Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 61
عَلٰۤى اَنْ نُّبَدِّلَ اَمْثَالَكُمْ وَ نُنْشِئَكُمْ فِیْ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ
عَلٰٓي اَنْ : اس بات پر کہ نُّبَدِّلَ : ہم بدل ڈالیں اَمْثَالَكُمْ : تمہاری شکلوں کو۔ تم جیسوں کو وَنُنْشِىَٔكُمْ : اور نئے سرے سے ہم پیدا کریں گے تم کو فِيْ مَا : اس میں جو لَا تَعْلَمُوْنَ : تم نہیں جانتے
کہ تمہاری شکلیں بدل دیں اور تم کو کسی ایسی صورت میں بنا کھڑا کریں جس کو تم نہیں جانتے
[ 54] اللہ تعالیٰ کی قدرت کاملہ کا حوالہ وذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ہم قادر ہیں اس پر کہ تم لوگوں کو پیدا کردیں کسی بھی ایسی شکل میں جس کو تم لوگ نہیں جانتے۔ کہ تم کو بندر یا خنزیر وغیرہ بنادیں، جیسا کہ پچھلی قوموں میں ایسے ہوچکا ہے، [ صفوہ، جامع، معارف، اور روح وغیرہ ] اس صورت میں یہ مثل کی جمع ہوگی، یعنی میم کے کسرہ اور ثاء کے سکون کے ساتھ، جس کے معنی صفت اور حالت کے آتے ہیں، یا یہ مطلب ہے کہ تم جیسے لوگوں کو پیدا کردیں جو تم سے کہیں بڑھ کر ہمارے مطیع و فرمانبردار ہوں اس صورت میں یہ مثل کی جمع ہوگی جس کے معنی مانند اور مشابہ وغیرہ کے ہوتے ہیں، اور یہ ارشاد تہدید اور وعید کے معنی میں ہوگا، جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد گرمایا گیا۔ { الم تر ان اللہ خلق السموت والارض بالحق ط ان یشا یذہبکم ویات بخلق جدید وما ذلک علی اللہ بعزیز۔ [ ابراہیم :19 ۔ 20 پ 13] اور بعینہ یہی ارشاد سورة فاطر میں بھی فرمایا گیا، ملاحظہ ہو سورة فاطر آیت نمبر 16 ۔ 17 پ 22] نیز یہ کہ ہم تمہیں دوسری ایسی صفات و کیفیات پر پیدا کردیں جو تمہاری موجودہ صفات و کیفیات سے مختلف ہوں، جیسا کہ آخرت کے اس حقیقی اور ابدی جہاں میں فی الواقع ایسے ہوگا، مثلاً یہ کہ آج تمہاری صرف زبان بولتی ہے، مگر اس دن تمہارے ہاتھ پاؤں بھی بولیں گے، اور تمہاری کھالوں کا ایک ایک حصہ بھی بولے گا، اور مثلاً یہ کہ آج تم ایک محدود عمر پانے کے بعد مرجاتے ہو، مگر وہاں تم ہمیشہ کے لئے زندہ رہو گے، مثلاً یہ کہ آج تم کچھ ہی وقت جلنے بعد مرجاتے ہو، مگر وہاں تم دوزخ کی ہولناک آگ میں لگاتار چلتے رہنے کے باوجود نہیں مرو گے، وغیرہ وغیرہ، سو آیت کریمہ کے الفاظ و کلمات کا عموم ان سب ہی مفاہیم کو شامل اور عام ہے، اور حضرات مفسرین کرام نے بھی یہی کچھ بیان کیا ہے کسی نے مختصراً اور کسی نے تفصیل سے، [ روح، مدارک، قرطبی، جامع، خازن وغیرہ وغیرہ ] مزید تفصیل انشاء اللہ اپنی مفصل تفسیر میں، وباللہ التوفیق وھو المیسر لکل عسیرسو جب پیدا کرنا اور مارنا بھی ہمارے ہی اختیار میں ہے تو آخر ہم تمہاری جگہ تمہارے ہی مانند پیدا کرنے سے کیوں عاجز ہوجائیں گے ؟ سبحانہ وتعالیٰ ، جل شاہ وعم نوالہ۔
Top