Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 25
لَا یَسْمَعُوْنَ فِیْهَا لَغْوًا وَّ لَا تَاْثِیْمًاۙ
لَا يَسْمَعُوْنَ فِيْهَا : نہ وہ سنیں گے اس میں لَغْوًا : کوئی لغو بات وَّلَا تَاْثِيْمًا : اور نہ کوئی گناہ کی بات
وہاں نہ بےہودہ باتیں سنیں گے اور نہ گالی گلوچ
(56:25) لغوا۔ لغا یلغوا (باب نصر) کا مصدر ہے۔ اول فول بکنا۔ بغیر سمجھے بوجھے بولنا۔ بےہودہ واہیات بکواس کرنا۔ یہاں بطور مفعول استعمال ہے۔ تاثیما : بروزن تفعیل مصدر ہے گناہ کی باتیں کرنا۔ گناہ میں ڈالنا۔ یہاں بطور مفعول استعمال ہوا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ :۔ (وہاں بہشت میں) ان کو بےہودہ کلام اور گناہ کی باتیں سننے میں نہ آئیں گی۔ وہاں کلام نہیں سنیں گے۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے :۔ لا یسمعون فیہا لغوا ولا کذابا (78:35) وہاں نہ تو بےہودہ بات سنیں گے اور نہ جھوٹ (خرافات) ۔
Top