Tafseer-e-Mazhari - Al-An'aam : 147
فَاِنْ كَذَّبُوْكَ فَقُلْ رَّبُّكُمْ ذُوْ رَحْمَةٍ وَّاسِعَةٍ١ۚ وَ لَا یُرَدُّ بَاْسُهٗ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِیْنَ
فَاِنْ : پس اگر كَذَّبُوْكَ : آپ کو جھٹلائیں فَقُلْ : تو کہ دیں آپ رَّبُّكُمْ : تمہارا رب ذُوْ رَحْمَةٍ : رحمت والا وَّاسِعَةٍ : وسیع وَلَا يُرَدُّ : اور ٹالا نہیں جاتا بَاْسُهٗ : اس کا عذاب عَنِ : سے الْقَوْمِ الْمُجْرِمِيْنَ : مجرموں کی قوم
اور اگر یوں لوگ تمہاری تکذیب کریں تو کہہ دو تمہارا پروردگار صاحب رحمت وسیع ہے مگر اس کا عذاب گنہ گاروں لوگوں سے نہیں ٹلے گا
فان کذبوک فقل ربکم ذو رحمۃ واسعۃ . پس اگر وہ (یہودی) آپ کو جھوٹا کہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ تمہارا رب وسیع رحمت والا ہے۔ یعنی آپ کے پاس جو وحی کے ذریعہ سے ہدایات بھیجی گئی ہیں اگر یہودی ان کی تکذیب کریں تو ان سے کہہ دیجئے کہ اللہ بڑی وسیع رحمت والا ہے کہ باوجود تمہاری تکذیب کے اس نے تم کو ڈھیل دے رکھی ہے لیکن اللہ کے ڈھیل دینے سے تم فریب نہ کھا جانا وہ ڈھیل دیتا ہے چھوڑ نہیں دے گا (گرفت آخر میں ضرور کرے گا) ولا یرد باسہ عن القوم المجرمین . اور (جب وقت آجائے گا تو) اس کا عذاب مجرموں سے لوٹایا نہیں جائے گا۔ یا یہ مطلب ہے کہ اللہ مؤمنوں کے لئے وسیع رحمت والا اور تکذیب کرنے والوں کو سخت عذاب دینے والا ہے اس آخری فقرہ کی جگہ فرمایا اس کا عذاب مجرموں سے نہیں لوٹایا جائے گا۔
Top