Mazhar-ul-Quran - Al-Furqaan : 11
بَلْ كَذَّبُوْا بِالسَّاعَةِ١۫ وَ اَعْتَدْنَا لِمَنْ كَذَّبَ بِالسَّاعَةِ سَعِیْرًاۚ
بَلْ : بلکہ كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِالسَّاعَةِ : قیامت کو وَاَعْتَدْنَا : اور ہم نے تیار کیا لِمَنْ كَذَّبَ : اس کے لیے جس نے جھٹلایا بِالسَّاعَةِ : قیامت کو سَعِيْرًا : دوزخ
بلکہ انہوں نے2 تو قیامت کو جھوٹ سمجھ لیا ہے اور جو قیامت کو جھٹلائے ہم نے اس کے لیے دوزخ تیار کر رکھی ہے ۔
(ف 2) مشرکین کے عذاب کا ذکر : ان آیتوں میں فرمایا کہ مشرکین مکہ اللہ کے رسول کی تنگ دستی پر طعن جو کرتے تھے اوپر اس کا ذکر فرما کر ان آیتوں میں فرمایا ان لوگوں کی یہ طعن کی باتیں معجزے کے خواہش کے طور پر نہیں ہیں بلکہ مرنے کے بعد دوبارہ پھر زندہ ہونے اور حساب وکتاب کے لیے اللہ تعالیٰ کے روبرو کھڑے ہونے کے یہ لوگ منکر ہیں اس لیے عقبی کی بہترین کو یہ لوگ طعن اور مسخراپن کی باتوں میں اڑادیتے ہیں مگر اللہ تعالیٰ نے بھی ایسے لوگوں کے لیے دوزخ کی آگ کو خوب دہکا کرتیارکررکھا ہے اور اس دوزخ کی آگ میں اللہ تعالیٰ نے ایک طرح کی بینائی کی قوت پیدا کی ہے جس سے وہ مشرکوں ظالموں کو دیکھ کر قیامت کے دن پہچان لیوے گی۔ یہ دوزخ کا جوش مارنا اور چنگھاڑنا اس وقت ہوگا جس وقت ایسے لوگوں کے گلے میں طوق ڈالاجائے گا اور سترگز کی ایک زنجیر میں ان کی جماعت کو جکڑ کر دوزخ میں ڈالاجائے گا پھر فرمایا دوزخ کے عذاب سے ایسے لوگ بہت کچھ چلاویں گے اور پچھتاویں گے مگر بےوقت کا چلانا اور پچھتانا ان کے کام نہ آوے گا۔
Top