Ashraf-ul-Hawashi - Al-Furqaan : 24
اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ یَوْمَئِذٍ خَیْرٌ مُّسْتَقَرًّا وَّ اَحْسَنُ مَقِیْلًا
اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : بہشت والے يَوْمَئِذٍ : اس دن خَيْرٌ : بہت اچھا مُّسْتَقَرًّا : ٹھکانہ وَّاَحْسَنُ : اور بہترین مَقِيْلًا : آرام گاہ
بہشت والے تو اس دن اچھے ٹھکانے اور اچھے آرام کی جگہ میں ہوں گے7
7 ۔ اصل میں ” مقیل “ کے لفظی معنی ہیں ” قیلولہ کرنے کی جگہ ” اور قیلولہ گرمی میں دوپہر کے آرام کو کہتے ہیں اس لئے اس آیت کی تفسیر میں حضرت ابن مسعود فرماتے ہیں ” قیامت کے روز ابھی دوپہر نہ ہوگی کہ جنتی لوگ حساب سے فارغ ہو کر جنت میں پہنچ جائیں گے اور وہاں قیلولہ کریں گے۔ مقصد یہ ہے کہ مومنوں کے لئے قیامت کا دن نہایت ہلکا ہوگا۔ (ابن کثیر)
Top