Tafseer-e-Majidi - Al-Furqaan : 27
وَ یَوْمَ یَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰى یَدَیْهِ یَقُوْلُ یٰلَیْتَنِی اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِیْلًا
وَيَوْمَ : اور جس دن يَعَضُّ : کاٹ کھائے گا الظَّالِمُ : ظالم عَلٰي يَدَيْهِ : اپنے ہاتھوں کو يَقُوْلُ : وہ کہے گا يٰلَيْتَنِي : اے کاش ! میں اتَّخَذْتُ : پکڑ لیتا مَعَ الرَّسُوْلِ : رسول کے ساتھ سَبِيْلًا : راستہ
اور جس روز ظالم اپنے ہاتھ کاٹ کاٹ کھائے گا کہے گا کہ کاش میں رسول کے ساتھ راہ پر لگ لیتا ! ،30۔
30۔ یہ ہاتھوں کا کاٹنا فرط حسرت سے ہوگا۔ عض الیدین والافاصل کنایۃ عن الغیظ والحسرۃ (کشاف) من فرط الحسرۃ (بیضاوی) الظالم “۔ ظالم سے رماد اردو کا ظالم نہیں بلکہ اپنے نفس پر ظلم کرنے والا، یعنی کافر یا منکرین دین مراد ہے۔
Top