Tafseer-e-Usmani - Al-Furqaan : 33
وَ لَا یَاْتُوْنَكَ بِمَثَلٍ اِلَّا جِئْنٰكَ بِالْحَقِّ وَ اَحْسَنَ تَفْسِیْرًاؕ
وَلَا يَاْتُوْنَكَ : اور وہ نہیں لاتے تمہارے پاس بِمَثَلٍ : کوئی بات اِلَّا : مگر جِئْنٰكَ : ہم پہنچا دیتے ہیں تمہیں بِالْحَقِّ : ٹھیک (جواب) وَاَحْسَنَ : اور بہترین تَفْسِيْرًا : وضاحت
اور نہیں لاتے تیرے پاس کوئی مثل کہ ہم نہیں پہنچا دیتے تجھ کو ٹھیک بات اور اس سے بہتر کھول کر5
5 یعنی کفر جب کوئی اعتراض قرآن پر یا کوئی مثال آپ پر چسپاں کرتے ہیں تو قرآن اس کے جواب میں ٹھیک ٹھیک بات بتلا دیتا ہے جس میں کسی قسم کا ہیر پھیر نہیں ہوتا۔ بلکہ صاف واضح، معتدل اور بےغل و غش بات ہوتی ہے ہاں جن کی عقل اوندھی ہوگئی ہو وہ سیدھی اور صاف بات کو بھی ٹیڑھی سمجھیں، یہ الگ چیز ہے، ایسوں کا انجام اگلی آیت میں بیان فرمایا۔
Top