Jawahir-ul-Quran - Al-An'aam : 2
هُوَ الَّذِیْ خَلَقَكُمْ مِّنْ طِیْنٍ ثُمَّ قَضٰۤى اَجَلًا١ؕ وَ اَجَلٌ مُّسَمًّى عِنْدَهٗ ثُمَّ اَنْتُمْ تَمْتَرُوْنَ
هُوَ : وہ الَّذِيْ : جس نے خَلَقَكُمْ : تمہیں پیدا کیا مِّنْ : سے طِيْنٍ : مٹی ثُمَّ : پھر قَضٰٓى : مقرر کیا اَجَلًا : ایک وقت وَاَجَلٌ : اور ایک وقت مُّسَمًّى : مقرر عِنْدَهٗ : اس کے ہاں ثُمَّ : پھر اَنْتُمْ : تم تَمْتَرُوْنَ : شک کرتے ہو
وہی ہے جس نے پیدا کیا تم کو مٹی سے4 پھر مقرر کردیا ایک وقت ایک مدت مقرر ہے اللہ کے نزدیک پھر بھی تم شک کرتے ہو
4 اس میں حصر ہے۔ یعنی اللہ ہی نے تم کو پیدا کیا ہے۔ اس طرح اس آیت کے باقی حصوں میں بھی حصر ہے۔ وَ اَجَلٌ مُّسَمًّی عِنْدَہٗ یعنی مقررہ اجل کی اسی ہی کو خبر ہے اور اس کا علم اسی کے پاس ہے۔ ثُمَّ اَنْتُمْ تَمْتَرُوْنَ ۔ ثُمَّ یہاں بھی استبعاد کے لیے ہے تمترون۔ مِرْیَۃٌ سے ہے یا مِرَاءٌ سے پہلی صورت میں اس کے معنی ہوں گے۔ پھر تم شک کرتے ہو اور دوسری صورت میں پھر تم جھگڑا کرتے ہو تشکرون من المریۃ او تجادلون من المراء و معنی ثم استبعاد (مدارک ج 2 ص 3) ۔
Top