Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Baqara : 72
وَ اِذْ قَتَلْتُمْ نَفْسًا فَادّٰرَءْتُمْ فِیْهَا١ؕ وَ اللّٰهُ مُخْرِجٌ مَّا كُنْتُمْ تَكْتُمُوْنَۚ
وَاِذْ قَتَلْتُمْ : اور جب تم نے قتل کیا نَفْسًا : ایک آدمی فَادَّارَأْتُمْ : پھر تم جھگڑنے لگے فِیْهَا : اس میں وَاللّٰہُ : اور اللہ مُخْرِجٌ : ظاہر کرنے والا مَا كُنْتُمْ : جو تم تھے تَكْتُمُوْنَ : چھپاتے
اور جب تم نے ایک شخص کو قتل کیا اور پھر اس میں باہم جھگڑنے لگے لیکن جو بات تم چھپا رہے تھے خدا اس کو ظاہر کرنے والا تھا
(72) اب اللہ تعالیٰ مقتول کا قصہ بیان فرماتے ہیں کہ جب تم لوگوں نے ”عامیل“ نامی آدمی کو قتل کیا پھر اس کے قتل کے حوالے سے تم میں اختلاف پڑگیا اور اس کے قتل سے متعلق جس چیز کو تم خفیہ رکھ رہے تھے اللہ تعالیٰ اس کو ظاہر کرنے والے تھے۔ چناچہ ہم نے حکم دیا کہ اس قتل شدہ شخص کے جسم کے ساتھ گائے کا کوئی عضو لگاؤ، وہ زندہ ہو کر قاتل کا نام بتادے گا اور حکم یہ تھا کہ اس کی پونچھ یا زبان کا عضو لگاؤ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ”عامیل“ کو زندہ کیا اسی طرح مرنے کے بعد وہ مردہ لوگوں کو زندہ کرے گا اور تمہیں وہ زندہ کرنا دکھا رہا ہے تاکہ تم مرنے کے بعد اٹھنے پر ایمان لاؤ۔
Top