Madarik-ut-Tanzil - Al-Furqaan : 24
اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ یَوْمَئِذٍ خَیْرٌ مُّسْتَقَرًّا وَّ اَحْسَنُ مَقِیْلًا
اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : بہشت والے يَوْمَئِذٍ : اس دن خَيْرٌ : بہت اچھا مُّسْتَقَرًّا : ٹھکانہ وَّاَحْسَنُ : اور بہترین مَقِيْلًا : آرام گاہ
اس دن اہل جنت کا ٹھکانا بھی بہتر ہوگا اور مقام استراحت بھی عمدہ ہوگا
24: اَصْحٰبُ الْجَنَّۃِ یَوْمَپذٍ خَیْرٌ مُّسْتَقَرًّا (جنتی اس دن قرار گاہ کے اعتبار سے بہت بہتر ہونگے) مستقراً یہ تمیز ہے المستقر سے مراد وہ مکان ہے جس میں وہ اکثر اوقات بیٹھیں اور باتیں کریں گے۔ وَّ اَحْسَنُ مَقِیْلًا (ٹھکانہ کے اعتبار سے بہت اچھے ہونگے) ۔ مقیلاًؔ سے وہ ٹھکانہ جس کی طرف آرام لینے اور بیویوں سے تمتع کرنے کیلئے رجوع کرتا ہو۔ جنت میں نیند نہیں ہے۔ لیکن حوروں کے ساتھ آرام کے مقام کو بطور تشبیہ مقیل فرمایا روایات میں ہے کہ حساب سے آدھے دن میں فراغت پالیں گے اور اہل جنت جنت میں جاکر قیلولہ کریں گے اور اہل نار نار میں۔ احسنؔ کا لفظ لاکر تہکم مقصود ہے۔
Top