Mutaliya-e-Quran - Al-Furqaan : 11
بَلْ كَذَّبُوْا بِالسَّاعَةِ١۫ وَ اَعْتَدْنَا لِمَنْ كَذَّبَ بِالسَّاعَةِ سَعِیْرًاۚ
بَلْ : بلکہ كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِالسَّاعَةِ : قیامت کو وَاَعْتَدْنَا : اور ہم نے تیار کیا لِمَنْ كَذَّبَ : اس کے لیے جس نے جھٹلایا بِالسَّاعَةِ : قیامت کو سَعِيْرًا : دوزخ
اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ "اُس گھڑی" کو جھٹلا چکے ہیں اور جو اُس گھڑی کو جھٹلائے اس کے لیے ہم نے بھڑکتی ہوئی آگ مہیا کر رکھی ہے
بَلْ [ بلکہ ] كَذَّبُوْا [ انہوں نے جھٹلایا ] بِالسَّاعَةِ ۣ [ اس گھڑی (یعنی قیامت) کو ] وَاَعْتَدْنَا [ اور ہم نے تیار کیا ] لِمَنْ [ اس کے لئے جس نے ] كَذَّبَ [ جھٹلایا ] بِالسَّاعَةِ [ اس گھڑی کو ] سَعِيْرًا [ ایک شعلوں والی آگ ] نوٹ۔ 1: بل کذبوا بالساعۃ کا مطلب یہ ہے کہ جو باتیں یہ کر رہے ہیں ان کی وجہ یہ نہیں ہے کہ ان کو واقعی قرآن کے جعلی کلام ہونے کا خدشہ ہے یا ایمان نہ لانے کی وجہ یہ ہے کہ آپ ﷺ کھانا کھاتے ہیں ، بازاروں میں چلتے ہیں، نہ آپ ﷺ کے ساتھ کوئی فرشتہ ہے، نہ کوئی خزانہ ہے۔ اصل وجہ ان میں سے کوئی بھی نہیں ہے۔ اصل وجہ یہ ہے کہ یہ آخرت کو نہیں مانتے۔ جس نے ان کو حق اور باطل کے معاملہ میں بالکل غیر سنجیدہ بنادیا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ وہ دوسرے سے کسی غور و فکر اور تحقیق و جستجو کی ضرورت ہی محسوس نہیں کرتے۔ اس لئے آپ ﷺ کی دعوت کو رد کرنے کے لئے ایسی مضحکہ خیز حجتیں پیش کرتے ہیں۔ (تفہیم القرآن)
Top