Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Open Surah Introduction
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Fahm-ul-Quran - Al-Waaqia : 7
وَّ كُنْتُمْ اَزْوَاجًا ثَلٰثَةًؕ
وَّكُنْتُمْ
: اور ہوجاؤ گے تم
اَزْوَاجًا
: جماعتوں میں۔ گروہوں میں
ثَلٰثَةً
: تین
تم لوگ اس دن تین گروہوں میں تقسیم ہو گے
فہم القرآن ربط کلام : قیامت برپا ہونے کے بعد محشر کے میدان میں لوگوں کی حالت۔ اس سورت کی پہلی آیت سے لے کر چھٹی آیت تک اسرافیل کے پہلی مرتبہ صورپھونکنے کا منظر بیان ہوا ہے۔ اس کے بعد جوں ہی دوسرا صورپھونکا جائے گا تو لوگ قبروں سے اٹھ کر محشر کے میدان میں یوں اکٹھے ہوں جیسے تیر اپنے نشانے پر پہنچ جاتا ہے۔ (المعارج : 43) لوگوں کو حساب و کتاب کے فوراً بعد تین حصوں میں تقسیم کردیا جائے گا۔ جس کی ابتدا حساب و کتاب کے وقت ہی کردی جائے گی۔ آغاز میں مجموعی طور پر لوگ دواقسام پر مشتمل ہوں گے نیک اور بد۔ نیک لوگوں کو ان کے اعمال نامے دائیں ہاتھ میں دئیے جائیں گے اور برے لوگوں کو ان کے اعمال نامے بائیں ہاتھ میں تھمائے جائیں گے۔ دونوں کے اپنے اپنے اعمال ناموں کے بارے میں ابتدائی تاثرات یوں ہوں گے۔ (فَاَمَّا مَنْ اُوْتِیَ کِتَابَہٗ بِیَمِیْنِہِ فَیَقُوْلُ ہَاؤُمْ اقْرَءُ وا کِتَابِی اِِنِّی ظَنَنتُ اَنِّی مُلَاقٍ حِسَابِی۔ فَہُوَ فِیْ عِیْشَۃٍ رَّاضِیَۃٍ ) (الحاقۃ : 19 تا 21) ” سو جس کا نامۂ اعمال اس کے سیدھے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا ” دیکھو، پڑھو میرا نامۂ اعمال۔ میں سمجھتا تھا کہ مجھے ضرور اپنا حساب ملنے والا ہے۔ وہ خوش وخرم ہوگا۔ “ (وَاَمَّا مَنْ اُوْتِیَ کِتَابَہٗ بِشِمَالِہٖ فَیَقُوْلُ یَالَیْتَنِی لَمْ اُوْتَ کِتَابِی۔ وَلَمْ اَدْرِ مَا حِسَابِی یَالَیْتَہَا کَانَتِ الْقَاضِیَۃَ مَا اَغْنٰی عَنِّی مَالِی ہَلَکَ عَنِّی سُلْطَانِی) (الحاقۃ : 25 تا 29) ” اور جس کا نامۂ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا۔” کاش ! میرا اعمال نامہ مجھے نہ دیا جاتا، اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے۔ کاش ! جو موت دنیا میں مجھے آئی تھی وہ آخری ہوتی آج میرا مال میرے کچھ کام نہ آیا۔ میرا سارا اثر ورسوخ ختم ہوگیا۔ “ حساب و کتاب کے بعد لوگوں کو مجموعی طور پر تین حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ 1 ۔ دائیں جانب والے۔ دائیں جانب والوں کا کیا کہنا ہے ؟ 2 ۔ سبقت لے جانے والے تو سب سے آگے ہوں گے اور اپنے رب کے مقرب ترین ہوں گے۔ 3 ۔ بائیں ہاتھ والے سخت عذاب میں مبتلا ہوں گے۔ دنیا کے ہر معاشرے میں دائیں اور بائیں کی اصطلاح پائی جاتی ہے۔ دائیں ہاتھ کو بائیں پر نیکی اور فیزیکلی (PHSYCALLY) طور پر برتری حاصل ہوتی ہے۔ دائیں بائیں کی اصطلاح درجہ بندی کے اعتبار سے بھی استعمال کی جاتی ہے۔ عربوں میں بھی یہ اصطلاح معروف تھی جس وجہ سے جنتی کو دائیں ہاتھ والے اور جہنمی کو بائیں ہاتھ والے کہا گیا ہے۔ عرب آنے والے مہمانوں میں معزز ترین آدمی کو مجلس میں دائیں ہاتھ بٹھایا کرتے تھے۔ دین اسلام میں بھی دائیں اور بائیں میں فرق رکھا گیا ہے۔ کھانے پینے کے لیے دایاں ہاتھ استعمال کرنے کا حکم ہے اور استنجا کرنے کے لیے بایاں ہاتھ استعمال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ یہاں دائیں ہاتھ والوں سے مراد جنتی لوگ ہیں جن کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ جو لوگ دنیا میں نیکی کے کاموں میں پیش پیش رہے وہ جنت میں جانے اور اس کا اعلیٰ مقام پانے کے لیے بھی دوسرے جنتیوں سے آگے ہوں گے اور وہی جنت الفردوس میں داخل کیے جائیں گے جو رب رحمن کے عرش کے قریب تر جنت ہوگی، انہیں جنت نعیم میں داخل کیا جائے گا۔ سبقت لینے جانے والوں میں پہلے لوگ زیادہ ہوں گے اور پیچھے آنے والوں میں کم ہوں گے۔ مفسرین نے پہلے لوگوں کے بارے میں تین قسم کے خیالات کا اظہار فرمایا ہے جن میں بہترین خیال یہ ہے کہ جو لوگ اپنی زندگی میں نیکی کے معاملات میں دوسروں سے سبقت لے جانے کی کوشش کرتے رہے وہ جنت میں سابقین اور مقربین میں ہوں۔ ان میں وہ لوگ زیادہ ہوں گے جنہیں اپنے دور کے نبی کا صحابی ہونے کا شرف حاصل ہوا اور وہ اپنے ساتھیوں سے نیک کاموں میں آگے بڑھنے والے تھے۔ اسی بنا پر نبی محترم ﷺ نے صحابہ اور امت میں درجہ بندی فرمائی ہے۔ یہاں مقربین کے بعد جنت نعیم کا ذکر کیا ہے تاکہ لوگ نیکیوں میں ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔ صحابہ کرام ؓ میں پہلا درجہ خلفائے راشدین کا ہے پھر عشرہ مبشرہ اور پھر بدری صحابہ کا اور اس کے بعد فتح مکہ سے پہلے ایمان لانے والے صحابہ ہیں۔ امت کے بارے میں آپ ﷺ کا ارشاد ہے : (عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ؓ قَال قال النَّبِیُّ ﷺ عَشْرَۃٌ فِی الْجَنَّۃ أَبُو بَکْرٍ فِی الْجَنَّۃِوَعُمَرُ فِی الْجَنَّۃِ وَعُثْمَانُ فِی الْجَنَّۃِ وَعَلِیٌّ فِی الْجَنَّۃِ وَالزُّبَیْرُ فِی الْجَنَّۃِ وَطَلْحَۃُ فِی الْجَنَّۃِ وَابْنُ عَوْفٍ فِی الْجَنَّۃِ وَسَعْدٌ فِی الْجَنَّۃِ وَسَعِیدُ بْنُ زَیْدٍ فِی الْجَنَّۃِوَأَبُو عُبَیْدَۃَ بْنُ الْجَرَّاحِ فِی الْجَنَّۃِ ) (صحیح ابن حبان، باب ذِکْرُ إِثْبَاتِ الْجَنَّۃِ لِأَبِی عُبَیْدَۃَ بْنِ الْجَرَّاحِ ) ” حضرت عبدالرحمان بن عوف ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : دس لوگ جنت میں جائیں گے حضرت ابوبکر، حضرت عمر، حضرت عثمان، حضرت علی، حضرت زبیر، حضرت طلحہ، حضرت عبدالرحمان بن عوف، حضرت سعد، حضرت سعید بن زید اور حضرت ابوعبیدہ بن جراح ؓ ان کے لیے دنیا میں جنت کی بشارت ہے۔ “ (عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ خَیْرُ النَّاسِ قَرْنِیْ ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَھُمْ ثُمَّ الَّذِیْنَ یَلُوْنَھُمْ ثُمَّ یَجِئُ قَوْمٌ تَسْبِقُ شَہَادَۃُ اَحَدِھِمْ یَمِیْنَہٗ وَیَمِیْنُہٗ شَہَادَتَہٗ ) (رواہ البخاری : باب لاَ یَشْہَدُ عَلَی شَہَادَۃِ جَوْرٍ إِذَا أُشْہِدَ ) ” حضرت ابن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ سول محترم ﷺ نے فرمایا میرے زمانہ کے لوگ سب سے بہتر ہیں۔ پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے۔ پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں گے۔ اس کے بعد کچھ لوگ آئیں گے، جن کی گواہی ان کی قسم سے اور ان کی قسم ان کی گواہی سے سبقت لے جائے گی۔ “ (عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ؓ قَالَ خَرَجَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ یَوْمًا فَقَالَ عُرِضَتْ عَلَیَّ الْاُمَمُ فَجَعَلَ یَمُرُّ النَّبِیُّ وَمَعَہٗ الرَّجُلُ وَالنَّبِیُّ وَمَعَہٗ الرَّجُلَانِ وَالنَّبِیُّ وَمَعَہٗ الرَّھْطُ وَالنَّبِیُّ وَلَیْسَ مَعَہٗ اَحَدٌ فَرَأَیْتُ سَوَادًا کَثِیْرًا سَدَّ الْاُفُقِ فَرَجَوْتُ اَن یَّکُوْنَ اُمَّتِیْ فَقِیْلَ ھٰذٰا مُوْسٰی فِیْ قَوْمِہٖ ثُمَّ قِیْلَ لِیَ أنْظُرْ فَرَأَیْتُ سَوَادًا کَثِیْرًا سَدَّ الْاُفُقِ فَقِیْلَ لِیَ انْظُرْ ھٰکَذَاوَھٰکَذَا فَرَأَیْتُ سَوَادًا کَثِیْرًا سَدَّ الْاُفُقُ فَقَالَ ھٰؤُلٰآءِ اُمَّتُکَ وَمَعَ ھٰؤُلَاءِ سَبْعُوْنَ اَلْفًا قُدَّامَھُمْ یَدْخُلُوْنَ الْجَنَّۃَ بِغَیْرِ حِسَابٍ ھُمُ الَّذِیْنَ لَا یَتَطَیَّرُوْنَ وَلَا یَسْتَرْقُوْنَ وَلَا یَکْتَوُوْنَ وَعَلٰی رَبِّھِمْ یَتَوَکَّلُوْنَ ) (رواہ البخاری : باب من لم یرق) ” حضرت عبداللہ بن عباس ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دن نبی محترم ﷺ گھر سے باہر تشریف لائے اور ارشاد فرمایا : مجھ پر امتیں پیش کی گئیں۔ ایک پیغمبر گزرا، اس کے ساتھ اس کا ایک پیروکار تھا۔ کسی کے ساتھ دو آدمی تھے۔ کسی کے ساتھ ایک جماعت تھی۔ اور بعض ایسے پیغمبر بھی ہوئے، جن کا کوئی پیروکار نہیں تھا۔ میں نے اپنے سامنے ایک بہت بڑا اجتماع دیکھا، جو آسمان کے کناروں تک پھیلا ہوا تھا۔ میں نے خیال کیا، شاید میری امت ہے لیکن بتایا گیا کہ یہ تو موسیٰ (علیہ السلام) کی امت ہے۔ پھر مجھے کہا گیا، آپ پھر دیکھیں میں نے بہت بڑا اجتماع دیکھا۔ جس نے آسمان کے کناروں کو بھرا ہوا ہے۔ مجھ سے دائیں اور بائیں جانب بھی دیکھنے کے لیے کہا گیا۔ میں نے ہر طرف دیکھا بہت سے لوگ آسمان کے کناروں تک پھیلے ہوئے ہیں مجھے کہا گیا یہ سب آپ کے امتی ہیں۔ ان کے ساتھ ستر ہزار وہ بھی ہیں۔ جو بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوں گے۔ وہ ایسے لوگ ہیں، جو نہ بدفالی اور نہ دم کراتے ہیں اور نہ گرم لوہے سے داغتے ہیں۔ بلکہ صرف اپنے اللہ پر توکل کرتے ہیں۔ “ خیال رہے کہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو صرف نیکی کرنے کا حکم نہیں دیا بلکہ نیکیوں میں آگے بڑھنے اور جنت کی طرف سبقت لے جانے کا حکم دیا ہے۔ جس معاشرے میں نیکی اور اہم مقصد کے لیے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کا جذبہ ختم ہوجائے وہ معاشرہ بالآخر مردگی کا شکار ہوجاتا ہے۔ زندہ اور بیدار قومیں اپنی منزل کے حصول کے لیے نئے جذبوں اور تازہ ولولوں کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے مسلسل منصوبہ بندی کرتی ہیں۔ مسلمانوں کی زندگی کا مقصد اللہ کی رضا اور اس کی جنت کا حصول ہے اس لیے قرآن مجید نے مختلف مقامات پر ترغیب دی ہے کہ اس کے لیے آگے بڑھو اور بڑھتے ہی چلے جاؤ۔ (سَابِقُوْا اِِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَجَنَّۃٍ عَرْضُہَا کَعَرْضِ السَّمَآءِ وَالْاَرْضِ اُعِدَّتْ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا باللّٰہِ وَرُسُلِہٖ ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآءُ وَاللّٰہُ ذو الْفَضْلِ الْعَظِیْمِ ) (الحدید : 21) ” اپنے رب کی مغفرت اور اس جنت کی طرف ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرو جس کی وسعت آسمان و زمین جیسی ہے، جو ان لوگوں کے لیے تیار کی گئی ہے جو اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاتے ہیں، یہ اللہ کا فضل ہے، جسے چاہتا ہے عطا فرماتا ہے اور اللہ بڑے فضل والا ہے۔ “ (وَ سَارِعُوْٓا اِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَ جَنَّۃٍ عَرْضُھَا السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَ ) (آل عمران : 133) ” اور اپنے رب کی بخشش اور اس جنت کی طرف جلدی کرو جس کی چوڑائی آسمانوں اور زمین کے برابر ہے۔ جو پرہیزگاروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔ “ مسائل 1۔ قیامت کے دن لوگوں کی تین اقسام ہوں گی۔ 2۔ دائیں ہاتھ والے ان کا کیا کہنا ؟ 3۔ بائیں ہاتھ والے سخت مصیبت میں مبتلا ہوں گے۔ 4۔ نیکیوں میں سبقت لے جانے والے مقربین میں شامل ہوں گے۔ 5۔ ہر امت کے پہلے طبقہ کے لوگ تعداد کے لحاظ سے مقربین میں زیادہ ہوں گے۔ تفسیر بالقرآن نیکی میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کا حکم : 1۔ اللہ کی مغفرت اور جنت کے حصول کے لیے ایک دوسرے سے سبقت کرو۔ (الحدید : 21) 2۔ نیکی کے حصول میں جلدی کرو۔ (البقرۃ : 148) 3۔ نیکیوں میں سبقت کرنے والے سب سے ارفع ہوں گے۔ (فا طر : 32) 4۔ سبقت کرنے والے اللہ کے مقرب ہوں گے۔ (الواقعہ : 10، 11) 5۔ اللہ کی جنت اور بخشش کے لیے سبقت کرو۔ ( آل عمران : 133)
Top