Dure-Mansoor - Al-An'aam : 104
قَدْ جَآءَكُمْ بَصَآئِرُ مِنْ رَّبِّكُمْ١ۚ فَمَنْ اَبْصَرَ فَلِنَفْسِهٖ١ۚ وَ مَنْ عَمِیَ فَعَلَیْهَا١ؕ وَ مَاۤ اَنَا عَلَیْكُمْ بِحَفِیْظٍ
قَدْ جَآءَكُمْ : آچکیں تمہارے پاس بَصَآئِرُ : نشانیاں مِنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب فَمَنْ : سو جو۔ جس اَبْصَرَ : دیکھ لیا فَلِنَفْسِهٖ : سو اپنے واسطے وَ : اور مَنْ : جو عَمِيَ : اندھا رہا فَعَلَيْهَا : تو اس کی جان پر وَمَآ : اور نہیں اَنَا : میں عَلَيْكُمْ : تم پر بِحَفِيْظٍ : نگہبان
تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے بصیرت والی چیزیں آچکی ہیں سو جو شخص دیکھے گا سو وہ اپنے ہی لیے، اور جو اندھا بنے گا اس کا وبال اسی کی جان پر ہوگا اور میں تم پر نگران نہیں ہوں۔
(1) امام عبد بن حمید، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے قتادہ (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت قد جآء کم بصائر یعنی دلائل لفظ آیت فمن ابصر فلنفسہ یعنی جو شخص ہدایت حاصل کرے تو اس نے اپنی ذات کے لئے ہدایت حاصل کی اور لفظ آیت ومن عمی یعنی جو گمراہ ہو لفظ آیت فعیلیھا تو وہ اسی پر ہے واللہ اعلم۔ قولہ تعالیٰ : لفظ آیت ولیقولوا درست (2) امام سعید بن منصور، عبد بن حمید، ابن منذر، ابن مردویہ اور ضیاء نے المختارہ میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے اس حرف کو یوں پڑھا لفظ آیت دارست یعنی دال کے بعد الف ہے سین ساکن اور تا پر نصب ہے۔ (3) امام فریابی، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت درست کے بارے میں فرمایا کہ اس کا معنی ہے قرآن اور لفظ آیت تقلت یعنی آپ نے پڑھا اور سیکھا۔ (4) سعید بن منصور، عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابو الشیخ، عبد الرزاق اور ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے لفظ آیت دارست کے بارے میں فرمایا میں نے خوب جھگڑا کیا اور مجادلہ کیا اور میں نے تلاوت کی۔ (5) امام ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولیقولوا درست سے مراد ہے لفظ آیت ناقھت یعنی آپ سمجھانے میں غالب رہے اس حال میں کہ آپ نے یہود کو پڑھ کر سنایا اور انہوں نے آپ پر پڑھا۔ (6) سعید بن منصور، عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر، اور ابو الشیخ نے عمرو بن دینار (رح) سے روایت کیا کہ میں نے عبد اللہ بن زبیر ؓ سے روایت کیا کہ میں نے عبد اللہ بن زبیر ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔ یہاں ہمارے بچے پڑھتے ہیں۔ لفظ آیت دارست اور حالانکہ وہ ہے لفظ آیت دارست یعنی سین کی فتح اور تاء کی جزم کے ساتھ اور وہ پڑھتے ہیں لفظ آیت وحرم علی قریۃ (الانبیاء آیت 29) حالانکہ وہ ہے لفظ آیت و حرام اور وہ پڑھتے ہیں لفظ آیت فی عین حمیۃ حالانکہ وہ ہے لفظ آیت حامیۃ عمرو نے کہا کہ ابن عباس ؓ ان سب میں مخالف فرماتے تھے۔ (7) امام ابن مردویہ اور حاکم نے (اور اس کی تصحیح بھی کی ہے) ابی بن کعب ؓ سے روایت کیا کہ مجھ کو رسول اللہ ﷺ نے پڑھوایا لفظ آیت ولیقولوا درست یعنی سین کی جزم اور تاء کے نصب کے ساتھ۔ (8) امام ابو الشیخ نے سعید بن جبیر کے طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت درست وہ فرماتے ہیں آپ نے یہود کو خوب پڑھا اور ان کو خوب سمجھایا اور ابی کے حرف میں یوں ہے۔ لفظ آیت ولیقولوا درس بمعنی تعلیم یعنی سیکھتا ہے۔ (9) امام ابو عبید اور ابن جریر نے ہارون (رح) سے روایت کیا کہ ابی بن کعب ؓ اور ابن مسعود ؓ کے قرأت میں یوں ہے لفظ آیت ولیقولوا درس یعنی نبی ﷺ نے پڑھا۔ (10) امام ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے اس کو یوں پڑھا لفظ آیت درست یعنی آپ نے خوب علم حاصل کیا۔ (11) امام عبد بن حمید، ابن جریر نے ابو اسحاق ھمدانی (رح) سے روایت کی ہے کہ ابن مسعود ؓ کی قرأت میں ہے لفظ آیت درست بغیر الف کے۔ سین کے نصب اور تاء کے وقف کے ساتھ۔ (12) امام عبد الرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابو الشیخ نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ وہ اس کو یوں پڑھتے تھے لفظ آیت ولیقولوا درست یعنی آپ نے مٹادیا اور ختم کردیا۔ (13) امام سعید بن منصور نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ وہ یوں پڑھتے تھے لفظ آیت درست تشدید کے ساتھ۔ (14) امام ابن ابی شیبہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ وہ اس کو یوں پڑھتے تھے لفظ آیت درست اور بطور مثال کے یہ بیان کرتے تھے لفظ آیت دارس کطعم الصاب والعلقم (یعنی اس نے صاحب اور حنظل کے ذائقہ کی طرح پڑھا۔ (15) ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، ابن مردویہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ولیقولوا درست تاکہ وہ کہیں کہ آپ نے پڑھا اور سمجھا اس طرح آپ کو قریش کہتے تھے۔ قولہ تعالیٰ : لفظ آیت واعرض عن المشرکین (16) ابو الشیخ نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت واعرض عن المشرکین یعنی ان سے رک جاؤ اور یہ (حکم) منسوخ ہے قتال (والی آیت) نے اس کو منسوخ کردیا۔ یعنی لفظ آیت فاقتلوا المشرکین حیث وجدتموھم وخذوھم (التوبہ آیت 5)
Top