Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 7
وَّ كُنْتُمْ اَزْوَاجًا ثَلٰثَةًؕ
وَّكُنْتُمْ : اور ہوجاؤ گے تم اَزْوَاجًا : جماعتوں میں۔ گروہوں میں ثَلٰثَةً : تین
اور تم لوگ اس وقت تقسیم ہوجاؤ گے تین مختلف گروہوں میں
[ 5] قیامت کے روز لوگوں کی تقسیم تین گروہوں میں : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اس روز تم سب لوگ بٹ کر تین گروہ ہوجاؤ گے۔ یعنی مقربین، اصحاب الیمین اور اصحاب الشمال، آگے ان تینوں کی تفصیل مذکو رہے۔ سو یہ اس خفض و رفع کی تفصیل ہے جس کا ذکر اوپر والی آیت کریمہ میں فرمایا گیا ہے، کہ اس روز کتنے ہی خوش نصیبوں کو ان کے ایمان و یقین اور صدق و اخلاص کی بناء پر بلند درضوں سے نوازا جائے گا اور کتنے ہی بدبختوں کو ان کے کفر و انکار اور اعراض و استکبار کی بناء پر ہولناک ذلت و رسوائی سے دو چار ہونا پڑے گا۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ سو اس سے اس اہم اور بنیادی حقیقت کو واضح فرما دیا گیا کہ اس روز کی وہ تقسیم اس دنیا کی طرف قوموں، قبیلوں اور دنیاوی جاہ و جلال اور امل و منال وغیرہ کے ان غیر اختیاری اور خود ساختہ فوارق و امتیازات کی بنا پر نہیں ہوگی جن کو اہل دنیا نے شعار بنا رکھا ہے بلکہ وہاں کی وہ تقسیم و تفصیل دراصل مبنی ہوگی انسان کے ایمان و یقین، اور اس کے عمل و کردار پر جتنا کسی کا ایمان و یقین مضبوط اور اس کا صدق و اخلاص زیادہ ہوگا اور اسکا عمل و کردار سچا ہوگا، اتنا ہی اس کا درجہ و مرتبہ بلند ہوگا اور جتنا کوئی اس دولت سے محروم اور بےبہرہ ہوگا، وہ اتنا ہی پست اور ذلیل ہوگا۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم، وباللّٰہ التوفیق لما یحب ویرید، وھو الھادی الیٰ سواء السبیل۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی رضا و خوشنودی کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین
Top