Jawahir-ul-Quran - Al-Furqaan : 24
اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ یَوْمَئِذٍ خَیْرٌ مُّسْتَقَرًّا وَّ اَحْسَنُ مَقِیْلًا
اَصْحٰبُ الْجَنَّةِ : بہشت والے يَوْمَئِذٍ : اس دن خَيْرٌ : بہت اچھا مُّسْتَقَرًّا : ٹھکانہ وَّاَحْسَنُ : اور بہترین مَقِيْلًا : آرام گاہ
بہشت کے لوگوں20 کا اس دن خوب ہے ٹھکانا اور خوب ہے جگہ دوپہر کے آرام کی
20:۔ ” اصحب الجنۃ الخ “ یہ مومنوں کے لیے بشارت اخروی ہے۔ ” مستقرا “ رہنے سہنے کی جگہ۔ ” مقیلا “ استراحت کی جگہ۔ قیامت کے دن ایمان والوں کو رہنے سہنے اور استراحت کیلئے جنت میں جو مقام عطا ہوگا وہ کافروں کے ٹھکانے سے بدرجہا بہتر ہوگا۔ ” ویم تشقق السماء الخ “ یہ تخویف اخروی ہے۔ ” الغمام “ سفید بادل مراد فرشتے ہیں۔ فرشتے اس کثرت سے نازل ہوں گے کہ ان کی مجموعی ہیئت سفید بادلوں کی طرح نظر آئیگی اس طرح ” سنزل الملئکۃ تنزیلا “ ما قبل کا بیان ہے اور واؤ تفسیریہ ہے یعنی قیامت کے دن آسمان پھٹ پڑے گا اور اس طرح فرشتوں کے بادلوں کے بادل نازل ہوں گے۔ ” الملک یومئذ الحق الخ “ بادشاہ تو دنیا میں بھی اللہ تعالیٰ ہی ہے لیکن یہاں مجازی بادشاہ بھی موجود ہیں۔ قیامت کے دن اللہ کے سوا کوئی بادشاہ نہ ہوگا۔ اس دن سب پر ظاہر ہوجائیگا کہ بیشک آج بادشاہ صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے آج دنیا کے بادشاہ بھی اس شہنشاہ حقیقی کے سامنے سر افگندہ کھڑے ہیں۔ ” وکان یوما الخ “ کان کا اسم اس میں ضمیر مستتر ہے جو یوم مذکور کی طرف راجع ہے اور علی الکفرین، عسیرا کے متعلق ہے۔
Top