Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 73
فَقُلْنَا اضْرِبُوْهُ بِبَعْضِهَا١ؕ كَذٰلِكَ یُحْیِ اللّٰهُ الْمَوْتٰى١ۙ وَ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ
فَقُلْنَا : پھر ہم نے کہا اضْرِبُوْهُ : اسے مارو بِبَعْضِهَا : اس کا ٹکڑا کَذٰلِکَ : اس طرح يُحْيِي اللّٰهُ : اللہ زندہ کرے گا الْمَوْتَىٰ : مردے وَيُرِیْكُمْ : اور تمہیں دکھاتا ہے اٰيَاتِهِ : اپنے نشان لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَعْقِلُوْنَ : غور کرو
تو ہم نے کہا اس بیل کا کوئی سا ٹکڑا مقتول کو مارو اسی طرح خدا مردوں کو زندہ کرتا ہے اور تم کو (اپنی قدرت کی) نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
(73) لیکن ”عامیل“ کے زندہ ہونے اور اس کے قتل کے معلوم ہونے کے بعد تمہارے دل پتھر سے بھی زیادہ سخت ہوگئے، اب اللہ تعالیٰ پتھروں کے فوائد، منافع اور سختی کا ذکر کر کے ان کے دلوں کو اس سے بھی زیادہ سخت قرار دیتے ہیں کہ بعض پتھروں سے نہریں جاری ہوجاتی ہیں اور بعض پتھر پھٹ جاتے ہیں اور ان میں سے پانی بہنا شروع ہوجاتا ہے اور بعض اللہ تعالیٰ کے خوف سے پہاڑ کی بلندی سے نیچے آ پڑتے ہیں اور تمہارے دل ایسے سخت ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے ڈر سے ان میں ذرا بھر بھی حرکت نہیں ہوتی اور یہ تفسیر بھی کی گئی ہے کہ ان معاصی پر جن کو تم چھپاتے ہو اللہ تعالیٰ سزا کو چھوڑنے والا نہیں ہے۔
Top