بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Dure-Mansoor - Al-Waaqia : 1
اِذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُۙ
اِذَا وَقَعَتِ : جب واقع ہوجائے گی الْوَاقِعَةُ : واقع ہونے والی (قیامت)
جب قیامت واقع ہوگی
1۔ ابن الضریس والنحاس وابن مردویہ اور بیہقی نے دلائل میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ سورة واقعہ مکہ میں نازل ہوئی۔ 2۔ ابو عبید نے اپنے فضائل میں وابو یعلی وابن مردویہ والبیہقی نے شعب الایمان میں ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔ کہ جس نے ہر رات کو ” سورة واقعہ “ پڑھی اسے کبھی فاقہ نہیں پہنچے گا۔ سورۃ واقعہ کی فضیلت 4۔ ابن عساکر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے ہر رات کو سورة واقعہ پڑھی اسے کبھی فاقہ نہیں پہنچے گا۔ 5۔ ابن مردویہ نے انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے سورة واقعہ سورة الغنیٰ ہے۔ اس کو پڑھو اور اس کو اپنی اولاد کو بھی سکھاؤ۔ 6۔ الدیلمی نے حضرت انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ اپنی عورتوں کو سورة واقعہ سکھاؤ کیونکہ یہ سورة الغنی ہے۔ 7۔ ابو عبید نے سلیمان تیمی (رح) سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے عورتوں سے فرمایا۔ کوئی تم میں سے سورة واقعہ پڑھنے سے عاجز نہ ہوجائے۔ 8۔ عبدالرزاق واحمد ابن خزیمہ وابن حبان والحاکم اور طبرانی نے الاوسط میں جابر بن سمرۃ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ فجر (کی نماز) میں سورة واقعہ اور اس جیسی سورتوں میں سے پڑھتے تھے۔ 9۔ ابن عساکر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ ( سورة ) واقعہ آیت الحاقہ عم یتساء لون، النازعات، آیت اذا الشمس کورت واذا لسماء انفطرت باصرار (یعنی باربار) پڑھا کرتے تھے تو اس سے فقر وفاقہ اڑجاتا (یعنی ختم ہوجاتا) ابوبکر ؓ نے آپ سے عرض کیا کہ آپ کی طرف فقر بڑی تیزی سے بڑھتا ہے۔ آپ نے فرمایا۔ مجھے سورة ہود اور اس کے ساتھ والی دیگر سورتوں نے بوڑھا کردیا۔ 10۔ ابن ابی شیبہ وابن جریر وابن المنذر وابن ابی حاتم وابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ اذا وقعت الواقعۃ سے مراد ہے قیامت کے دن (قیامت برپا ہوجائے گی) آیت لیس لوقعتہا کاذبہ (کہ اس واقع ہونے میں کوئی جھوٹ نہیں) سے مراد یہ ہے کہ اس کے لیے کوئی لوٹانے والا نہیں کہ اس کو واپس لوٹا دے۔ آیت خافضہ رافعہ (پست کرنے والی اور بلند کرنے والی) یعنی بعض لوگوں کو پست کردے گی اور بعض دوسروں کو بلند کردے گی۔
Top