Kashf-ur-Rahman - Al-An'aam : 44
فَلَمَّا نَسُوْا مَا ذُكِّرُوْا بِهٖ فَتَحْنَا عَلَیْهِمْ اَبْوَابَ كُلِّ شَیْءٍ١ؕ حَتّٰۤى اِذَا فَرِحُوْا بِمَاۤ اُوْتُوْۤا اَخَذْنٰهُمْ بَغْتَةً فَاِذَا هُمْ مُّبْلِسُوْنَ
فَلَمَّا : پھر جب نَسُوْا : وہ بھول گئے مَا ذُكِّرُوْا : جو نصیحت کی گئی بِهٖ : اس کے ساتھ فَتَحْنَا : تو ہم نے کھول دئیے عَلَيْهِمْ : ان پر اَبْوَابَ : دروازے كُلِّ شَيْءٍ : ہر چیز حَتّٰى : یہانتک کہ اِذَا : جب فَرِحُوْا : خوش ہوگئے بِمَآ : اس سے جو اُوْتُوْٓا : انہیں دی گئی اَخَذْنٰهُمْ : ہم نے پکڑا ان کو بَغْتَةً : اچانک فَاِذَا : پس اس وقت هُمْ : وہ مُّبْلِسُوْنَ : مایوس رہ گئے
پھر جب انہوں نے اس نصیحت کو جو ان کو کی گئی تھی بالکل فراموش ہی کردیا تو ہم نے ان پر ہر قسم کی نعمتوں کے دروازے کھول دیئے یہاں تک کہ جب وہ ان چیزوں پر جو ان کو دی گئی تھیں خوب خوش اور مگن ہو گئیتو ہم نے ان کو بیخبر اچانک پکڑ لیا پھر وہ ناامید ہو کر رہ گئے ۔
-44 پھر جب ان لوگوں نے تمام نصیحتوں کو جو پیغمبروں کی جانب سے ان کو کو کی جاتی ھتیں بالکل ہی فراموش کردیا اور اپنی ہٹ دھرمی کے باعث انبیاء کی نصائح کو نظر انداز کرتے رہے تو ہم نے ان پر ہر قسم کے عیش و عشرت کے دروازے کھول دیئے اور ہر چیز کی ان پر فراوانی اور بہتایت کردی گئی یہاں تک کہ جب وہ اس سامان عیش و طرب پر جوان کو دیا گیا تھا خوب مگن ہوگئے اور اترا گئے اور خوشایں منانے لگے تو ہم نے اچانک ان کو پکڑ لیا اور سخت عذاب میں مبتلا کردیا پھر تب ہی وہ مایوس اور بےآس ہو کر رہ گئے یعنی ابتداء تھوڑی سی تنبیہہ کی گئی جب باز نہ آئے تو بھلا وا دیکر سامان عیش کی فراوانی کردی گئی پھر جب خوب گناہوں میں غرق ہوگئے تو اچانک اور دفعتہ بیخبر پکڑے گئے۔
Top