Madarik-ut-Tanzil - Al-Waaqia : 61
عَلٰۤى اَنْ نُّبَدِّلَ اَمْثَالَكُمْ وَ نُنْشِئَكُمْ فِیْ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
عَلٰٓي اَنْ : اس بات پر کہ نُّبَدِّلَ : ہم بدل ڈالیں اَمْثَالَكُمْ : تمہاری شکلوں کو۔ تم جیسوں کو وَنُنْشِىَٔكُمْ : اور نئے سرے سے ہم پیدا کریں گے تم کو فِيْ مَا : اس میں جو لَا تَعْلَمُوْنَ : تم نہیں جانتے
کہ تمہاری طرح کے اور لوگ تمہاری جگہ لے آئیں اور تم کو ایسے جہان میں جس کو تم نہیں جانتے پیدا کردیں
مماثل مخلوق : 61 : عَلٰٓی اَنْ نُّبَدِّلَ اَمْثَالَکُمْ (کہ تمہاری جگہ اور تم جیسے آدمی پیدا کردیں) مطلب یہ ہے کہ ہم اس بات پر قادر ہیں۔ اس سلسلہ میں تم مجھ پر غالب نہیں آسکتے۔ مثال جمع مِثْلٌ یعنی اس پر کہ تمہاری جگہ بدل کر تم جیسی اور مخلوق لے آئیں۔ وَنُنْشِئَکُمْ فِیْ مَا لَاتَعْلَمُوْنَ ( اور تم کو ایسی صورت میں پیدا کردیں جس کو تم جانتے بھی نہیں ہو) اس کا عطف نبدل پر ہے۔ علی ان ننشئکم ایسے قادر ہیں کہ تم کو پیدا کردیں کسی ایسی مخلوق کی شکل میں جس کو تم جانتے بھی نہیں اور نہ پہلے اس سے سابقہ پڑا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ہم دونوں باتوں پر قدرت رکھتے ہیں۔ نمبر 1۔ تمہارے مماثل مخلوق پیدا کرنے پر نمبر 2۔ اور ایسی مخلوق جو تمہارے مماثل نہ ہو۔ تو پھر ہم اعادہ سے کس طرح عاجز ہوتے۔ ؟ اور یہ بھی درست ہے کہ امثالکم جمع مِثْل کی ہو۔ مطلب یہ ہے ہم اس بات پر قادر ہیں کہ ہم تمہاری صفات کو بدل دیں جو تمہارے خلق اور اخلاق میں پائی جاتی ہیں اور تم میں نئے سرے سے ایسی صفات پیدا کردیں جن کو تم جانتے بھی نہیں۔
Top