Anwar-ul-Bayan - Al-Furqaan : 27
وَ یَوْمَ یَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰى یَدَیْهِ یَقُوْلُ یٰلَیْتَنِی اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِیْلًا
وَيَوْمَ : اور جس دن يَعَضُّ : کاٹ کھائے گا الظَّالِمُ : ظالم عَلٰي يَدَيْهِ : اپنے ہاتھوں کو يَقُوْلُ : وہ کہے گا يٰلَيْتَنِي : اے کاش ! میں اتَّخَذْتُ : پکڑ لیتا مَعَ الرَّسُوْلِ : رسول کے ساتھ سَبِيْلًا : راستہ
اور اس دن کو یاد کرو جس دن ظالم اپنے ہاتھوں کو اپنے دانتوں سے کاٹے گا اور یوں کہے گا کاش میں رسول کے ساتھ راستہ بنا لیتا،
(وَیَوْمَ یَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰی یَدَیْہِ ) (ای الآیات الثلث) صاحب روح المعانی لکھتے ہیں کہ عقبہ بن ابی معیط لعنۃ اللہ علیہ جب بھی سفر سے آتا کھانا پکاتا اور اہل مکہ کی دعوت کرتا تھا اور نبی اکرم ﷺ کے ساتھ زیادہ اٹھتا بیٹھتا تھا آپ کی باتیں اسے پسند آتی تھیں ایک مرتبہ جب وہ سفر سے واپس آیا تو کھانا تیار کیا اور حضور اقدس ﷺ کو کھانے کی دعوت دی آپ ﷺ نے فرمایا میں تیرا کھانا نہیں کھا سکتا جب تک کہ تو لا الہ الا اللہ کی اور میرے رسول ہونے کی گواہی نہ دے اس نے پھر کھانے کو کہا آپ نے پھر وہی جواب دیا اس کے بعد اس نے شہادت کی گواہی دیدی اور آپ نے اس کا کھانا کھالیا اس واقعہ کی ابی بن خلف کو خبر ہوئی تو وہ عقبہ کے پاس آیا اور اس سے کہا کہ اے عقبہ کیا تو بد دین ہوگیا (مشرکین مکہ شرک میں غرق ہونے کی وجہ سے دین توحید کو بد دینی سے تعبیر کرتے تھے والعیاذ باللہ) اس پر عقبہ نے کہا کہ میں دل سے (بد دین) تو نہیں ہوا لیکن بات یہ ہے کہ ایک شخص میرے گھر آیا میں نے اس سے کھانے کے لیے کہا کہ جب تک تو میرے کہنے کے مطابق گواہی نہ دے گا میں تیرا کھانا نہ کھاؤں گا مجھے یہ اچھا نہ لگا کہ ایک شخص میرے گھر آئے اور کھانا کھائے بغیر چلا جائے لہٰذا میں نے اس کے قول کے مطابق گواہی دیدی جس پر اس نے کھانا کھالیا اس پر ابی بن خلف نے کہا کہ میں اس وقت تک تجھ سے راضی نہیں ہوسکتا جب تک تو اس شخص کے پاس جا کر بد تمیزی والی حرکت نہ کرے چناچہ عقبہ آنحضرت ﷺ کے پاس آیا اور بد تمیزی سے پیش آیا آپ ﷺ نے فرمایا کہ تو مجھے مکہ معظمہ سے باہر ملے گا تو میں تیری گردن مار دوں گا چناچہ غزوہ بدر کے موقع پر اس کی گردن مار دی گئی اس آیت میں ظالم سے عقبہ بن معیط اور فلان سے ابی ابن خلف مراد ہے مطلب یہ ہے کہ قیامت کے دن جب مشرکین عذاب میں مبتلا ہوں گے اس وقت ندامت و افسوس سے اپنے ہاتھوں کو دانتوں سے کاٹتے ہوئے یوں کہے گا (یَالَیْتَنِی اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِیْلًا) کاش میں اللہ کے رسول کے ساتھ اپنا راستہ بنا لیتا
Top