Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 280
وَ اِنْ كَانَ ذُوْ عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ اِلٰى مَیْسَرَةٍ١ؕ وَ اَنْ تَصَدَّقُوْا خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر كَانَ : ہو ذُوْ عُسْرَةٍ : تنگدست فَنَظِرَةٌ : تو مہلت اِلٰى : تک مَيْسَرَةٍ : کشادگی وَاَنْ : اور اگر تَصَدَّقُوْا : تم بخش دو خَيْرٌ : بہتر لَّكُمْ : تمہارے لیے اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو تَعْلَمُوْنَ : جانتے
اور اگر ہے تنگ دست تو مہلت دینی چاہیے کشائش ہونے تک اور بخش دو تو بہت بہتر ہے تمہارے لئے اگر تم کو سمجھ ہو546
546 اَنْ مصدریہ ہے اور جملہ بتاویل مفرد مبتدا ہے اور خَیْرٌ لَکُمْ جاس کی خبر ہے۔ پہلے قرض کا مطالبہ کرنے میں نرمی برتنے کی تلقین فرمائی اب یہاں سرے سے اصل مطالبہ سے ہی دستبردار ہوجانے کی ترغیب دی یعنی اگر مقروض اتنا غریب ہو کہ قرض ادا نہ کرسکتا ہو تو تم اسے معاف کردو اس طرح تمہیں اور زیادہ ثواب ملیگا۔ یعنی مہلت دینے کی نسبت اس میں زیادہ ثواب ہے۔ ای اکثر ثوابا من الانظار (روح ص 54 ج 3) یعنی ان التصدق خیر لکم و افضل لان فیہ الثناء الجمیل فی الدنیا والثواب الجزیل فی العقبی (خازن ص 254 ج 1) یہ تبشیر اخروی تھی اب آگے تخویف اخروی ہے۔
Top