Tafseer Ibn-e-Kaseer - Al-An'aam : 104
نَحْنُ جَعَلْنٰهَا تَذْكِرَةً وَّ مَتَاعًا لِّلْمُقْوِیْنَۚ
نَحْنُ : ہم نے جَعَلْنٰهَا : بنادیا ہم نے اس کو تَذْكِرَةً : نصیحت کا سبب وَّمَتَاعًا : اور فائدے کی چیز لِّلْمُقْوِيْنَ : مسافروں کے لیے
سو کیوں انہوں نے عاجزی نہ کی۔ جب ان پر ہمارا عذاب آیا، لیکن ان کے دل سخت ہوگئے اور شیطان نے ان کے اعمال کو مزین کر کے دکھلایا۔
(1) امام عبد بن حمید، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت فلولا اذجاء ھم باسنا تضرعوا ولکن قست قلوبھم کے بارے میں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر دل کی سختی کو مسلط کردیا جس کے سبب وہ اللہ تعالیٰ کے عذاب سے ذلیل و رسوا ہوگئے اور تم دل کے سختی کے سبب اللہ تعالیٰ کے عذاب کے سامنے پیش نہ ہوجاؤ۔ کیونکہ یہی تم سے پہلے قوموں میں عیب تھا۔
Top