Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 73
فَقُلْنَا اضْرِبُوْهُ بِبَعْضِهَا١ؕ كَذٰلِكَ یُحْیِ اللّٰهُ الْمَوْتٰى١ۙ وَ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ
فَقُلْنَا : پھر ہم نے کہا اضْرِبُوْهُ : اسے مارو بِبَعْضِهَا : اس کا ٹکڑا کَذٰلِکَ : اس طرح يُحْيِي اللّٰهُ : اللہ زندہ کرے گا الْمَوْتَىٰ : مردے وَيُرِیْكُمْ : اور تمہیں دکھاتا ہے اٰيَاتِهِ : اپنے نشان لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَعْقِلُوْنَ : غور کرو
پس ہم نے کہا کہ اس (میت) کو اس (گائے) کے کسی حصے سے ضرب لگاؤ۔ اسی طرح (قیامت میں) اللہ مردوں کو زندہ کرے گا اور وہ تم کو اپنی نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھو
[52] یہودیوں میں ایک خون ہوگیا تھا اس کا پتہ نہ چلتا تھا۔ موسیٰ (علیہ السلام) نے اللہ کے حکم سے ان کو ایک گائے ذبح کرنے کو کہا، اس پر انہوں نے اپنی جبلت کے مطابق کٹ حجتیاں شروع کردیں۔ حدیث میں ہے کہ اگر وہ حجتیں نہ کرتے تو گائے کے بارے میں اتنی پابندیاں ان پر نہ لگائی جاتیں۔ آخر کار انہوں نے گائے ذبح کی اور اس کے ایک ٹکڑے سے مردے کی لاش کو ضرب لگانے کے لئے کہا گیا۔ ضرب لگتے ہی مقتول نے زندہ ہو کر اپنے قاتل کا نام بتادیا اور پھر مرگیا۔
Top