Jawahir-ul-Quran - Al-Furqaan : 33
وَ لَا یَاْتُوْنَكَ بِمَثَلٍ اِلَّا جِئْنٰكَ بِالْحَقِّ وَ اَحْسَنَ تَفْسِیْرًاؕ
وَلَا يَاْتُوْنَكَ : اور وہ نہیں لاتے تمہارے پاس بِمَثَلٍ : کوئی بات اِلَّا : مگر جِئْنٰكَ : ہم پہنچا دیتے ہیں تمہیں بِالْحَقِّ : ٹھیک (جواب) وَاَحْسَنَ : اور بہترین تَفْسِيْرًا : وضاحت
اور25 نہیں لاتے تیرے پاس کوئی مثل کہ ہم نہیں پہنچا دیتے تجھ کو ٹھیک بات اور اس سے بہتر کھول کر
25:۔ ” ولا یاتونک الخ “ مثل سے مشرکین کا عجیب و غریب اور باطل سوال مراد ہے اور ” الحق “ سے اس کا جواب با صواب مراد ہے۔ بمثل اور بالحق میں باء تعدیہ کیلئے ہے۔ یعنی جس طرح ہم نے مشرکین کے مذکورہ بالا سات شکو وں کے نہایت عمدہ جوابات دئیے ہیں اسی طرح آئندہ بھی ان کی طرف سے آپ پر جو بھی سوال باطل اور اعتراض فاسد وارد کیا جائیگا ہم اس کا ایسا عمدہ اور صحیح جواب دیں گے جو آپ کے مقصد رسالت کو بھی احسن طریق سے واضح کردے گا۔ ولا یاتونک بمثل بسؤال عجیب من سؤالاتھم الباطلۃ کانہ مثل فی البطلان الا اتیناک نحن بالجواب الحق الذی لا محیل عنہ۔ وما ھو احسن تکشیفا لما بعثت علیہ و دلالۃ علی صحتہ (بحر ج 6 ص 497) ۔
Top