Mazhar-ul-Quran - Al-Furqaan : 35
وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَ جَعَلْنَا مَعَهٗۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ وَزِیْرًاۚۖ
وَلَقَدْ اٰتَيْنَا : اور البتہ ہم نے دی مُوْسَى : موسیٰ الْكِتٰبَ : کتاب وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنایا مَعَهٗٓ : اس کے ساتھ اَخَاهُ : اس کا بھائی هٰرُوْنَ : ہارون وَزِيْرًا : وزیر (معاون)
اور1 بیشک ہم نے موسیٰ کو کتاب (یعنی توریت) دی اور ان کے ساتھ ان کے بھائی ہارون کو وزیر کیا۔
(ف 1) پیغمبروں کے واقعات : ان آیتوں میں فرمایا کہ ہم نے موسیٰ کو بھی کتاب تورات دی تھی اور اس کے ساتھ ان کے بھائی ہارون کو وزیر کیا پھر ہم نے ان دونوں سے کہا کہ قوم قبطی کی طرف جاؤ جو ہماری آیتوں کو جھٹلارہی ہے مراد اس سے فرعون اور اس کے ساتھی ہیں موسیٰ اور ہارون (علیہ السلام) سمجھانے کو گئے مگر انہوں نے جھٹلایا تو ہم نے اس قوم کو بالکل ہلاک کرڈالا اور قوم نوح نے تمام پیغمبروں کو جھٹلایا سو اس قوم کو ہم نے ڈبودیا اور بعد والوں کے لیے ان کو قصہ کو عبرت کیا اور ہم نے ظالموں کے لیے دردناک عذاب تیارکررکھا ہے حاصل مطلب آیت کا یہ ہے فرعون کی قوم اور نوح (علیہ السلام) کی قوم اللہ تعالیٰ کے رسولوں کے جھٹلانے کے وبال میں ڈوب کر ہلاک ہوگئی اگر یہ مشرک لوگ بھی جھٹلانے سے باز نہ آئے تو ان پر بھی کوئی آفت ضرور آئے گی اللہ سچا ہے اللہ کا کلام سچا ہے۔
Top