Jawahir-ul-Quran - Al-An'aam : 44
فَلَمَّا نَسُوْا مَا ذُكِّرُوْا بِهٖ فَتَحْنَا عَلَیْهِمْ اَبْوَابَ كُلِّ شَیْءٍ١ؕ حَتّٰۤى اِذَا فَرِحُوْا بِمَاۤ اُوْتُوْۤا اَخَذْنٰهُمْ بَغْتَةً فَاِذَا هُمْ مُّبْلِسُوْنَ
فَلَمَّا : پھر جب نَسُوْا : وہ بھول گئے مَا ذُكِّرُوْا : جو نصیحت کی گئی بِهٖ : اس کے ساتھ فَتَحْنَا : تو ہم نے کھول دئیے عَلَيْهِمْ : ان پر اَبْوَابَ : دروازے كُلِّ شَيْءٍ : ہر چیز حَتّٰى : یہانتک کہ اِذَا : جب فَرِحُوْا : خوش ہوگئے بِمَآ : اس سے جو اُوْتُوْٓا : انہیں دی گئی اَخَذْنٰهُمْ : ہم نے پکڑا ان کو بَغْتَةً : اچانک فَاِذَا : پس اس وقت هُمْ : وہ مُّبْلِسُوْنَ : مایوس رہ گئے
پھر جب وہ بھول گئے اس نصیحت کو جو ان کو کی گئی تھی51 کھول دیے ہم نے ان پر دروازے ہر چیز کے یہاں تک کہ جب وہ خوش ہوئے ان چیزوں پر جو ان کی دی گئیں پکڑ لیا ہم نے ان کو اچانک پس اس وقت وہ رہ گئے ناامید
51 ن مَا سے مسئلہ توحید مراد ہے اور نِسْیَان سے ترک مراد ہے ای ترکوا ما دعاھم الرسل علیھم الصلوۃ والسلام الیہ وردوہ علیھم (روح جلد 7 ص 151) جب مشرکین نے ضد وعناد سے مسئلہ توحید کا انکار کردیا تو ہم نے ان کو دنیا میں بطور استدراج دولت مند کردیا اور ان کی باگ ڈھیلی چھوڑ دی یہاں تک کہ اچانک ہمارے عذاب نے ان کو آلیا معاندین اور ضد کرنے والوں کے ساتھ ہماری سنت مستمرہ یہی ہے۔ حَتّٰی اِذَا فَرِحُوْا ای بغیر الحق یعنی مغرور ہوگئے۔
Top