بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 1
اِذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُۙ
اِذَا وَقَعَتِ : جب واقع ہوجائے گی الْوَاقِعَةُ : واقع ہونے والی (قیامت)
جب قیامت واقع ہوگی
قیامت پست کرنے والی اور بلند کرنے والی ہے اس سورت میں وقوع قیامت اور قیامت واقع ہونے کے بعد جو فیصلے ہوں گے اور ان کے بعد جو اہل ایمان کو انعامات ملیں گے اور اہل کفر جو عذاب میں مبتلا ہوں گے اس کی کچھ تفصیلات بیان کی گئی ہیں، درمیان میں اللہ تعالیٰ نے دینی اور دنیاوی نعمتوں کا تذکرہ فرمایا ہے۔ آیات بالا میں ارشاد فرمایا کہ جب قیامت قائم ہوگی تو اس کا کوئی جھٹلانے والا نہ ہوگا آج تو دنیا میں بہت بڑی تعداد میں لوگ اس کے وقوع کے منکر ہیں جب وہ آہی جائے گی جس کی خبر اللہ تعالیٰ کی کتابوں اور رسولوں نے دی ہے اسے نظر سے دیکھ لیں گے اور جھٹلانے والے پریشان حال مبتلائے عذاب ہوں گے، اس دن مان لیں گے اور ﴿رَبَّنَاۤ اَبْصَرْنَا وَ سَمِعْنَا ﴾ کہیں گے، قیامت کی یہ خاص صفت ہوگی کہ وہ خٓافضة بھی ہوگی اور رافعۃ بھی، یعنی پست کرنے والی بھی اور بلند کرنے والی ہوگی، بہت سے لوگ جو دنیا میں اونچے تھے بادشاہ تھے امیر تھے وزیر تھے قوموں کے سردار تھے مال کی ریل پیل کی وجہ سے اہل دنیا انہیں بڑا سمجھتے تھے لیکن کافر مشرک منافق یا کم از کم فاسق تھے یہ لوگ قیامت کے دن برے حال میں ہوں گے، اس دن کی گرفت دنیا والی ساری بڑائی کو ملیامیٹ کرکے رکھ دے گی، اور بہت سے وہ لوگ جو دنیا میں حقیر اور کمزور سمجھے جاتے تھے اصحاب دنیا کے نزدیک ان کی کوئی حیثیت نہ تھی لیکن ایمان والے تھے متقی اور پرہیزگار تھے اعمال صالحہ سے مزین اور متصف تھے قیامت انہیں بلند کر دے گی بہت بڑی تعداد میں تو یہ لوگ بلاحساب جنت میں چلے جائیں گے اور بہت سوں سے آسان حساب ہوگا اور بہت سوں سے تھوڑا بہت حساب ہو کر چھٹکارہ ہوجائے گا۔ حضرات انبیائے عظام اور شہداء کرام اور علماء اصحاب احترام کی سفارشیں کام دے جائیں گی۔
Top