Tafseer-e-Baghwi - Al-Waaqia : 61
عَلٰۤى اَنْ نُّبَدِّلَ اَمْثَالَكُمْ وَ نُنْشِئَكُمْ فِیْ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
عَلٰٓي اَنْ : اس بات پر کہ نُّبَدِّلَ : ہم بدل ڈالیں اَمْثَالَكُمْ : تمہاری شکلوں کو۔ تم جیسوں کو وَنُنْشِىَٔكُمْ : اور نئے سرے سے ہم پیدا کریں گے تم کو فِيْ مَا : اس میں جو لَا تَعْلَمُوْنَ : تم نہیں جانتے
ہم نے تم میں مرنا ٹھہرا دیا ہے اور ہم اس بات سے عاجز نہیں ہیں
60 ۔” نحن قدرنا “ ابن کثیر (رح) نے دال کی تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے اور باقی حضرات نے اس کی شد کے ساتھ اور یہ دو لغتیں ہیں۔ ” بینکم الموت “ مقاتل (رح) فرماتے ہیں پس تم میں سے بعض وہ ہیں جو بڑھاپے کو پہنچتے ہیں اور بعض وہ ہیں جو بچپن یا جوانی میں مرجاتے ہیں۔ اور ضحاک (رح) فرماتے ہیں اس کی تقدیر یہ ہے کہ اس نے اہل آسمان اور اہل زمین کو اس میں برابر کردیا ہے۔ اس تفصیل پر ” قدرنا “ کا معنی قفینا ہوگا۔ ” ومانحن بمسبوقین “ مغلوب عاجز تمہارے ہلاک کرنے سے تمہاری مثل کے ساتھ تمہیں بدلنے سے۔
Top