Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 73
نَحْنُ جَعَلْنٰهَا تَذْكِرَةً وَّ مَتَاعًا لِّلْمُقْوِیْنَۚ
نَحْنُ : ہم نے جَعَلْنٰهَا : بنادیا ہم نے اس کو تَذْكِرَةً : نصیحت کا سبب وَّمَتَاعًا : اور فائدے کی چیز لِّلْمُقْوِيْنَ : مسافروں کے لیے
ہم نے اس کو یاد دہانی کی چیز اور مسافروں کے فائدہ کی چیز بنایا ہے
وَّ مَتَاعًا لِّلْمُقْوِيْنَ کا معنی : آخر میں فرمایا ﴿ وَّ مَتَاعًا لِّلْمُقْوِيْنَ﴾ یعنی آگ کو ہم نے مسافروں کے لیے نفع کا ذریعہ بنا دیا مسافر جب کہیں جنگلوں میں ٹھہرتے ہیں تو آگ جلا لیتے ہیں روٹی سالن بھی پکاتے ہیں اور سردی میں تاپتے بھی ہیں اسے دیکھ کر درندے بھاگتے ہیں اور جو راستہ بھول گئے ہوں وہ بھی جلتی ہوئی آگ دیکھ کر جلانے والوں کے قریب آجاتے ہیں۔ قال البغوی فی معالم التنزیل المقوی النازل فی الارض والقواء ھو القفر الخالیة البعیدة من العمران یقال قویت الدار اذا خلت من سکانھا والمعنی انہ ینتفع بھا اھل البوادی والاسفار ـ (صفحہ 288: ج 4)
Top