بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tadabbur-e-Quran - Al-Waaqia : 1
اِذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُۙ
اِذَا وَقَعَتِ : جب واقع ہوجائے گی الْوَاقِعَةُ : واقع ہونے والی (قیامت)
یاد رکھو، جب کہ واقع ہو پڑے گی واقع ہونے والی۔
ا۔ الفاظ کی تحقیق اور آیات کی وضاحت (اذا وقعت الواقعۃ لیس لوقعتھا گا ذبۃ) (1۔ 2)۔ (قیامت شدنی ہے) واقعۃ سے مراد قیامت ہے۔ اس لفظ سے تعبیر اس کے ایک امر شدنی ہونے کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کے دلائل، پوری تفصیل کے ساتھ، گروپ کی پچھلی سورتوں میں، بیان ہوچکے ہیں اور ان شبہات و سوالات کا بھی ایک ایک کرکے جواب دیا جا چکا ہے جو منکرین نے اس کے امکان اور اس کے وقوع کے باب میں اٹھائے ہیں۔ اب یہ فرمایا کہ اس وقت کو یاد رکھو جب کہ وہ واقع ہونے والی، تمہارے ان تمام لا یعنی شبہات و اعتراضات کے علی الرغم، واقع ہو کے رہے گی اور تم کسی طرح بھی اس سے بھاگ نہ سکو گے۔ (لیس لوقعتھاگاذبۃ) یہاں گا ذبۃ میرے نزدیک عاقبۃ اور عافیۃ کی طرح مصدر ہے یعنی اس کے واقع ہونے میں ذرا کسی شک و شبہ اور جھوٹ کی گنجائش نہیں ہے۔ اگر تم اس وہم میں مبتلا ہو کر تم کو جھوٹ موٹ ایک ہولے سے ڈرایا جا رہا ہے تو اس میں جھوٹ کا ادنیٰ شائبہ بھی نہیں۔ یہ ایک امر واقعہ ہے جس سے تمہیں لازماً دو چار ہونا ہے۔ تو عاقبت کی بہبود چاہتے ہو تو اس کے مواجہہ کے لیے تیاری کرو۔
Top