Mazhar-ul-Quran - Al-Furqaan : 54
وَ هُوَ الَّذِیْ خَلَقَ مِنَ الْمَآءِ بَشَرًا فَجَعَلَهٗ نَسَبًا وَّ صِهْرًا١ؕ وَ كَانَ رَبُّكَ قَدِیْرًا
وَهُوَ : اور وہی الَّذِيْ : جس نے خَلَقَ : پیدا کیا مِنَ الْمَآءِ : پانی سے بَشَرًا : بشر فَجَعَلَهٗ : پھر بنائے اس کے نَسَبًا : نسب وَّصِهْرًا : اور سسرال وَكَانَ : اور ہے رَبُّكَ : تیرا رب قَدِيْرًا : قدرت والا
اور3 وہی تو ہے جس نے انسان کو پانی (یعنی نطفہ) سے پیدا کیا ہے پھر اس کو خاندان والا اور سسرال والا بنایا۔ اور تمہارا1 پروردگار قدرت والا ہے ۔
(ف 3) اس آیت میں فرمایا کہ اللہ وہ ہے جس نے پانی یعنی نطفہ سے انسان کو پیدا کیا اور اس نے ایک نطفہ سے دوقسم کے انسان پیدا کیے ، مرد اور عورت۔ نسب یعنی خا ندان سے مراد مرد ہے کیونکہ نسب مردوں ہی کی طرف منسوب ہوتا ہے کہتے ہیں کہ فلاں بن فلاں اور صہر یعنی سسرال سے مراد عورت ہے کیونکہ نکاح کے رشتے اس سے قائم ہوتے ہیں یہ مثال بیان کرکے فرمایا کہ پھر بھی کافروں کا یہ حال ہے کہ اس پر ایمان نہیں لاتے اور پروردگار کو ہر قسم کی قدرت ہے چاہے لڑکا پیدا کرے چاہے لڑکی، اس کی قدرت میں کوئی شریک نہیں ۔ (ف 1) اس آیت میں فرمایا کہ یہ مشرک لوگ بڑے نادان ہیں کہ اپنے پیدا کرنے والے کو خالص عبادت کو چھوڑ کر پتھر کی ایسی مورتوں کو اللہ تعالیٰ کی تعظیم میں شریک کرتے ہیں کہ جن کے اختیار میں نہ کسی کا کچھ فائدہ ہے نہ نقصان ، اللہ تعالیٰ کے اختیار میں انسان کا جوفائدہ ہے وہ تو سب کی آنکھوں سامنے ہے کہ اس نے انسان کی سب ضرورت کی چیزوں کو اس طرح اپنی قدرت سے پیدا کیا ہے کہ اس میں کوئی اس کا شریک نہیں ہے پھر فرمایا کہ منکر لوگ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرکے شیطان کے مدد گار بنتے ہیں اور شیطان کے بہکانے سے یہ منکر لوگ احکام الٰہی کو پیٹھ کے پیچھے ڈال کر اس کی مخالفت کرتے ہیں اس لیے اللہ تعالیٰ نے بھی ان کو ان کے حال پر چھوڑ دیا کیونکہ مجبور کرکے کسی اور راہ راست پر لاناانتظام الٰہی کے برخلاف ہے انتظام الٰہی کے موافق دنیا کو نیک وبد کے امتحان کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔
Top