Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mafhoom-ul-Quran - Al-Furqaan : 33
وَ یَوْمَ یَعَضُّ الظَّالِمُ عَلٰى یَدَیْهِ یَقُوْلُ یٰلَیْتَنِی اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُوْلِ سَبِیْلًا
وَيَوْمَ
: اور جس دن
يَعَضُّ
: کاٹ کھائے گا
الظَّالِمُ
: ظالم
عَلٰي يَدَيْهِ
: اپنے ہاتھوں کو
يَقُوْلُ
: وہ کہے گا
يٰلَيْتَنِي
: اے کاش ! میں
اتَّخَذْتُ
: پکڑ لیتا
مَعَ الرَّسُوْلِ
: رسول کے ساتھ
سَبِيْلًا
: راستہ
اور اس دن کو یاد کرو جس دن ظالم اپنے ہاتھوں کو اپنے دانتوں سے کاٹے گا اور یوں کہتے گا کہ کاش میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ راستہ بنا لیتا
رسول ﷺ کی اتباع نہ کرنے والے خسارے میں ہوں گے 1۔ ابن مردویہ وابو نعیم فی الدلائل بسند صحیح من طریق سعید بن جبیر ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ابو معیط نبی ﷺ کے پاس مکہ میں بیٹھا کرتا تھا اور آپ کو تکلیف نہ دیتا تھا اور وہ بردبار آدمی تھا اور باقی قریش جب آپ کے ساتھ بیٹھتے تھے تو آپ کو تکلیف دیتے تھے۔ اور ابو معیط کا ایک دوست شام میں رہتا تھا جو موجود نہیں تھا قریش نے کہا ابو معیط نے دین تبدیل کرلیا اس کا دوست شام سے رات کو آیا اور اپنی بیوی سے کہا محمد ﷺ نے کیا کیا اس دین کے بارے میں جس پر وہ تھے اس کی بیوی نے کہا وہ پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہے۔ پھر اس نے پوچھا میرے دوست ابو معیط نے کیا کیا۔ اس نے کہا کہ اس نے دین تبدیل کرلیا ہے یہ سن کر اس نے بڑی تکلیف میں رات گزاری جب صبح ہوئی تو ابو معیط اس کے پاس آیا اس نے سلام کیا مگر اس نے جواب نہیں دیا ابو معیط نے کہا تجھے کیا ہوا ہے تو نے میرے سلام کا جواب نہیں دیا اس نے کہا میں تیرے سلام کا جواب کیسے دوں اور تو صابی ہوگیا اس نے پوچھا کیا قریش نے ایسا ہی کہا ہے۔ اس نے کہا ہاں ! ابو معیط نے کہا میرا کون ساعمل انکے سینوں سے میری ناراضگی دور کرے گا اگر میں ایسا کروں دوست نے کہا ہم اس کی مجلس میں جاتے ہیں (یعنی محمد ﷺ کی مجلس میں) اور تو ان کے چہرہ پر تھوک دینا اور اس کو گالیاں دینا ان بری گالیوں میں سے جو تو جانتا ہے۔ اس نے ایسا ہی کیا۔ نبی ﷺ نے اس تھوک کو اپنے چہرہ مبارک سے صاف کیا پھر اس کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا اگر میں نے تجھ کو مکہ کے پہاڑوں کے باہر پالیا تو میں انتقام میں تیری گردن ماردوں گے۔ جب بدر کا دن تھا اور یہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ نکلا اس نے نکلنے سے انکار کیا تو اس کے ساتھیوں نے کہا ہمارے ساتھ نکل اس نے کہا کہ آدمی (یعنی محمد ﷺ نے کہا تھا کہ تیری گردن انتقام میں ماروں گا۔ انہوں نے کہا تیرا سرخ اونٹ ہے۔ وہ تجھ کو نہیں پاسکے گا اگر شکست ہوئی تو اس پر بیٹھ کر بھاگ جانا تو وہ ان کے ساتھ باہر نکلا جب اللہ تعالیٰ نے مشرکین کو شکست دی تو اس کے اونٹ نے اسے کیچڑ والی زمین میں گرادیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کو قیدی بنا کر پکڑ لیا قریش کے ستر قیدیوں میں ابو معیط آپ کے پاس آیا اور کہا کیا آپ مجھے ان کے درمیان قتل کردیں گے ؟ آپ نے فرمایا ہاں اس وجہ سے جو تو نے میرے چہرہ پر تھوکا تھا تو اللہ تعالیٰ نے ابو معیط کے بارے میں یہ آیت اتاری۔ آیت ” ویوم یعض الظالم علی یدیہ “ سے لے کر ” وکان الشیطان للانسان خذولا “ تک۔ 2۔ ابو نعیم من طریق الکلبیابو صالح سے روایت کیا اور انہوں نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ عقبہ بن ابی معیط جب سفر سے آتا تھا تو کھانا تیار کرتا اور سارے مکہ والوں کو دعوت دیتا اور وہ اکثر نبی ﷺ کے ساتھ بیٹھا کرتا تھا اور آپ کی باتوں سے خوشی ہوتا تھا اس پر بدبختی غالب آئی ایک دن وہ سفر سے آیا اور کھانا تیار کیا پھر رسول اللہ ﷺ کو بھی بلایا اپنے کھانے کی طرف آپ نے فرمایا میں تیرے کھانے میں سے نہیں کھاؤں گا یہاں تک کہ تو گواہی دے گا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں اس نے کہا اے میرے بھتیجے کھانا کھائیں آپ نے فرمایا میں اس وقت تک نہیں کھاؤں گا جب تک تو پھر نہ کہے گا عقبہ نے گواہی دی اور آپ نے اس کے کھانے میں سے کھالیا۔ یہ بات ابی بن خلف کو پہنچی تو وہ اس کے پاس آیا اور کہا اے عقبہ تو نے دین تبدیل کرلیا ہے اور وہ اس کا قریبی دوست تھا اس نے کہا نہیں اللہ کی قسم میں نے دین تبدیل نہیں کیا لیکن میرے پاس ایک آدمی یعنی محمد ﷺ آیا اس نے میرے کھانے میں سے انکار کردیا مگر اس صورت میں کہ میں اس کے لیے گواہی دوں تو مجھے شرم آئی کہ میرے گھر سے کھائے بغیر چلا جائے تو میں نے اس کی گواہی دے دی تو اس نے کھالیا ابی بن خلف نے کہا میں تجھ سے راضی نہیں ہوں گا یہاں تک کہ تو اس کے پاس جا کر کر اس کے چہرہ پر تھوک دے عقبہ نے ایسا کرلیا اس کو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اگر میں تجھ کو مکہ سے باہر ملا تو میں تلوار سے تیری گردن اڑا دوں گا عقبہ بدر کے دن قید ہوگیا اور اس انتقام میں قتل کردیا گیا اس دن اس کے علاوہ قیدیوں میں کوئی قتل نہ ہوا۔ 3۔ ابن جریر وابن المنذر وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ابی بن خلف نبی ﷺ کے پاس حاضر ہوتا تھا اور عقبہ بن ابی معیط نے اس کو ڈانٹا۔ تو یہ آیت نازل ہوئی۔ آیت ” ویوم یعض الظالم علی یدیہ “ سے لے کر ” وکان الشیطان للانسان خذولا “ تک۔ نبی کا دشمن بدر میں قتل کیا گیا 4۔ عبدالرزاق فی المصنف وابن جریر وابن المنذر مقسم سے جو ابن عمر ؓ کے غلام ہیں ان سے روایت کیا کہ عقبہ بن ابی معیط اور ابی بن خلف جمحی دونوں آپس میں ملے عقبہ بن ابی معیط نے ابی بن خلف سے کہا اور دونوں جاہلیت میں دوست تھے اور ابی نبی ﷺ کے پاس آیا آپ نے اس کو اسلام پیش کی اجب یہ بات عقبہ نے سنی تو اس سے کہا میں تجھ سے راضی نہیں ہوں گا یہاں تک کہ تو محمد ﷺ کے پاس آئے اور ان کے چہرہ مبارک پر تھوک دے اور ان کو برا بھلا کہے اور ان کو جھٹلادے راوی نے کہا مگر اللہ تعالیٰ نے اسے حضور ﷺ پر غلبہ نہیں دیا۔ جب بدر کا دن تھا تو عقبہ بن ابی معیط کو دوسرے قیدیوں میں قید کرلیا گیا نبی ﷺ نے علی بن ابی طالب ؓ کو اس کے قتل کردینے کا حکم فرمایا عقبہ نے کہا یا محمد ﷺ کیا ان لوگوں کے درمیان صرف میں قتل کیا جاؤں گا ؟ فرمایا ہاں اس نے کہا کیوں ؟ فرمایا تیرے کفر تیری نافرمانی اور تیری سرکشی اور اللہ اور اس کے رسول پر زیادتی کی وجہ سے علی بن ابی طالب ؓ اس کی طرف کھڑے ہوئے اور اس کی گردن ماردی۔ لیکن ابی بن خلف نے کہا اللہ کی قسم ! میں محمد ﷺ کو قتل کردوں گا (نعوذ باللہ) رسول اللہ ﷺ کو یہ بات پہنچی تو آپ نے فرمایا بلکہ میں انشاء اللہ اس کو قتل کردوں گا وہ اس بات سے ڈر گیا اور اس کے دل میں کھٹکا پید اہو گیا کیونکہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے کوئی بات نہیں سنی تھی مگر وہ سچی ہوتی جب احد کا دن تھا تو وہ مشرکین کے ساتھ نکلا اور اس نے نبی ﷺ کو ڈھونڈنا شروع کیا تاکہ ان پر حملہ کردے تو ایک آدمی مسلمانوں میں سے نبی ﷺ اور اس کے درمیان حائل ہوجاتا تھا اور رسول اللہ ﷺ نے جب یہ دیکھا تو اپنے اصحاب سے فرمایا اس کا راستہ چھوڑد و آپ نے نیزہ لیا اور اس کے ساتھ اس کو مار دیہا تو وہ نیزہ اس کی ہنسلی کی ہڈی میں جاری ہوگیا اس کا زیادہ خون بھی نہیں نکلا تھا اور خون اس کے پیٹ میں چلا گیا تو بیل کی طرح ڈکارتا تھا اس کے ساتھی آئے یہاں تک کہ اس کو اٹھایا جیسا کہ وہ ڈکار رہا تھا اس کے ساتھیوں نے کہا کیا ہے یہ اللہ کی قسم تجھ کو ایک معمولی خراش ہے ؟ اس نے کہا اللہ کی قسم اگر مجھے اس کی چمک ہی لگ جاتی تو مجھے قتل کر ڈالتی کیا آپ نے یوں نہیں فرمایا تھا کہ میں تجھ کو قتل کروں گا اللہ کی قسم جو زخم مجھے لگا ہے اگر یہ تمام حجاز والوں کو لگتا تو سب کو قتل کردیتا۔ راوی نے کہا کہ وہ نہیں ٹھہرا یعنی وہ زندہ نہیں رہا مگر ایک دن یا اتنا ہی عرصہ یہاں تک کہ دوزخ کی طرف مرگیا اور اللہ تعالیٰ نے اس کے بارے میں نازل فرمایا آیت ” ویوم یعض الظالم علی عیدیہ “ سے لے کر آیت ” وکان الشیطان للانسان خذولا ‘ ‘ 5۔ ابن ابی شیبہ وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابن سابط (رح) سے روایت کیا کہ ابی بن خلف نے کھانا تیار کیا پھر وہ آیا اس مجلس میں جس میں نبی ﷺ تشریف فرما تھے اور کہا کھڑے ہوجاؤ تو نبی ﷺ کے علاوہ سب کھڑے ہوئے اور آپ نے فرمایا میں کھڑا نہیں ہوں گا یہاں تک کہ تو اس بات کی گواہی نہیں دے گا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بلا شبہ میں اللہ کا رسول ہوں تو اس نے گواہی دے دی اور ابی بن خلف کی ملاقات عقبہ بن ابی معیط سے ہوئی تو اس نے پوچھا کیا تو نے اس طرح اس طرح کہا ہے تو اس نے کہا کہ میں نے اپنے کھانے کے لیے ارادہ کیا تھا کہ کسی طرح نبی ﷺ کھانا کھالیں اور میں مسلمان نہیں ہوا۔ اسی کو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ آیت ” ویم یعض الظالم علی یدیہ “ یعنی جس روز ظالم افسوس سے اپنے دانتوں سے اپنے ہاتھ کاٹے گا اور کہے گا کاش میں رسول اللہ کے ساتھ ان کی راہ پکڑ لیتا۔ دین حق قبول کرنے کے بعد انکار 6۔ الفریابی وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) نے آیت ” ویوم یعض الظالم علی عیدیہ “ کے بارے میں فرمایا کہ عقبہ بن ابی معیط نے نبی ﷺ کو کھانے کی مجلس میں بلایا نبی ﷺ نے کھانے سے انکار فرمایا اور فرمایا میں نہیں کھؤں گا یہاں تک کہ تو اس بات کی گواہی نہ دے گا کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں تو اس نے گواہی دیدی اور آپ نے کھانا تناول فرما لیا عقبہ بن ابی معیط کی اپنے دوسرے امیہ بن خلف سے ملاقات ہوئی۔ اس نے کہا کہ تو نے اپنا دین چھوڑدیا ہے امیہ نے کہا تیرا بھائی اسی دین پر ہے جس کو تو جانتا ہے لیکن میں نے کھانا تیار کیا تھا تو انہوں نے کھانے سے انکار کردیا یہاں تک کہ میں وہ یہ بات کروں یعنی گواہی دوں میں نے وہ الفاظ کہہ دئیے لیکن میرے دل میں اس کا کوئی تصور نہیں۔ 7۔ ابن ابی حاتم نے ہشام (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” ویویعض الظالم علی عیدیہ “ سے مراد ہے کہ وہ اپنی ہتھلیوں کو ندامت کی وجہ سے کھائے گا یہاں تک کہ وہ اپنے کندھوں تک پہنچے گا اور اسے احساس بھی نہیں ہوگا۔ 8۔ ابن ابی حاتم نے سفیان (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” ویوم یعض الظالم علی یدیہ “ یعنی اپنے ہاتھ کو کھائے گا پھر اس کا ہاتھ پھوٹ پڑے گا۔ 9۔ ابن ابی حاتم نے ابو عمران جونی (رح) سے آیت ” ویوم یعض الظالم علی یدیہ “ کے بارے میں روایت کیا کہ مجھ کو یہ بات پہنچی ہے کہ وہ اس کو چبائے گا یہاں تک کہ ہڈی ٹوٹ جائے گی پھر وہ ہڈی پیدا ہوجائے گی۔ 10۔ عبد بن حمید وابن ابی حاتم نے سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ ی آیت امیہ بن خلف اور عقبہ بن ابی معیط کے بارے میں نازل ہوئی آیت ” ویوم یعض الظالم علی یدیہ “ ہاتھ کاٹنے والا عقبہ ہے۔ اور آیت ” لم اتخذ فلانا خلیلا “ اور خلیل سے مراد امیہ اور عقبہ امیہ کا دوست تھا اور امیہ کو یہ بات پہنچی کہ عقبہ اسلام قبول کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو وہ اس کے پاس آیا اور کہا کہ میرا چہرا تیرے چہرے سے حرام ہے اگر تو اسلام لایا تو میں تجھ سے کبھی بھی بات نہیں کروں گا تو اس نے ایسا کرلیا (یہ اسلام لانے سے باز آگیا) تو یہ دونوں کے بارے میں نازل ہوئی۔ قیامت کے روز کف افسوس 11۔ سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن المنذر ابو مالک (رح) نے آیت ” لم اتخذ فلانا خلیلا ‘ کے بارے میں فرمایا کہ عقبہ بن ابی معیط اور میہ بن خلف دونوں جاہلیت میں آپس میں بھائی بھائی تھے۔ امیہ بن خلف کہے گا اے افسوس مجھ کو کہ میں عقبہ بن ابی معیط کو دوست نہ بناتا۔ 12۔ ابن ابی حاتم نے عمرو بن میمون (رح) سے آیت ” ویوم یعض الظالم علی یدیہ “ کے بارے میں فرمایا کہ یہ آتی عقبہ بن ابی معیط اور ابی بن خلف کے بارے میں نازل ہوئی کہ نبی ﷺ عقبہ کے پاس ایک ضرورت کے لیے تشریف لے گئے اس نے لوگوں کے لیے کھانا پکایا ہوا تھا اس نے نبی ﷺ کو کھانے کی دعوت دی آپ نے فرمایا میں کھانا نہیں کھاؤں گا یہاں تک کہ تو اسلام لائے اس نے اسلام قبول کرلیا تو آپ نے کھانا تناول فرمالیا یہ خبرابی بن خلف کو پہنچی وہ عقبہ کے پاس آیا اور اس کو ید دلایا جو اس نے کہا کہ کلمہ پڑھ لیا عقبہ نے اس سے کہا تیری کیا رائے ہے کہ میرے گھر میں محمد ﷺ جیسا کوئی شخص داخل ہو جبکہ کھانا بھی تیار ہو پھر وہ کھائے بغیر چلا جائے ؟ اس نے کہا کہ میرا چہرہ تیرے چہرے پر حرام ہے یہاں تک کہ تو اس دین کو نہ چھوڑ دے جس میں تو داخل ہو تو عقبہ لوٹ (یعنی اسلام چھوڑدیا) تو اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ 13۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” ویوم یعض الظالم “ سے مراد امیہ بن خلف اور عقبہ بن ابی معیط ہیں اور وہ دونوں جہنم میں دوست ہوں گے اور آگ کے ایک ہی منبر پر ہوں گے۔ 14۔ عبد بن حمید نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ ہم کو ذکر کیا گیا کہ ایک آدمی قریش میں سے رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا کرتا تھا اس کو ایک دوسرا آدمی قریش میں سے ملا وہ اس کا دوست تھا وہ برابر اس کے ساتھ لگا رہا یہاں تک کہ اس کو پھیر دیا اور روک دیا رسول اللہ ﷺ کے ملنے سے تو اللہ تعالیٰ نے ان دونوں کے بارے میں نازل فرمایا جو تم سنتے ہو۔ 15۔ الفریابی وابن ابی شیبہ وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) وسلم سے روایت کیا کہ آیت ” یویلتی لیتنی لم اتخذ فلانا خلیلا “ میں فلاں سے مراد شیفان ہے (کاش میں اس کو دوست نہ بناتا) 16۔ عبد بن حمید وابن المنذر واطبن ابی حاتم نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وکان الشیطان للانسان خذولا “ سے مراد ہے کہ شیطان قیامت کے دن اس کا ساتھ چھوڑدے گا اور اسے بری ہوجائے گا آیت ” وقال الرسول یرب ان قومی اتخذوا ہذا القراٰن مہجورا “ یہ تمہارے نبی کا قول ہوگا جو اپنی قوم کی اپنے رب سے شکایت کرے گا تو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو صبر دلاتے ہوئے فرمایا آیت ” وکذلک جعلنا لکل نبی عدوا من المجرمین “ یعنی آپ سے پہلے بھی رسول نے اپنی قوموں کی اسی طرح تکلیفیں اٹھائی اس لیے یہ تجھ پر ہرگز بھاری نہ ہوں۔ 17۔ الفریابی وعبد بن حمید وابن جریر ابن المنذر وابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” اتخذوا ہذا القراٰن ہجورا “ کفار نازیبا باتیں کر کے بکواس مارتے تھے اور وہ کہتے تھے کہ یہ جادو ہے۔ 18۔ الفریابی و سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم نے ابراہیم نخعی (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” اتخذوا ہذا القراٰن مہجورا “ یعنی ناحق باتیں کرتے ہیں کیا تو نے مریض کو نہیں دیکھا جب وہ بکواس بکتا ہے اس وقت کہتے ہیں حجر المریض یعنی مریض نے ناحق بات کی۔ 19۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” وکذلک جعلنا لکل نبی عدوا من المجرمین ‘ سے مراد ہے کہ کبھی کوئی نبی نہیں بھیجا گیا مگر مجرمین اس کے دشمن بن گئے اور کبھی کوئی نبی نہیں بھیجا گیا مگر بعض مجرم زیادہ سخت ثابت ہوئے بعض سے (دشمنی کے لحاظ سے) 20۔ ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” وکذلک جعلنا لکل نبی عدوا من المجرمین “ سے مراد ہے کہ نبی ﷺ کا دشمن ابو جہل تھا اور موسیٰ (علیہ السلام) کا دشمن قارون تھا اور قارون، موسیٰ (علیہ السلام) کا چچا زاد بھائی تھا۔ 21۔ ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” وکذلک جعلنا لکل نبی عدوا من المجرمین “ سے مراد ہے کہ محمد ﷺ کو اس بات پر قائل کیا جارہا ہے کہ اللہ تعالیٰ مجرموں میں سے نبی اکرم ﷺ کے دشمن بنانے والا ہے جیسے کہ ان سے پہلے انبیاء کے دشمن بنائے۔
Top