Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 73
فَقُلْنَا اضْرِبُوْهُ بِبَعْضِهَا١ؕ كَذٰلِكَ یُحْیِ اللّٰهُ الْمَوْتٰى١ۙ وَ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ
فَقُلْنَا : پھر ہم نے کہا اضْرِبُوْهُ : اسے مارو بِبَعْضِهَا : اس کا ٹکڑا کَذٰلِکَ : اس طرح يُحْيِي اللّٰهُ : اللہ زندہ کرے گا الْمَوْتَىٰ : مردے وَيُرِیْكُمْ : اور تمہیں دکھاتا ہے اٰيَاتِهِ : اپنے نشان لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَعْقِلُوْنَ : غور کرو
پھر ہم نے کہا مارو اس مردہ پر اس گائے کا ایک ٹکڑا اسی طرح زندہ کرے گا اللہ مردوں کو145 اور دکھاتا ہے تم کو اپنی قدرت کے نمونے تاکہ تم غور کرو 
145 یہ جملہ معترضہ ہے جو اس واقعہ کی عبرت اور موعظت کے اظہار کیلئے لایا گیا ہے۔ اس واقعہ میں منکرین حشر ونشر کے لیے عبرت ہے یعنی جس طرح اللہ نے اس مردہ کو زندہ کردیا تھا اسی طرح وہ تمام مردوں کو زندہ کرے گا۔ وَيُرِيْكُمْ اٰيٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْن اللہ تعالیٰ قدرت کے یہ نشانات اس لیے ظاہر فرماتا ہے تاکہ تمہیں معلوم ہوجائے کہ وہ ہر چیز پر قادر ہے اور تاکہ تم عقل سے کام لے کر اس کی قدرت کاملہ پر استدلال کرسکو ویریکم ایتہ علی انہ قادر علی کل شیئ لعلکم تعقلون فتعملون علی قضیۃ عقولکم وھی ان من قدر علی احیائ نفس واحدۃ قدر علی احیائ جمیعھا (مدارک ص 44 ج 1) یعنی جو ذات ایک مردہ کو زندہ کرسکتی ہے وہ سب کو خعلت حیات دوبارہ عطا کرسکتی۔ اس کے لیے یہ کوئی مشکل نہیں۔
Top