سے لوگوں کے مال کھانے کی وجہ سے، اور ہم نے ان کے لیے جو ان میں سے کفر پر ثابت رہے، درد ناک عذاب تیار کیا ہے) چونکہ سودی لین دین میں غریبوں پر ظلم ہوتا ہے۔ اور مہاجن لوگ گھر بیٹھے ہوئے عوام کا خون چوستے ہیں اس لیے سود کھانے کی وہ سزا جو عالم برزخ میں ہے رسول اللہ ﷺ کو ایک خواب میں یوں دکھائی گئی کہ ایک شخص خون کی نہر میں کھڑا ہے اور نہر کے کنارے ایک آدمی ہے جس کے سامنے پتھر ہیں جو شخص نہر میں ہے وہ نکلنا چاہتا ہے تو یہ شخص اس کے منہ پر پتھر مار دیتا ہے جس کی وجہ سے وہ اسی جگہ چلا جاتا ہے جہاں پہلے تھا جب بھی وہ شخص نکلنا چاہتا ہے تو یہ شخص اس کے منہ پر پتھر مار دیتا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی جگہ چلا جاتا ہے، رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے دونوں ساتھیوں سے پوچھا جن میں ایک جبریل اور دوسرے میکائیل تھے ( علیہ السلام) کہ یہ کیا ماجرا ہے ؟ ان دونوں نے بتایا کہ یہ شخص جو نہر کے اندر ہے سود کھانے والا ہے۔ (صحیح بخاری ص 185 ج 1) کیونکہ سود کا لین دین بہت ہی بڑا گناہ ہے اس لیے سود سے متعلق ہر شخص پر لعنت کی گئی ہے۔ حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے لعنت بھیجی ہے سود کھانے والے پر اور سود کھلانے والے پر اور اس کی لکھا پڑھی کرنے والے پر اور اس کے گواہوں پر، اور فرمایا کہ یہ لوگ گناہ میں سب برابر ہیں۔ (رواہ مسلم ص 27 ج 1) جو لوگ سودی کاغذات لکھتے ہیں اس کی فائلیں بنا کر رکھتے ہیں سودی لین دین کی فرموں اور کمپنیوں اور بینکوں میں کام کرتے ہیں اور جو سود لیتے ہیں اور سود دیتے ہیں وہ اپنے بارے میں غور کرلیں کہ لعنت کے کام میں مشغول ہیں۔ گناہ کی مدد بھی حرام ہے اور جس نوکری میں گناہ کرنا پڑے وہ بھی حرام ہے اور اس کی تنخواہ بھی حرام ہے۔ سود کا لین دین کرنے والوں اور زیادہ آمدنی کی خواہش رکھنے والوں کو مفتیوں کی بات ناگوار تو لگتی ہے مگر حق تو کہنا ہی پڑتا ہے۔ حضرت عبداللہ بن حنظلہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سود کا ایک درہم جو انسان کھالے اور وہ جانتا ہو کہ یہ سود کا ہے تو یہ چھتیس (36) مرتبہ زنا کرنے سے بھی زیادہ سخت ہے۔ (رواہ احمد والدار قطنی مشکوٰۃ ص 246) حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ سود کے ستر حصے ہیں ان میں سب سے ہلکا یہ ہے کہ جیسے کوئی شخص اپنی ماں کے ساتھ برا کام کرے۔ (مشکوٰۃ المصابیح ص 246) بیع کی حلت اور سود کی حرمت بیان فرمانے کے بعد ارشاد فرمایا : (فَمَنْ جَآءَ ہٗ مَوْعِظَۃٌ مِّنْ رَّبِّہٖ فَانْتَہٰی فَلَہٗ مَا سَلَفَ ) کہ جس کے پاس اس کے رب کی طرف سے نصیحت آگئی سو جو کچھ گزر چکا وہ اسی کے لیے ہے یعنی اب تک جو سود لیا اس پر مؤاخذہ نہ ہوگا قال النسفی فی مدارک التنزیل ص 138 ج 1 فلا یؤاخذ بما معنی منہ لأنہ اخذ قبل نزول التحریم یعنی گزشتہ عمل پر اس کا مؤاخذہ نہ ہوگا کیونکہ اس نے حرمت نازل ہونے سے پہلے لیا ہے۔ صاحب روح المعانی ص 51 ج 3 لکھتے ہیں کہ یہ سود واپس نہ کروایا جائے گا کیونکہ حرمت نازل ہونے سے پہلے حرمت کا قانون نافذ نہیں تھا۔ لہٰذا معاف کردیا گیا۔ پھر فرمایا (وَ اَمْرُہٗٓ اِلَی اللّٰہِ ) کہ نصیحت اور موعظت کے بعد جس نے توبہ کرلی اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔ اگر سچے دل سے توبہ کی ہے تو اللہ کے یہاں قبول ہوگی۔ اور جھوٹی توبہ کی ہے تو نفع نہیں دے گی، ظاہری توبہ کے بعد بندوں کو بدگمانی کا کوئی موقع نہیں۔ اور جس نے پہلی بات کی طرف عود کیا یعنی سود کو حلال بنایا اور یوں کہا کہ وہ توبیع کی طرح سے ہے تو ایسا کہنے والے دوزخ والے ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ تفسیر مدارک و روح المعانی کی تصریح سے معلوم ہوا کہ فَلَہٗ مَا سَلَفَ نزول تحریم سے پہلے جو سود لیا تھا اس سے متعلق ہے۔ بعد تحریم کے بعد جو شخص سود لے گا وہ واپس ہوگا۔
Top