Ashraf-ul-Hawashi - Al-Furqaan : 33
وَ لَا یَاْتُوْنَكَ بِمَثَلٍ اِلَّا جِئْنٰكَ بِالْحَقِّ وَ اَحْسَنَ تَفْسِیْرًاؕ
وَلَا يَاْتُوْنَكَ : اور وہ نہیں لاتے تمہارے پاس بِمَثَلٍ : کوئی بات اِلَّا : مگر جِئْنٰكَ : ہم پہنچا دیتے ہیں تمہیں بِالْحَقِّ : ٹھیک (جواب) وَاَحْسَنَ : اور بہترین تَفْسِيْرًا : وضاحت
اور تھوڑا تھوڑا اتارنے میں ایک اور مصلحت ہے وہ یہ کہ کافر جب کوئی نیا اعتراض قرآن پر نیز سے پاس لاتے ہیں تو ہم اس کا سچا جواب دیتے ہیں اور اچھی طرح مطلب کھولتے ہیں3
3 ۔ اور ظاہر ہے کہ اگر ہر اعتراض کا جواب بروقت دیا جاتا رہے تو اس کا فائدہ زیادہ ہوتا ہے بہ نسبت اس کے کہ تمام اعتراضات کا جواب کسی مقع پر یکبارگی دیا جائے۔ یہاں ” مثل “ سے مراد طلب وسوال ہے اور ” الحق “ سے مراد شبہ کا ازالہ اور جواب۔ (شوکانی)
Top