Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Kashf-ur-Rahman - Al-Baqara : 275
اَلَّذِیْنَ یَاْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطٰنُ مِنَ الْمَسِّ١ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَالُوْۤا اِنَّمَا الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبٰوا١ۘ وَ اَحَلَّ اللّٰهُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰوا١ؕ فَمَنْ جَآءَهٗ مَوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ فَانْتَهٰى فَلَهٗ مَا سَلَفَ١ؕ وَ اَمْرُهٗۤ اِلَى اللّٰهِ١ؕ وَ مَنْ عَادَ فَاُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
اَلَّذِيْنَ
: جو لوگ
يَاْكُلُوْنَ
: کھاتے ہیں
الرِّبٰوا
: سود
لَا يَقُوْمُوْنَ
: نہ کھڑے ہوں گے
اِلَّا
: مگر
كَمَا
: جیسے
يَقُوْمُ
: کھڑا ہوتا ہے
الَّذِيْ
: وہ شخص جو
يَتَخَبَّطُهُ
: اس کے حواس کھو دئیے ہوں
الشَّيْطٰنُ
: شیطان
مِنَ الْمَسِّ
: چھونے سے
ذٰلِكَ
: یہ
بِاَنَّھُمْ
: اس لیے کہ وہ
قَالُوْٓا
: انہوں نے کہا
اِنَّمَا
: در حقیقت
الْبَيْعُ
: تجارت
مِثْلُ
: مانند
الرِّبٰوا
: سود
وَاَحَلَّ
: حالانکہ حلال کیا
اللّٰهُ
: اللہ
الْبَيْعَ
: تجارت
وَحَرَّمَ
: اور حرام کیا
الرِّبٰوا
: سود
فَمَنْ
: پس جس
جَآءَهٗ
: پہنچے اس کو
مَوْعِظَةٌ
: نصیحت
مِّنْ
: سے
رَّبِّهٖ
: اس کا رب
فَانْتَهٰى
: پھر وہ باز آگیا
فَلَهٗ
: تو اس کے لیے
مَا سَلَفَ
: جو ہوچکا
وَاَمْرُهٗٓ
: اور اس کا معاملہ
اِلَى
: طرف
اللّٰهِ
: اللہ
وَمَنْ
: اور جو
عَادَ
: پھر لوٹے
فَاُولٰٓئِكَ
: تو وہی
اَصْحٰبُ النَّارِ
: دوزخ والے
ھُمْ
: وہ
فِيْهَا
: اس میں
خٰلِدُوْنَ
: ہمیشہ رہیں گے
جو لوگ سود خوار ہیں وہ نہیں اٹھیں گے مگر جیسے وہ شخص اٹھتا ہے جس کے آسیب نے چمٹ کر حواس باختہ کردیا ہو یہ سزا ان کو اس لئے ہوگی کہ انہوں نے کہا تھا کہ بیع بھی تو مثل سود کے ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ نے بیع کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام کردیا ہے پھر جس شخص کے پاس اس کے رب کی جانب سے نصیحت پہونچ چکی اور وہ آئندہ کے لئے باز آگیا تو جو گزر چکا اس کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد ہے اور جو کوئی دوبارا پھر وہی کرے تو ایسے ہی لوگ دوزخی ہیں وہ اس آگ میں ہمیشہ رہیں گے۔
3
3
جو لوگ سود کھاتے ہیں وہ قیامت میں قبروں سے نہیں اٹھیں گے مگر جیسے وہ شخص اصھتا ہے جس کو شیطان یعنی آسیب سے چمٹ کر حواس باختہ کردیا ہو اور خبطی بنادیا ہو۔ یہ سزا ان کو اس لئے دی جائے گی کہ ان سود خوروں نے یہ کہا تھا کہ بیع بھی تو سود کی مثل ہے اور جب بیع حلال ہے تو سود جو اسی کی مثل ہے وہ بھی حلال ہے حالانکہ بیع کو اللہ تعالیٰ نے حلال کیا ہے اور سود کو اس نے حرام قرار دیا ہے۔ پھر اب جس شخص کو اس کے رب کی جانب سے نصیحت پہنچ چکی اور وہ سود کھانے اور سود کو حلال کہنے سے باز آگیا اور آئندہ کے لئے قول اور فعل سے رک گیا تو جو کچھ اس سے پہلے ہوچکا وہ اسی کا رہا یعنی اس حکم سے قبل جو سود لے چکا اس کی واپسی ضروری نہیں اور اس کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد ہے اور جس شخص نے اس تحریم کے بعد پھر اعادہ کیا خواہ سود کھایا یا سود کو حلال کہا تو ایسے لوگ اہل دوزخ ہیں یہ اس دوزخ میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔ (تیسیر) ربا کے معنی ہیں زیادتی اور شرعاً اس کے معنی ہیں وہ زیادتی جو بدون کسی عوض کے حاصل کی جائے مثلاً دس تولہ چاندی کے بدلہ میں کوئی شخص بارہ تولہ چاندی وصول کرے تو یہ دو تولے چاندی ایسی زیادتی ہے جو بغیر کسی عوض کے وصول کی گئی اس زیادتی کو ربا کہتے ہیں۔ سود کھانے کا مطلب یہ ہے کہ سود لینے ہیں لینے کو کھانے سے تعبیر فرمایا اس لئے کہ مالی منافع اور فوائد میں کھانا خاص اہمیت رکھتا ہے …… یتخبطہ الشیطان من المس کا مطلب یہ ہ کہ جو حالت آسیب زدہ شخص کی ہوتی ہے وہی قبروں سے اٹھتے وقت ان سود خوروں کی حالت ہوگی یعنی بد حواس اور مجنون ہوں گے۔ بعض مفسرین نے فرمایا کہ مرگی کے مریض کی طرح بےہوش ہوں گے جب لوگ قبروں سے نکل کر موقف کی طرف بھاگتے ہوں گے تو سود خوار مرگی والے کی طرح گرے پڑے ہوں گے یا یہ مطلب ہو کہ گبھی گرتے ہوں گے کبھی اٹھتے ہوں گے اور چونکہ سود خوار جو غریب سے زائد روپیہ وصول کرتا ہے اور روپیہ کا اثر خاص طور پر دل و دماغ پر زیادہ ہوتا ہے۔ جیسا کہ عام طور سے دیکھا جاتا ہے کہ مال کے نقصان کا دماغ پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے ۔ اس لئے سود خوار کے دل و دماغ کو قیامت میں بےکار کردیا جائے گا۔ اعاذ نا اللہ منہ عوف بن مالک کی روایت میں مرفوعاً آیا ہے کہ جس شخص نے سود کھایا وہ قیامت کے دن مجنوں اور خبطی بن کر کھڑا ہوگا بعض روایات میں سود خوار کا خون کی نہر میں غوطہ کھانا بھی مروی ہے۔ جیسا کہ معراج کے واقعات میں علامہ زرقانی نے بعض احادیث نقل کی ہیں ان احادیث کا مطلب بھی یہی ہے کہ سرمایہ دار غریب کا خون چوستا ہے اس لئے سزا بھی اسی قسم کی تجویز کی گئی ہے خبیث جنات کا جو اثر ہوتا ہے اس کو شیطان کا مس فرمایا ہے ہمارے ہاں لوگ اس کو آسیب کا اثر کہتے ہیں اسی رعایت سے ہم نے آسیب زدہ کہا ہے جو لوگ جنات اور آسیب کے اثر کے قائل نہیں ہیں انہوں نے اس موقع پر عجیب تاویلات و توجہات سے کام لیا ہے اور یہ وہ لوگ ہیں جو سرے سے جنات ہی کے قائل نہیں ہیں اگر جنات کے قائل ہوں اور ان کے اس اثر کا انکار کریں کہ وہ کسی کو لپٹ کر پاگل یا مجنوں کردیتے ہیں تب بھی کچھ گنجائش ہوسکتی ہے لیکن یہ لوگ تو سرے سے ہی جنات کے وجود ہی کے منکر ہیں اور چونکہ جنات کا انکار صریحہ کے خلاف ہے اس لئے قابل التفات نہیں۔ بہرحال سود خوار قیامت کے دن مختل الدماغ اور فاسد العقل ہوں گے انما البیع مثل الربوا کا مطلب یہ ہے کہ یہ سود کھانے والوں کا استدلال ہے وہ سود کو بیع پر قیاس کرتے ہیں اور دونوں چیزوں کو نفع اندوزی میں ایک کو دوسرے کی مثل بناتے ہیں اور جب بیع حلال ہے تو سود بھی حلال ہے یا ان کے استدلال کا خلاصہ یہ ہے کہ اگر سودحرام ہو تو لازم آئے گا کہ بیع بھی حرام ہو کیونکہ بیع بھی سود کی مثل ہے اور لازم باطل لہٰذا ملزوم بھی باطل ہے ، حالانکہ اس استدلال کا باطل ہونا بالکل ظاہر ہے کہ جو حلال و حرام کا مالک ہے وہ خود فرماتا ہے کہ ہم نے بیع کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام کیا ہے اور نص صریح کے مقابلہ میں سود خوروں کا استدلال لغو اور باطل ہے جب دونوں میں تماثل ہی نہیں تو پھر استدلال ہی ختم ہے سود خوروں کے استدلال کا دارومدار تو تماثل پر تھا اسی تماثل کی نفی فرما دی یعنی حلال و حرام میں تماثل کہاں ہے جو تمہارا استدلال صحیح ہو۔ موعظۃ کے معنی نصیحت کے ہیں ۔ یہاں مراد اللہ تعالیٰ کے اوامر اور نواہی ہیں مطلب یہ ہے کہ جب اللہ تعالیٰ کی طرف سے کسی چیز کی ممانعت آجائے اور لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ خدا تعالیٰ نے سود کو حرام قرار دیا ہے تو اب جو کوئی سود خوری سے باز آجائے اور سود کو بیع کی طرح حلال کہنا چھوڑ دے تو سابقہ لیا ہوا سود اس کی ملک شمارہو گا اور اس کو واپس کرنے کی ضرورت نہ ہوگی البتہ سود کا حکم موصول ہوجانے کے بعد پھر اس کا مرتکب ہوگا تویقینا دوزخی ہوگا اور دوزخی بھی کیا بلکہ ہمیشہ آگ کے عذاب میں مبتلا ہوگا کیونکہ اس نے حرام کو حلال کہا اور کسی حرام چیز کو حلال کہنا یا حلال کہہ کر اس کا استعمال کرنا کفر ہے اور کفر خلود نار کا موجب ہے لہٰذا یہ ہمیشہ دوزخ میں رہے گا ۔ نلہ ما سلف فرمانے کے بعد وامرہ الی اللہ بھی ارشاد فرمایا جس کا مطلب یہ ہے کہ باز آجانے والے کا معاملہ ہمارے ساتھ متعلق ہے تم کو اس سے کوئی مطالبہ کرنے یا اس کے متعلق کسی قسم کی بدگمانی کرنے کا حق نہیں ہے اگر اس نے نیک نیتی کے ساتھ توبہ کی ہے اور صدق دل سے سود کو ترک کیا ہے تو ہم اس کی توبہ کو قبول کرلیں گے اور اس کی توبہ کو اس کو نفع دے گی ۔ یا یہ مطلب ہے کہ قیامت کے دن ہم ہی اس کے بارے میں فیصلہ کریں گے اس کے بارے میں تم کوئی فیصلہ کرنے کا حق نہ ہوگا ۔ ( واللہ اعلم) ومن عاد کا مطلب کئی طرح بیان کیا گیا ہے کیونکہ اوپر دو قسم کے جرم کا ذکر کیا گیا ہے ۔ اول سود کھانا ، دوسرے اس کو بیع کی طرح حلال کہنا اسی رعایت سے عود کے معنی بھی کرنے چاہئیں ینی جس شخص نے نصیحت اور اللہ تعالیٰ کا حکم موصول ہونے کے بعد پھر سود کھایا اور اس کو بیع کی طرح حلال کہا تو اس شخص کے دوزخ کا دخول بھی ہے اور اس میں خلود بھی ہے یا سود تو نہیں کھایا مگر اس کو بیع کی طرح حلال کہا تو یہ بھی دوزخی ہے اور ہمیشہ اس میں رہنے والا ہے کیونکہ حرام کو حلال کہنے والا کافر ہے اور کافر ہمیشہ عذاب میں رہنے والا ہے یا فقط سود کھایا مگر حلال سمجھ کر کھایا تو بھی ہمیشہ جہنم میں رہے گا ۔ ایک شکل یہ بھی ہوسکتی ہے کہ سود کھایا مگر حرام سمجھ کر کھایا تو یہ صورت یہاں زیر بحث نہیں ہے کیونکہ عود جب ہی صادق آئے گا جب سابقہ اور مروجہ صورتوں میں سے کسی صورت کا ارتکاب عمل میں آئے اور ظاہر ہے کہ حرام سمجھ کر سود کھانے والا نزول تحریم سے قبل کوئی بھی نہ تھا اس لئے معتزلہ کا یہ کہنا کہ فاسق بھی ہمیشہ جہنم میں رہے گا ۔ اس آیت سے ثابت نہیں ہوسکتا یہاں صرف وہی صورتیں زیر بحث ہیں جن کا ارتکاب پہلے سے ہوتا چلا آ رہا ہے یعنی سود کو حلال سمجھ کر کھانا اور اس کو بیع کی مثل بتانا واللہ اعلم احادیث سے اور حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ کے قول سے معلوم ہوتا ہے کہ جو لوگ سود خور ہیں وہ قیامت کے دن قبروں سے خبطی اور مجنون ہو کر اٹھیں گے یعنی فقط سود کھانے والوں کی بھی یہ حالت ہوگی ، خواہ وہ انما البیع مثل الربوا کہتے ہوں یا نہ کہتے ہوں ۔ معراج کے بیان میں یہ بھی آیا ہے کہ نبی کریم ﷺ کچھ لوگوں پر گزرے جن کے پیٹ اتنے بڑے تھے جیسے ایک گھر اور اس پیٹ میں سانپ بھرے ہوئے تھے ۔ آپ کو بتایا گیا کہ یہ سود خور ہیں آپ ﷺ نے یہ بھی دیکھا کہ ایک شخص خون کی نہر میں پڑا ہے ۔ جب وہ کنارے پر آتا ہے تو منہ کھول دیتا ہے اور ایک فرشتہ کنارے پر کھڑا رہتا ہے وہ اس کے منہ میں ایک پتھر دے دیتا ہے یا پتھر مارتا ہے اور وہ پھر اسی نہر میں لوٹ جاتا ہے۔ ابن مسعود ؓ کی روایت میں ہے کہ سود کے تہتر دروازے ہیں سب سے کم درجہ کا دروازہ یہ ہے کہ جیسے اپنی ماں سے برے فعل کا مرتکب ہوا ۔ جابر ؓ کی روایت میں ہے کہ نبی کریم ﷺ نے سود کھانے اور کھلانے والے پر اور گواہوں پر اور سود کی کتابت کرنے والوں پر لعنت کی ہے۔ حضرت ابوہریرہ ؓ کی روایت میں مرفوعاً آیا ہے سونا بدلے میں سونے کے اور چاند ی بدلے میں چاندی کے اور گیہوں بدلے میں گیہوں کے اور جو بدلے میں جو کے اور کھجور بدلے میں کھجور کے نمک بدلے میں نمک کے برابر سر ابرادر ہاتھ در ہاتھ ہونے چاہئیں اگر کوئی کمی بیشی ہوگی تو وہ سود ہوگا ۔ حنیفہ نے اس حدیث کی رو سے ان اشیاء میں سود کی علت کیل مع الجنس اور وزنی مع الجنس قرار دی ہے یعنی دونوں چیزیں وزن سے فروخت ہوتی ہیں یا پیمانے سے دی جاتی ہوں اور ایک ہی جنس کی ہوں تو ان میں کمی بیشی اور ادھارسود ہوگا باقی مسائل ربوا کی تفصیل کتب فقہ سے معلوم کرنی چاہئے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں یعنی منع سے پہلے جو لیا دینا میں پھر دینا نہیں پہنچتا اور آخرت میں اللہ کا اختیار ہے چاہے تو بخشے باقی بعد منع کے جو لیوے وہ دوزخی ہے اور خدا کے حکم کے سامنے عقل کی دلیل انی اس کی یہی سزا ہے جو فرمائی۔ ( موضح القرآن) ہمارے زمانہ میں سود کے مسئلہ نے خاص اہمیت حاصل کر رکھی ہے ۔ یورپ کے حریصانہ طرز عمل نے اور ایشیاء کے مہاجنوں کی زر پرستی نے بعض لوگوں کو سود خواری کا گرویدہ بنادیا ہے اور وہ نہیں سمجھتے کہ اسلام نے جس چیز کو حرام کیا ہے اس کی حرمت میں کس قدر حکمتیں پنہاں ہیں وہ دولت کی ظاہری فراوانی کو دیکھ کر اس کی طرف مائل ہوتے ہیں اور یہ نہیں دیکھتے کہ اسی سود خواری کے باعث دنیا میں کمیونزم اور سوشلزم کو ترقی ہو رہی ہے اور وہ دن دور نہیں جب دنیا میں ایک ایسا انقلاب آئے گا جو تمام سرمایہ داروں کو زیر و زبر کر کے رکھ دے گا ۔ افسوس ہے کہ مسلمانوں کو ایسے زمانے میں سود خواری کا شوق پیدا ہوا ہے جبکہ سود خوار دنیا خود سود خواری سے پریشان ہوگئی ہے اور سود خواری کچھ عرصہ کی مہمان رہ گئی ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے حلال کے ہزاروں دروازے کھول رکھے ہیں ان دروازوں پر قناعت نہ کرنا اور حرام چیزوں کی طرف نگاہ کرنا یا دانشمندوں کا کام نہیں ہے اگر سود کا کچھ ظاہر نفع معلوم بھی ہوتا ہے تو وہ دائمی اور پائیدار نہیں ہے ، بلکہ وہ بہت سی خرابیوں اور تباہیوں کی جڑ ہے ، چناچہ آگے کی آیت میں اسی خرابی کی طرف اشارہ فرماتے ہیں ، چناچہ ارشاد ہوتا ہے۔ ( تسہیل)
Top