Siraj-ul-Bayan - Al-An'aam : 104
قَدْ جَآءَكُمْ بَصَآئِرُ مِنْ رَّبِّكُمْ١ۚ فَمَنْ اَبْصَرَ فَلِنَفْسِهٖ١ۚ وَ مَنْ عَمِیَ فَعَلَیْهَا١ؕ وَ مَاۤ اَنَا عَلَیْكُمْ بِحَفِیْظٍ
قَدْ جَآءَكُمْ : آچکیں تمہارے پاس بَصَآئِرُ : نشانیاں مِنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب فَمَنْ : سو جو۔ جس اَبْصَرَ : دیکھ لیا فَلِنَفْسِهٖ : سو اپنے واسطے وَ : اور مَنْ : جو عَمِيَ : اندھا رہا فَعَلَيْهَا : تو اس کی جان پر وَمَآ : اور نہیں اَنَا : میں عَلَيْكُمْ : تم پر بِحَفِيْظٍ : نگہبان
بیشک تمہارے رب سے تمہارے (ف 2) ۔ پاس دلیلیں آچکیں ‘ پھر جس نے دیکھ لیا سو اپنے واسطے ہے اور جو اندھا رہا سو اپنے برے کو ، اور میں تمہارا نگہبان نہیں ہوں ۔
بصآئر : (ف 2) غرض یہ ہے کہ یہ واشگاف حقائق ہیں جنہیں اسلام کی صداقت اور سچائی کے ثبوت میں پیش کیا گیا ہے ، اور اگر ان دلائل کے بعد بھی جو لوگ ہدایت سے محروم رہیں انہیں چاہئے کہ اپنی کور باطنی کا ماتم کریں ۔
Top