Al-Quran-al-Kareem - Al-An'aam : 23
عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍۙ
عَلٰي سُرُرٍ : اوپر تختوں کے ہوں گے مَّوْضُوْنَةٍ : سونے کی تاروں سے بنے ہوئے۔ بنے ہوئے
(برا جمان ہوں گے یہ) سونے کی تاروں سے بنے ہوئے عظیم الشان تختوں پر
[ 12] مقربین کے کیف و سرور کی ایک جھلک کا ذکر وبیان : سو اس سے مقربین کے جنت میں کیف و سرور کی ایک جھلک پیش فرمائی گئی ہے۔ چناچہ پہلے ان کی وہاں پر نشست گاہ اور ان کے انداز نشست کی تصویر کھینچتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ وہ براجمان ہوں گے وہاں پر سونے کی تاروں سے بنے ہوئے عظیم الشان تختوں پر " سررٌ " جمع ہے سریر کی، جیسے کتب جمع ہے کتاب کی اور تنوین تعظیم و تفحیم ہے، یعنی وہ تخت نہایت ہی عظیم الشان ہوں گے، اور ان کی عظمت شان کا اندازہ اس حقیقت سے کیا جاسکتا ہے کہ وہ سونے کی تاروں سے بنے ہوئے ہوں گے، اور ان میں ہیروں اور موتیوں کا جڑاؤ کیا گیا ہوگا، جیسا کہ تمام ثقہ مفسرین کرام نے اس کی تصریح فرمائی ہے، ای منسوجۃ من الذھب [ خازن، مدارک، محاسن، روح، ابن کثیر وغیرہ ] جبکہ دنیا میں ایسی نشست گاہیں بڑے سے بڑے بادشاہوں کو بھی نصیب نہیں ہونگی مگر شاذ و نادر سو جنت کی وہ بادشاہی حقیقی بادشاہی ہوگی، اور اس کی نعمتیں ابدی و سرمدی اور عدیم النظیر و بےمثال ہونگی۔ جعلنا اللہ من اہلہا بمحض منہ وکرمہ، وھو ارحم الراحمین، واکرم الاکرمین۔
Top