Madarik-ut-Tanzil - Al-Furqaan : 31
وَ كَذٰلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا مِّنَ الْمُجْرِمِیْنَ١ؕ وَ كَفٰى بِرَبِّكَ هَادِیًا وَّ نَصِیْرًا
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح جَعَلْنَا : ہم نے بنائے لِكُلِّ نَبِيٍّ : ہر نبی کے لیے عَدُوًّا : دشمن مِّنَ : سے الْمُجْرِمِيْنَ : مجرموں (گنہگاروں) وَكَفٰى : اور کافی ہے بِرَبِّكَ : تمہارا رب هَادِيًا : ہدایت کرنیوالا وَّنَصِيْرًا : اور مددگار
اور اسی طرح ہم نے گنہگاروں میں سے ہر پیغمبر کا دشمن بنادیا اور تمہارا پروردگار ہدایت دینے اور مدد کرنے کو کافی ہے
31: وَکَذٰلِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا مِّنْ الْمُجْرِمِیْنَ وَ کَفٰی بِرَبِّکَ ھَادِیًا وَّنَصِیْرًا (اسی طرح ہم نے مشرکوں میں ہر پیغمبر کے دشمن بنا دیئے تھے۔ اور آپ کا رب آپ کو راستہ بتانے والا اور آپ کی مدد کرنے والا کافی ہے) یعنی اس طرح ہر پیغمبر کو اپنی قوم کو عدوات سے سابقہ پڑا اور آپ کے لئے آپ کا رب کافی ہے جو مغلوبیت کے راستہ کی طرف ان کو لے جارہا ہے اور ان سے بدلہ لے گا اور آپ کی ان کے خلاف مدد فرمائے گا۔ نحو : عدو کا لفظ واحدو جمع دونوں ہوسکتا ہے۔ باءؔ زائدہ ہے اے کفی ربک ھا دیا۔ ھادیًا یہ تمیز ہے۔ ھَادِیًا وَّ نَصِیْرًا۔
Top