Tafseer-e-Usmani - Al-Waaqia : 73
نَحْنُ جَعَلْنٰهَا تَذْكِرَةً وَّ مَتَاعًا لِّلْمُقْوِیْنَۚ
نَحْنُ : ہم نے جَعَلْنٰهَا : بنادیا ہم نے اس کو تَذْكِرَةً : نصیحت کا سبب وَّمَتَاعًا : اور فائدے کی چیز لِّلْمُقْوِيْنَ : مسافروں کے لیے
ہم نے ہی تو بنایا وہ درخت یاد دلانے کو6  اور برتنے کو جنگل والوں کے7
6  یعنی یہ آگ دیکھ کر دوزخ کی آگ کو یاد کریں کہ یہ بھی اسی کا ایک حصہ اور ادنیٰ نمونہ ہے اور سوچنے والے کو یہ بات بھی یاد آسکتی ہے کہ جو خدا سبز درخت سے آگ نکالنے پر قادر ہے وہ یقینا مردہ کو زندہ کرنے پر بھی قادر ہوگا۔ 2  جنگل والوں اور مسافروں کو آگ سے بہت کام پڑتا ہے۔ خصوصاً جاڑے کے موسم میں۔ اور یوں تو سب ہی کا کام اس سے چلتا ہے۔ (تنبیہ) بعض روایات کی بناء پر علماء نے مستحب سمجھا ہے کہ ان آیات میں ہر جملہ استفہامیہ کو تلاوت کرنے کے بعد کہے " بل انت یارب "
Top