Tafseer-e-Madani - Al-Furqaan : 35
وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَ جَعَلْنَا مَعَهٗۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ وَزِیْرًاۚۖ
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا : اور البتہ ہم نے دی مُوْسَى : موسیٰ الْكِتٰبَ : کتاب وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنایا مَعَهٗٓ : اس کے ساتھ اَخَاهُ : اس کا بھائی هٰرُوْنَ : ہارون وَزِيْرًا : وزیر (معاون)
اور بلاشبہ ہم نے موسیٰ کو بھی وہ کتاب ہدایت دی اور ان کے ساتھ ان کے بھائی ہارون کو بھی وزیر بنایا
42 حضرت ہارون کی وزارت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ہم نے موسیٰ کے ساتھ انکے بھائی ہارون کو بھی ان کا وزیر بنایا "۔ " وزیر " ۔ " وزر " سے ماخوذ ہے جس کے معنیٰ بوجھ کے آتے ہیں۔ تو " وزیر " کے معنیٰ ہوئے بوجھ اٹھانے والا۔ ہاتھ بٹانے والا وغیرہ۔ انسان جتنا بھی قوی ہو اس کو بہرحال مدد و مساعدت کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس لئے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کے ساتھ ان کے بھائی ہارون کو وزیر بنایا گیا تاکہ وہ ادائے رسالت کے عظیم الشان کام میں ان کی مدد و معاونت کرسکیں۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ پاک کا کوئی وزیر نہیں ہوسکتا کہ اس کو کسی مدد کی ضرورت نہیں۔ بلکہ وہ ہر کسی سے اور ہر طرح سے بےنیاز ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اور یہ ایک ایسی واضح اور جلی حقیقت ہے جس کو اہل بدعت کے بعض بڑوں کو بھی تسلیم کرنے سے انکار نہیں۔ اور ان کے بعض بڑوں نے اس موقعہ پر اپنے حواشی میں بھی اس بات کو درج کیا ہے لیکن اس کے باوجود اہل بدعت اپنی خانہ ساز منطق اور فلسفہ طرازیوں کی بنا پر طرح طرح کی شرکیات کا ارتکاب کرتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف حضرت ہارون کو حضرت موسیٰ کے ساتھ انہی کی دعا و درخواست کی بنا پر ان کا وزیر اور معاون بنا کر بھیجا گیا تاکہ وہ راہ حق میں ان کا ساتھ دیں۔
Top