Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 280
وَ اِنْ كَانَ ذُوْ عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ اِلٰى مَیْسَرَةٍ١ؕ وَ اَنْ تَصَدَّقُوْا خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر كَانَ : ہو ذُوْ عُسْرَةٍ : تنگدست فَنَظِرَةٌ : تو مہلت اِلٰى : تک مَيْسَرَةٍ : کشادگی وَاَنْ : اور اگر تَصَدَّقُوْا : تم بخش دو خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو تَعْلَمُوْنَ : جانتے
اور اگر وہ شخص (یعنی تمہارا قرض دار) تنگ دست ہو تو تم اس کو مہلت دو (اسکی کشائش و) فراخ دستی تک، اور اگر تم (اس کو بالکل ہی) معاف کردو، تو یہ تمہارے لئے اور بھی زیادہ بہتر ہے اگر تم جانتے ہو
801 تنگ دستوں کے ساتھ نرم روی کی تعلیم و تلقین : سو اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ تنگ دست سے درگزر کرنا اور اس کو معاف کردینا بہت بہتر ہے۔ـ سو اگر تم لوگ جانتے ہو حق اور حقیقت کو کہ ایسے میں اس سے تم کو خود یقین ہوجائیگا کہ یہی تمہارے لئے بہتر ہے، دنیا کی اس عارضی زندگی میں بھی، اور آخرت کی اس حقیقی اور ابدی زندگی میں بھی، کہ اس سے تم کو دنیا میں دل کا سرور، اور سچی خوشی نصیب ہوگی۔ حقیقی عزت و احترام اور پاکیزہ زندگی میسر آئیگی، اور آخرت کا اجر وثواب بھی، جو وہاں پر کئی گنا بڑھا کر اور کہیں بہتر شکل میں ملے گا ۔ سبحان اللہ ! ۔ کیسی عمدہ، پاکیزہ اور رحمت بھری اور انقلاب آفریں تعلیمات ہیں یہ جن سے اس دین حق نے دنیا کو نوازا ہے، کہاں وہ صورت حال کہ سودخوری کے ذریعے انسان دوسرے کا خون چوستا، اور پیسے سے پیسہ کھینچنے کی فکر اور تگ و دو میں لگا رہتا ہے، اور کہاں یہ انقلاب آفریں درس کہ مقروض اور حاجت مند انسان سے تم لوگ اپنی اصل رقم بھی واپس مت لو، بلکہ وہ بھی اللہ کی رضا کیلئے اس کو بخش دو اور معاف کردو۔ دونوں تصویریں ایک دوسرے کی بالکل عکس اور ضد ہیں۔ اسی لئے محققین اور مفکرین کا کہنا ہے کہ سودی نظام اسلامی نظام کے بالکل مغایر و مخالف نظام ہے۔ اور یہ دونوں نظام ہر اعتبار سے ایک دوسرے کے مقابل و معاکس ہیں، مگر افسوس کہ آج خود مسلمانوں کی ایک بڑی اکثریت اس سے ناواقف و بےبہرہ ہے، اور وہ اسی سودی نظام میں جکڑی ہوئی ہے، جسکے نتیجے میں وہ طرح طرح کے مصائب میں پھنسی ہوئی ہے۔ ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ -
Top