Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 8
فَاَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِ١ۙ۬ مَاۤ اَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِؕ
فَاَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ : پس دائیں ہاتھ والے مَآ : کیا ہیں اَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ : دائیں ہاتھ والے
سودائیں بازو والے کیا کہنے ان دائیں بازو والوں کے
[ 6] اصحٰب المیمنۃ سے مقصود و مراد : یعنی وہ لوگ جن کو ان کے نامہ ہائے اعمال دائیں ہاتھ میں دئیے جائیں گے، وہ عرش کی دائیں طرف ہوں گے اور یہ خوش نصیب وہی ہوں گے جن کو ازل میں آدم کی دائیں جانب سے نکالا گیا ہوگا، اور یہی خوش نصیب لوگ اصحاب یمن و برکت ہوں گے، جب کہ اصحاب شمال اس کے بالکل برعکس ہوں گے، والعیاذ باللّٰہ العظیم، سوداہنے ہاتھ والے کامیاب و کامران اور فائز المرام لوگ ہوں گے، اور نامہ اعمال کا داہنے ہاتھ میں ملنا کامیابی کی نشانی ہوگی، اللہ نصیب فرمائے، اور ہمیں انہیں خوش نصیبوں میں سے بنائے، آمین ثم آمین یا رب العالمین، بہرکیف " اصحٰب المیمنۃ " سے مراد وہی خوش نصیب لوگ ہیں جن کو قیامت کے روز ان کے نامہ ہائے اعمال ان کے دائیں ہاتھ میں ملیں گے جس کی تصریح خود قرآن حکیم میں دوسرے کئی مقامات پر فرمائی گئی ہے مثلاً سورة الحاقہ کی آیت نمبر 19 اور 20 میں ارشاد فرمایا گیا کہ جن لوگوں کو ان کے نامہ اعمال ان کے دائیں ہاتھ میں دئیے جائیں گے وہ خوش ہو ہو کر دوسروں سے کہیں گے کہ ذرا میرا نامہ اعمال پڑھئے گا میں دنیا میں ہمیشہ یہ اندیشہ رکھتا تھا کہ مجھے یقینا اپنے اعمال کے حساب سے دو چار ہونا ہے۔ سو یہ لوگ کامیاب اور فائز المرام ہوں گے۔ جعلنا اللّٰہ منھم بمحض منہ وکرمہٖ وھو ارحم الراحمین۔ واکرم الاکرمین، ویامن بیدہ ملکوت کل شیء وھو یجیر ولا یجار علیہ۔ [ 7] اصحاب یمین کی عظمت شان کا ذکر وبیان : سو اصحاب یمین کی عظمت شان کے اظہار کے لیے بطور قفحیم و استفہام ارشاد فرمایا گیا اور کیا کہنے ان داہنے بازو والوں کے۔ یعنی استفہام یہاں پر تفحیم و تعظیم کے لئے ہے، کہ وہ ایسی نعمتوں اور برکتوں میں ہوں گے جو بیان سے باہر ہیں، اور اس کے بالمقابل دوسرا استفہام بالکل اس کے برعکس تہویل و تفیح کے لئے ہے، یعنی بائیں بازو والے ایسے برے حال میں ہوں گے کہ اس کا یہاں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا، اور الفاظ و کلمات اس کا احاطہ نہیں کرسکتے، والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ بہرکیف ابہام استفہام و کا یہ اسلوب بیاں اس صورت میں اختیار کیا جاتا ہے جبکہ صورتحال اور حقیقت واقعہ الفاظ کے احاطے اور قیاس و گمان کی رسائی سے باہر اور مافوق ہو، سو داہنے بازو والوں کی شان و عظمت ان کے عیش جادواں، ان کی رفاہیت و خوشحالی، اور ان کی عالی مقامی، کے کیا کہنے، بھلا اس کی تفصیل کوئی کسی طرح بیان کرے اور ان کا صحیح اندازہ کوئی کس طرح کرسکتا ہے ؟ اللہ نصیب فرمائے آمین ثم آمین، جبکہ اس کے برعکس اصحاب شمال کا معاملہ اس قدر ہولناک اور اتنا بھیانک ہوگا کہ الفاظ و کلمات اس کے احاطہء ذکر وبیان سے عاجز و قاصر ہیں۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ اللہ اپنی پناہ میں رکھے اور ہمیشہ اور ہر حال میں اپنی رضا کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین۔ یا رب العالمین یا ارحم الراحمین واکرم الاکرمین،
Top