Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fahm-ul-Quran - Al-Baqara : 275
اَلَّذِیْنَ یَاْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا یَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطٰنُ مِنَ الْمَسِّ١ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَالُوْۤا اِنَّمَا الْبَیْعُ مِثْلُ الرِّبٰوا١ۘ وَ اَحَلَّ اللّٰهُ الْبَیْعَ وَ حَرَّمَ الرِّبٰوا١ؕ فَمَنْ جَآءَهٗ مَوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ فَانْتَهٰى فَلَهٗ مَا سَلَفَ١ؕ وَ اَمْرُهٗۤ اِلَى اللّٰهِ١ؕ وَ مَنْ عَادَ فَاُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
اَلَّذِيْنَ
: جو لوگ
يَاْكُلُوْنَ
: کھاتے ہیں
الرِّبٰوا
: سود
لَا يَقُوْمُوْنَ
: نہ کھڑے ہوں گے
اِلَّا
: مگر
كَمَا
: جیسے
يَقُوْمُ
: کھڑا ہوتا ہے
الَّذِيْ
: وہ شخص جو
يَتَخَبَّطُهُ
: اس کے حواس کھو دئیے ہوں
الشَّيْطٰنُ
: شیطان
مِنَ الْمَسِّ
: چھونے سے
ذٰلِكَ
: یہ
بِاَنَّھُمْ
: اس لیے کہ وہ
قَالُوْٓا
: انہوں نے کہا
اِنَّمَا
: در حقیقت
الْبَيْعُ
: تجارت
مِثْلُ
: مانند
الرِّبٰوا
: سود
وَاَحَلَّ
: حالانکہ حلال کیا
اللّٰهُ
: اللہ
الْبَيْعَ
: تجارت
وَحَرَّمَ
: اور حرام کیا
الرِّبٰوا
: سود
فَمَنْ
: پس جس
جَآءَهٗ
: پہنچے اس کو
مَوْعِظَةٌ
: نصیحت
مِّنْ
: سے
رَّبِّهٖ
: اس کا رب
فَانْتَهٰى
: پھر وہ باز آگیا
فَلَهٗ
: تو اس کے لیے
مَا سَلَفَ
: جو ہوچکا
وَاَمْرُهٗٓ
: اور اس کا معاملہ
اِلَى
: طرف
اللّٰهِ
: اللہ
وَمَنْ
: اور جو
عَادَ
: پھر لوٹے
فَاُولٰٓئِكَ
: تو وہی
اَصْحٰبُ النَّارِ
: دوزخ والے
ھُمْ
: وہ
فِيْهَا
: اس میں
خٰلِدُوْنَ
: ہمیشہ رہیں گے
جو لوگ سو دکھاتے ہیں وہ اس شخص کی طرح کھڑے ہوں گے جسے شیطان نے چھو کر اس کو حواس باختہ کردیا ہو۔ اس لیے کہ یہ کہا کرتے تھے کہ تجارت بھی سود ہی کی طرح ہے، حالانکہ تجارت کو اللہ تعالیٰ نے حلال اور سود کو حرام کیا ہے۔ تو جو شخص اللہ تعالیٰ کی طرف سے آئی ہوئی نصیحت سن کر (سود کھانے سے) رک گیا اس کے لیے وہ ہے جو ہوچکا اور اس کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد ہے اور جو پھر بھی حرام کی طرف لوٹا وہی لوگ جہنمی ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے
فہم القرآن ربط کلام : سودی نظام صدقہ کی تحریک میں سب سے زیادہ رکاوٹ ہے لہٰذا سود خور کا انجام بیان کرنے کے بعد سود اور تجارت کا فرق بتلایا گیا ہے۔ سود کو قدیم زمانے سے ربا کہا جاتا ہے۔ قرآن مجید نے بھی اس کے لیے یہی لفظ استعمال کیا ہے۔ ربا کا معنٰی ہے اضافہ یا زیادتی۔ فارسی میں اس کو سود کہتے ہیں جس کا مطلب ہے فائدہ یا اضافہ۔ انگلش میں اس کا نام (USURY) ہے۔ ایسا معاملہ جس میں سرمایہ کار کو مہلت کی بنا پر اپنی رقم پر منافع ملے۔ یہ کاروبار انفرادی طور پر ہو یا اجتماعی سطح پر ہو، رباتصور ہوگا۔ سود کا دھندا پہلی اقوام میں بھی پایا جاتا تھا جیسا کہ یہود کے بارے میں قرآن مجید نے بڑی وضاحت کے ساتھ ذکر کیا ہے کہ وہ سود کھانے اور کھلانے والی قوم تھی حالانکہ تورات میں انہیں سختی کے ساتھ اس دینی اور معاشی جرم سے منع کیا گیا تھا۔ (النساء : 161) عیسائیوں کے متعلق انجیل میں موجود ہے کہ ان کا ایک گروہ ہیکل سلیمانی میں بیٹھ کر سود کا دھندا کیا کرتا تھا۔ حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) نے ایک دفعہ ان کے کاروبار کو یہ کہہ کر الٹ ڈالا تھا کہ تم کیسے ناہنجار لوگ ہو کہ اللہ تعالیٰ کے عظیم اور مقدس گھر میں بھی اس جرم سے باز نہیں آتے۔ ہندؤوں کی پرانی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو سودی کاروبار کے واضح ثبوت ملتے ہیں۔ یہاں تک کہ دارا شکوہ نے ایک پنڈت سے گفتگو کرتے ہوئے اس سے سود کے بارے میں سوال کیا تو اس نے کہا کہ ہمارے مذہب میں بھی اسی طرح سود حرام ہے جس طرح دوسرے مذاہب میں اس کی حرمت کا ذکر ہوا ہے۔ افلاطون نے اپنی کتاب ” جمہوریہ “ میں سودی کاروبار کو مکھیوں کے چھتے کے ساتھ تشبیہ دی ہے کہ جس طرح شہد کی مکھیوں میں کچھ ایسی مکھیاں ہوتی ہیں جو شہد بنانے کے بجائے دوسری مکھیوں کے بنائے ہوئے شہد کو کھاجاتی ہیں۔ جب یہ چوری مکھیوں کی ملکہ کے نوٹس میں آتی ہے تو وہ اس مکھی کو موت کے گھاٹ اتار دیتی ہے یہی صورت حال معاشرے کے ساتھ سود خور کی ہے لہٰذا افلاطون کہتا ہے کہ سود خور کو فوری طور پر قتل کردینا چاہیے۔[ معارف القرآن ] عربوں کے ہاں دونوں طرح کا سود رواج پاچکا تھا ذاتی غرض اور مجبوری کے وقت یا کاروبار کو ترقی دینے کے لیے سود پر رقم حاصل کرنا۔ حضرت عباس ؓ ؓ حرمت سود نازل ہونے سے پہلے اس کام میں پیش پیش تھے۔ [ رواہ مسلم : کتاب الحج، باب حجۃ النبی ﷺ ] سود کے بارے میں ارشاد ہوتا ہے کہ جسے اپنے رب کی نصیحت پہنچے اور سود خوری سے باز آجائے تو جو کچھ وہ پہلے کھاچکا سو کھاچکا اور اس کا سابقہ معاملہ اللہ کے حوالے ہوگا۔ یہاں واضح طور پر معافی کا اعلان نہیں کیا بلکہ یہ فرمایا کہ جو گزر گیا سو گزر گیا اور اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہے۔ یہ معاف کردینے ہی کا ایک انداز ہے لیکن سود کے جرم کے پیش نظر واضح طور پر معافی کا اعلان نہیں کیا تاکہ سود خوروں کو اس جرم کی سنگینی کا احساس ہو اور وہ آئندہ اس جرم سے بچتے رہیں۔ جو اس کے باوجود سودی دھندہ کریں گے۔ وہ یقینا جہنم میں پھینکے جائیں گے اور انہیں اس میں ہمیشہ رہنا ہوگا۔ (عَنْ جَابِرٍ ؓ قَالَ لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ اٰکِلَ الرِّبَا وَمُوْکِلَہٗ وَشَاھِدَیْہِ وَقَالَ ھُمْ سَوَاءٌ) [ رواہ مسلم : کتاب المساقاۃ، باب لعن آکل الربوا وموکلہ ] ” حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں اللہ کے رسول ﷺ نے سود کھانے، کھلانے اور گواہی دینے والوں پر لعنت کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ سب برابر ہیں۔ “ (عَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ ؓ قَالَ قَال النَّبِیُّ ﷺ رَأَیْتُ اللَّیْلَۃَ رَجُلَیْنِ أَتَیَانِیْ فَأَخْرَجَانِیْ إِلٰی أَرْضٍ مُّقَدَّسَۃٍ فَانْطَلَقْنَا حَتّٰی أَتَیْنَا عَلٰی نَھْرٍ مِّنْ دَمٍ فِیْہِ رَجُلٌ قَاءِمٌ وَعَلٰی وَسْطِ النَّھْرِ رَجُلٌ بَیْنَ یَدَیْہِ حِجَارَۃٌ فَأَقْبَلَ الرَّجُلُ الَّذِیْ فِی النَّھْرِ فَإِذَا أَرَاد الرَّجُلُ أَنْ یَّخْرُجَ رَمَی الرَّجُلُ بِحَجَرٍ فِیْ فِیْہِ فَرَدَّہٗ حَیْثُ کَانَ فَجَعَلَ کُلَّمَا جَآءَ لِیَخْرُجَ رَمٰی فِیْ فِیْہِ بِحَجَرٍ فَیَرْجِعُ کَمَا کَانَ فَقُلْتُ مَاہٰذَا فَقَالَ الَّذِیْ رَأَیْتَہٗ فِی النَّھْرِ آکِلَ الرِّبَا) [ رواہ البخاری : کتاب البیوع، باب آکل الربا وشاھدہ وکاتبہ ] ” حضرت سمرۃ بن جندب ؓ کہتے ہیں اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا رات میں نے دیکھا میرے پاس دو آدمی آئے اور وہ مجھے ایک مقدس زمین کی طرف لے گئے ہم چلتے رہے حتیٰ کہ ہم ایک خونی نہر پر پہنچ گئے۔ ایک آدمی اس کے اندر تھا اور دوسرا آدمی باہر کھڑا تھا جس کے سامنے پتھر پڑے ہوئے تھے۔ نہر میں کھڑا شخص جب باہر نکلنے کا ارادہ کرتا تو دوسرا آدمی اس کے منہ پر پتھر مار کر واپس کردیتا۔ جب بھی وہ نکلنا چاہتا اسے باہر والا آدمی پتھر مار کر واپس لوٹا دیتا۔ میں نے پوچھا یہ کون ہے ؟ فرشتے نے جواب دیا خون کی نہر میں کھڑا شخص سود خور ہے۔ “ (عَنْ أَبِيْ ھُرَیْرَۃَ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ اَلرِّبَا سَبْعُوْنَ حُوْبًا أَیْسَرُھَا أَنْ یَّنْکِحَ الرَّجُلُ أُمَّہٗ ) [ رواہ ابن ماجۃ : کتاب التجارات، باب التغلیظ فی الربا ] ” حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا سود کے گناہ کے ستر درجات ہیں۔ سب سے ہلکا گناہ یہ ہے کہ آدمی اپنی ماں سے نکاح جیسا عمل کرے۔ “ ” حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا شب معراج میں جب ہم ساتویں آسمان پر پہنچے تو میں نے کڑک سنی اور بجلی دیکھی اس کے بعد ہم ایسی قوم پر گزرے جن کے پیٹ بڑے بڑے مکانات کی طرح بڑھے ہوئے تھے اور ان میں سانپ بھرے ہوئے تھے جو باہر سے بھی نظر آرہے تھے۔ میں نے جبریل امین (علیہ السلام) سے دریافت کیا کہ یہ کون لوگ ہیں ؟ انہوں نے بتایا کہ یہ سود خور ہیں۔ “ [ مسند أحمد : کتاب باقی مسند المکثرین ] صدقات کی ترغیب، احکامات اور آداب بیان کرنے کے بعد سود کی حرمت ومذمت کے احکام جاری فرمائے گے کیونکہ سود انفرادی اور اجتماعی معیشت کی تباہی کا بڑا سبب اور جذبۂ ایثار و ہمدردی اور باہمی تعاون کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ سود کی حرمت اس نظریۂ باطل کی مذمت سے شروع کی گئی جس کا سود خور صدیوں سے پروپیگنڈہ کرتے آرہے ہیں۔ سود خور حرص وہوس کی وجہ سے دماغی طور پر اس قدر غیر متوازن ہوچکا ہوتا ہے کہ وہ صرف اللہ تعالیٰ کے حکم کا انکار ہی نہیں کرتا بلکہ اپنے خبث باطن کی وجہ سے اس حکم کی ایسی تاویل کرتا ہے جو کھلم کھلا اللہ تعالیٰ کے حکم کے برخلاف اور اس کا استہزاء کرنے کے مترادف ہے۔ سود خور کی پہلی سزا یہ ہوگی کہ قبر سے اٹھتے ہی یہ ایسی حرکات کرے گا کہ لوگ دیکھتے ہی پہچان جائیں گے کہ یہ اللہ تعالیٰ کا وہ باغی اور قومی مجرم ہے جو دنیا میں سود کھایا کرتا تھا۔ اس کی حواس باختگی کو شیطان کے خبط کے ساتھ تشبیہ دی ہے۔ اندازہ کیجیے جس شخص کے اوپر شیطان مسلط ہوجائے کیا اس سے کسی بھلے کام کی توقع کی جاسکتی ہے ؟ ہرگز نہیں۔ اس پر یہ سزا اس لیے مسلط ہوگی کہ یہ دنیا میں کہا کرتا تھا کہ تجارت اور سود میں کوئی فرق نہیں حالانکہ تجارت اور سود میں مماثلت کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ تجارت اور سود میں فرق 1 تجارت میں نفع و نقصان دونوں کا احتمال ہوتا ہے۔ سود میں بظاہر نقصان کا کوئی احتمال نہیں ہوتا۔ 2 تجارت میں منافع کا تعین نہیں ہوتا۔ سود میں منافع کی حد مقرر ہوتی ہے۔ 3 تجارت میں نفع و نقصان کا کوئی وقت مقرر نہیں۔ سود میں پہلے دن ہی نفع کی وصولی کے لیے وقت مقرر کرلیا جاتا ہے۔ 4 تجارت میں کسی سودے پر ایک ہی دفعہ منافع لیا جاتا ہے۔ سود میں بار بار منافع وصول کیا جاتا ہے۔ 5 تجارت میں دونوں طرف سے کچھ نہ کچھ محنت ہوتی ہے۔ سود میں صرف سود ادا کرنے والا ہی محنت کرتا ہے۔ 6 تجارت دونوں طرف سے لوگوں کے روز گار کا ذریعہ بنتی ہے۔ سود میں ایک طرف سے ہی آدمی شریک ہوتا ہے۔ 7 تجارت کو اللہ تعالیٰ نے حلال قرار دیا ہے۔ سود اللہ اور رسول کے خلاف جنگ کرنے کے مترادف ہے۔ 8 ٍتجارت کرنے کا حکم اور اس میں برکت ہے۔ سود حرام اور اس میں برکت نہیں ہوتی۔ 9 تاجر صدقہ کرنے میں خوشی محسوس کرتا ہے۔ سود خور لوگوں کا خون نچوڑ نے سے خوش ہوتا ہے۔ 10 تجارت ملک وقوم کی ترقی کا باعث بنتی ہے۔ سود تباہی کا پیش خیمہ ہوتا ہے۔ 11 صدقہ کرنے والے پر اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے۔ سود خورمجرم ہے اس پر اللہ تعالیٰ ناراض ہوتا ہے۔ 12 نیک تاجر صدیقین اور شہداء کا ساتھی اور جنتی ہے۔ سود خور شیطان کا ساتھی اور جہنمی ہے۔ مسائل 1۔ سود خور قیامت کے دن پاگلوں کی طرح کھڑے ہوں گے۔ 2۔ اللہ تعالیٰ نے سود حرام اور تجارت جائز قرار دی ہے۔ 3۔ نصیحت قبول کرنے والے سے اللہ تعالیٰ در گزر فرماتا ہے۔ 4۔ نصیحت سننے کے باوجود گناہ کرنے والا دوزخ میں جائے گا۔ تفسیر بالقرآن سودکی تباہ کاریاں : 1۔ سود حرام ہے۔ (البقرۃ : 275، آل عمران : 130) 2۔ اللہ سود کو مٹانا چاہتا ہے۔ (الروم : 39) 3۔ سودخوروں کی اللہ و رسول سے جنگ ہے۔ (البقرۃ : 279) 4۔ سود کی حرمت کے بعد سود کھانے کی سخت سزا ہے۔ (البقرۃ : 275)
Top