Tafseer-e-Mazhari - Al-Waaqia : 61
عَلٰۤى اَنْ نُّبَدِّلَ اَمْثَالَكُمْ وَ نُنْشِئَكُمْ فِیْ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
عَلٰٓي اَنْ : اس بات پر کہ نُّبَدِّلَ : ہم بدل ڈالیں اَمْثَالَكُمْ : تمہاری شکلوں کو۔ تم جیسوں کو وَنُنْشِىَٔكُمْ : اور نئے سرے سے ہم پیدا کریں گے تم کو فِيْ مَا : اس میں جو لَا تَعْلَمُوْنَ : تم نہیں جانتے
کہ تمہاری طرح کے اور لوگ تمہاری جگہ لے آئیں اور تم کو ایسے جہان میں جس کو تم نہیں جانتے پیدا کر دیں
کہ تمہاری جگہ اور تم جیسے آدمی پیدا کردیں اور تم کو ایسی صورت میں پیدا کردیں جس کو تم جانتے بھی نہیں ہو عَلٰٓی اَنْ نُّبَدِّلَ اَمْثَالَکُمْ : یہ قدرنا کے فاعل سے حال ہے یعنی ہم نے تمہارے درمیان موت کو مقدر کردیا ہے اور ہم اس امر پر قادر ہیں کہ تمہاری جگہ تمہارے عوض دوسروں کو لے آئیں یا قدرنا سے اس کا تعلق ہے اور علیٰ بمعنی لازم کے ہے اور علیٰ ان قدرنا کی علت ہے یعنی ہم نے موت کو مقدر کردیا ہے اس لیے کہ تمہاری جگہ دوسروں کو لے آئیں یا مسبوقین سے اس کا تعلق ہے یعنی ہم مغلوب نہیں ہیں کہ تمہارے عوض تمہاری جگہ دوسروں کو لانے کی ہم میں قدرت نہ ہو۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ امثال (بمعنی مقام و مکان نہ ہو بلکہ اس) کا معنی ہو صفت و حالت یعنی ہم اس امر سے عاجز نہیں ہیں کہ تمہاری حالت اور صفت کو بدل دیں اور مرنے کے بعد تم کو ان احوال میں پیدا کریں جن کو تم نہیں جانتے یعنی ثواب و عذاب مثل بمعنی صفت دوسری آیت میں آیا ہے ‘ فرمایا ہے : مَثَلُ الْجَنَّۃِ الَّتِیْ وُعِدَ الْمُتَّقُوْنَ...... لِلَّذِیْنَ لاَ یُؤْمِنُوْنَ بالْاٰخِرَۃِ مَثَلُ السَّوْءِ..... وَلِلّٰہِ الْمَثَلُ الْاَعْلٰی
Top