Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 274
اَلَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ بِالَّیْلِ وَ النَّهَارِ سِرًّا وَّ عَلَانِیَةً فَلَهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ١ۚ وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَؔ
اَلَّذِيْنَ : جو لوگ يُنْفِقُوْنَ : خرچ کرتے ہیں اَمْوَالَھُمْ : اپنے مال بِالَّيْلِ : رات میں وَالنَّهَارِ : اور دن سِرًّا : پوشیدہ وَّعَلَانِيَةً : اور ظاہر فَلَھُمْ : پس ان کے لیے اَجْرُھُمْ : ان کا اجر عِنْدَ : پاس رَبِّهِمْ : ان کا رب وَلَا : اور نہ خَوْفٌ : کوئی خوف عَلَيْهِمْ : ان پر وَلَا : اور نہ ھُمْ : وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
جو لوگ اپنا مال رات اور دن (اور) پوشیدہ اور آشکارا خرچ کرتے رہتے ہیں سو ان لوگوں کے لیے ان کے پر ورگار کے پاس اجر ہے نہ ان کے لئے کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے،1065 ۔
1065 ۔ (قیامت کے دن اپنے پروردگار کے پاس پہنچ کر) (آیت) ”۔ بالیل والنھار “۔ یعنی جس وقت اور جس گھڑی بھی ضرورت ومصلحت ہو۔ (آیت) ” سراوعلانیۃ “۔ یعنی پوشیدہ تو حسب عادت اور علانیہ حسب ضرورت ومصلحت۔ (آیت) ” الذین ینفقون “۔ یعنی اللہ کی راہ اور خدمت دین میں۔ انفاق کی ترغیب جہاں جہاں بھی ہے، مطلق انفاق کی نہیں بلکہ مراد ہی انفاق فی سبیل اللہ یعنی خدمت دین میں خرچ ہے۔
Top