Tafseer-e-Usmani - Al-Furqaan : 38
وَّ عَادًا وَّ ثَمُوْدَاۡ وَ اَصْحٰبَ الرَّسِّ وَ قُرُوْنًۢا بَیْنَ ذٰلِكَ كَثِیْرًا
وَّعَادًا : اور عاد وَّثَمُوْدَا : اور ثمود وَاَصْحٰبَ الرَّسِّ : اور کنویں والے وَقُرُوْنًۢا : اور جماعتیں بَيْنَ ذٰلِكَ : ان کے درمیان كَثِيْرًا : بہت سی
اور عاد کو اور ثمود کو اور کنوئیں والوں کو9 اور اس کے بیچ میں بہت سی جماعتوں کو
9 " اصحاب الرس " (کنوئیں والے) کون تھے ؟ اس میں سخت اختلاف ہوا ہے۔ " روح المعانی " میں بہت سے اقوال نقل کر کے لکھا ہے۔ " وَمُلَخِّصُ الْاَقْوَال اِنَّہُمْ قَوْمٌ اَہْلَکَہُمُ اللّٰہُ بِتَکْذِیْب مَنْ اُرْسِلَ اِلَیْہِمْ " (یعنی خلاصہ یہ ہے کہ وہ کوئی قوم تھی جو اپنے پیغمبر کی تکذیب کی پاداش میں ہلاک ہوئی) حضرت شاہ صاحب لکھتے ہیں " ایک امت نے اپنے رسول کو کنوئیں میں بند کیا پھر ان پر عذاب آیا تب وہ رسول خلاص ہوا۔ "
Top