Tafseer-e-Majidi - Al-Waaqia : 73
نَحْنُ جَعَلْنٰهَا تَذْكِرَةً وَّ مَتَاعًا لِّلْمُقْوِیْنَۚ
نَحْنُ : ہم نے جَعَلْنٰهَا : بنادیا ہم نے اس کو تَذْكِرَةً : نصیحت کا سبب وَّمَتَاعًا : اور فائدے کی چیز لِّلْمُقْوِيْنَ : مسافروں کے لیے
ہم ہی نے اس کو یاد دہانی کی چیز اور مسافروں کے نفع کی چیز بنایا ہے،27۔
27۔ اب استدلال حق تعالیٰ کی قدرت کاملہ، ربوبیت و توحید پر نظام کائنات کے ایک پانچویں شعبہ آگ اور اس کے متعلقات سے ہے۔ (آیت) ” تذکرۃ “۔ ضمیر ھا اگر النار (آگ) کی طرف ہے تو آگ تو یاد دلانے والی آتش دوزخ کی بھی ہوسکتی ہے اور حق تعالیٰ کی قدرت کاملہ کی یاد دلانے والی بھی۔ تذکیر النار جھنم (کشاف) قال مجاھد وقتادۃ تذکر النار الکبری (ابن کثیر) قال عطاء موعظۃ یتعظ بھا ال مومن (معالم) (آیت) ” شجر تھا “۔ شجر آتش کا ذکر سورة یس (پ 23) میں قریب ختم کے آیا ہے۔ (آیت) ” متاعا للمقوین “۔ آگ کا وجود ایک بہت بڑی نعمت تو مسافر ومقیم، شہری وبدوی سب ہی کے لیے ہے اور ہر زمانہ میں رہا ہے لیکن عہد قدیم میں مسافروں کے حق میں تو ایک عظیم ترین نعمت تھی، عن مجاھد یعنی المستمتعین من الناس اجمعین وکذا ذکر عن عکرمۃ (ابن کثیر) وھذا التفسیراعم من غیرہ فان الحاضر والبادی من غنی و فقیر الجمیع محتاجون الیھا للطبخ والاصطلاء والاضاءۃ وغیر ذلک من المنافع (ابن کثیر)
Top